زمانہ قدیم سے ہی ایسی بہت ساری ایجادات ہیں جن
کے مقابلے پر آنے والی مصنوعات سے یوں تو کافی جدت آچکی ہے لیکن آج بھی اگر
غور کیا جائے تو انہی پرانی چیزوں کا استعمال سب سے بہتر نظر آتا ہے۔۔۔انہی
میں سے ایک ہے oil pulling یعنی تیل کی کلّیاں۔۔۔صدیوں سے لوگ اپنے دانتوں
اور منہ کی صحت کے لئے زیتون، ناریل یا پھر تل کے تیل کو منہ میں بھر کر
چار سے پانچ منٹ بعد اس کی کلّیاں کرتے تھے اور یہ عمل کرنے سے نا صرف ان
کے منہ کی بدبو غائب ہوجاتی تھی بلکہ مسوڑھوں کے درد سے لے کر دانتوں کے
پلاک تک سے چھٹکارا مل جاتا تھا۔۔
|
|
برصغیر پاک و ہند میں سب سے پہلے اس کا استعمال شروع ہوا اور اب اسے مغربی
ممالک نے بھی اپنا معمول بنا لیا ہے۔۔۔ہمارے یہاں صبح کی شروعات ٹوتھ پیسٹ
سے ہوتی ہے ، جبکہ بنیادی طور پر دانتوں کی صفائی کے لئے سب سے بہترین
قدرتی طریقے ہیں۔۔۔منہ میں کھوپرے کے تیل کی کلیاں بیکٹیریا کو بھگاتی ہیں
اور اس کا دن میں تین سے چار بار کا استعمال سر کے درد ، سینے کی جلن،
کانوں کے درد سے بھی نجات دلاتا ہے۔۔۔
اس عمل کے اوپر کئی تحقیقات بھی ہوئیں جس سے یہ ثابت ہوا کہ یہ کلّیاں کرنے
سے تھوک اور پلاک میں شامل نقصان دہ بیکٹیریا ختم ہوجاتے ہیں۔۔۔ایک تحقیق
میں بیس بچوں کو دو ہفتوں کے لئے دو ٹیموں میں بانٹ دیا۔۔۔دس نے ماؤتھ واش
کا استعمال کیا اور دس نے تیل کا استعمال منہ کی صفائی کے لئے۔۔۔لیکن صرف
ایک ہفتہ بعد ہی پتہ چل گیا کہ تیل سے منہ صفائی کسی ماؤتھ واش سے بھی
زیادہ مفید ہے۔۔۔
|
|
وہ لوگ جن کی غذا میں میٹھے کا استعمال بہت زیادہ ہے ۔۔۔وہی عموماً سب سے
زیادہ منہ کی بدبو کا شکار ہوتے ہیں اور ان کے دانتوں پر پیلاہٹ بھی آنا
شروع ہوجاتی ہے۔۔۔تیل کی یہ کلّیاں کسی تیزاب کی طرح اوپر والی بیکٹیریا کی
نْقصان دہ کوٹنگ کو توڑ دیتی ہیں صرف چند دن کے ہی استعمال سے۔۔۔
زیتون کے تیل کو استعمال کرنے سے آپ کے منہ کے وہ جواثیم جو قبض کا باعث
بنتے ہیں یا سینے میں جلن کا یا نضام ہضم میں کسی بھی قسم کی تکلیف
کا۔۔۔تیل کی کلیوں سے صرف ایک سے دو ہفتے ہیں میں وہ اس تکلیف سے چھٹکارا
پا سکتے ہیں۔۔۔
ہالی ووڈ کی کئی سلیبریٹیز نے اسے اپنی زندگی کا حصہ بنالیا ہے اور اس کے
استعمال کے بعد دانتوں کو صحت مند کرنے والی ٹریٹمینٹ کی بھی ضرورت نہیں
رہتی۔۔۔
|
|
تو اپنے غسل خانے سے ٹوتھ پیسٹ کو ہٹائیں اور ایک چمچہ تیل کو منہ میں پانچ
سے دس منٹ گھمائیں ۔۔۔پھر دیکھیں کمال
|