ایک نئی تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ مردوں کے مقابلے میں
خواتین کی عمر زیادہ ہوتی ہے۔ اس وقت دنیا بھر میں ایک خاتون کی اوسطاً عمر
81 سال اور دو ماہ ہے جبکہ مردوں کی عمر ان کے مقابلے میں 76 سال چھ ماہ ہے۔
|
|
یہ انکشاف امریکہ میں لاس اینجلس کی یونیورسٹی آف کیلیفورنیا اور ساؤتھ
کیلیفورنیا یونیورسٹی کے محققین کی ٹیم کی جانب سے تیار کردہ ایک تازہ
رپورٹ میں کیا گیا ہے۔
ٹیم کی جانب سے 13 ترقی پذیر ممالک کے 1800 سے 1935 کے درمیان انتقال کر
جانے والے 40 سال سے زیادہ عمر کے افراد کی اموات کی تفصیلی وجوہات اور
اعداد شمار کا جائزہ لیا گیا جس کے بعد محقیقن اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ 19
ویں اور 20 ویں صدی میں مردوں کے مقابلے میں خواتین کی اموات کی شرح میں
کمی واقع ہوئی ہے۔
تحقیقی رپورٹ کے مطابق 1880 کے بعد سے خواتین میں اموات کی شرح میں مردوں
کے مقابلے میں 70 فی صد کمی واقع ہوئی ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ خواتین کی اموات کی شرح میں کمی کی وجہ متعدد
بیماریوں کی روک تھام، بہتر غذا اور صحت کے اصولوں کو اپنانا ہے۔
انیسویں صدی کے اوائل میں پیدا ہونے والے افراد نے صحت کے بنیادی اصولوں کو
اپنایا جس سے 18 ویں صدی کے مقابلے میں 19 ویں صدی میں اموات کی شرح کم
ہوئی تاہم مردوں کے مقابلے میں خواتین نے لمبی عمر کے زیادہ فائدے اٹھائے۔
|
|
مردوں کی شرح اموات میں اضافے کا سب سے بڑا سبب دل کے امراض ہیں۔
زیادہ سگریٹ نوشی کے سبب اموات میں ہونے والا اضافہ بھی کچھ کم نقصان دے
ثابت نہیں ہوا۔ آج بھی 40 سال سے زیادہ عمر کے افراد میں اموات کا سب سے
بڑا سبب امراض قلب ہیں۔
ایک ماہر اور تحقیقی ٹیم میں شامل بیلٹرین سنچیز کا کہنا ہے کہ مردوں میں
امراض قلب تمباکو نوشی سے پھیلتے ہیں۔ ایسے مردوں کو جو سگریٹ نوش ہیں
انہیں قلب کے امراض موروثی اور جینیاتی بھی ہو سکتے ہیں۔
ان کے مطابق ایسا نہیں ہے کہ مرد ان خطرات سے دوچار ہیں جن سے خواتین
مستثنیٰ ہیں۔
شمال مغربی میموریل اسپتال کے کارڈیالوجی کے چیف کلائیڈ یانسی کہتے ہیں کہ
زندگی بھر خواتین اور حضرات کو دل کی بیماری کا یکساں خطرہ رہتا ہے۔
|
Partner Content: VOA |