|
محبت کی شادی کرنے والوں کے کان بند ہوجاتے ہیں۔۔۔انہیں کچھ سنائی نہیں
دیتا۔۔۔وہ اتنے اندھے ہوجاتے ہیں ایک دوسرے کے لئے کہ اور کچھ سجھائی نہیں
دیتا۔۔۔ایک دوسرے کے بغیر جینے کا سوچ کر بھی نیندیں اڑ جاتی ہیں۔۔۔وعدے
اور قسمیں یاد آتی ہیں تو ہوش سے بیگانہ ہوجاتے ہیں۔۔۔چھوٹی چھوتی باتوں پر
فسانے ہوجاتے ہیں۔۔۔اپنے ہی گھر والے دشمن نظر آتے ہیں۔۔۔اور جو اس عشق کے
بھوت کو اتارنے آجائے وہ تو ساری زندگی نفرت کے پتھر ہی کھاتے ہیں۔۔۔لیکن
محبت کی شادی کرنے سے پہلے سوچ لیجئے ۔۔
محبت کی شادی کی لڑائی
شادی شدہ جوڑوں میں لڑائی تو ہو ہی جاتی ہے۔۔۔جب دو برتن ساتھ ہوں تو
کھٹکتے بھی ہیں، کھنکھتے بھی ہیں۔۔۔لیکن اگر یہ لڑائی محبت کی شادی میں ہو
تو اس میں آپ کا کوئی وکیل نہیں ہوتا۔۔۔آپ کو اپنا کیس خود ہی لڑنا پڑتا
ہے۔۔۔اگر ہار بھی جائیں تو کوئی ہمدردی نہیں کرتا۔۔۔اس لڑائی میں آپ کو
اکثر خود ہی منانا پڑے گا۔۔۔بیچ بچاؤ کروانے والے اس معاملے سے خود کو اکثر
الگ ہی کرلیتے ہیں۔۔۔
|
|
شادی کے بعد امیدوں کا ٹوٹنا بتاتا ہے کہ
محبت تھی بھی کہ نہیں
بھلا وہ کون ہوگا جو آپ کے دل میں اترنا چاہتا ہو اور خود کو برا
دکھائے۔۔۔اس لئے شادی سے پہلے جو بھی خوش اخلاقی کے رنگ ایک دوسرے کو آپ
دونوں نے دکھائے ۔۔۔اب وہ اتر بھی سکتے ہیں۔۔۔وہ زبان جو صرف شہد کی طرح
میٹھی تھی، سانپ کے زہر سے بھی زیادہ تلخ محسوس ہوتی ہے۔۔۔ہر بات ایک نئی
بات معلوم ہوتی ہے۔۔۔کیونکہ شادی سے پہلے جس کے ساتھ آپ تھے وہ ایک دکھاوا
تھا۔۔۔جو ساتھ رہ رہے ہیں وہ اب ایک دوسرے کے سامنے کھل کر آہی جائیں گے۔۔۔
|
|
آپ کسی سے شکوہ نہیں کرسکتے
یہ کوئی پھپھو کی بیٹی، یا ماموں کا لڑکا تو ہے نہیں کہ جس سے گھر والوں کی
پسند سے شادی کی اور اب ہر لڑائی، ہر تکلیف کا ملبہ اپنے والدین پر ڈال کر
شکوے شکایتوں کا ہار انہیں پہنا دیا جائے۔۔۔یہ تو وہ شادی ہے جس کے خلاف آپ
کا پورا گھرانہ تھا لیکن اس وقت آپ نے اپنے پیار کا ساتھ نبھانا تھا۔۔۔ان
آپ اپنے شکوؤں کو دل میں دبا لیں۔۔۔دو چار آہیں تنہائی کے لئے
بچالیں۔۔۔کیونکہ اب آپ کی بات سننے والے خود آپ ہی ہیں۔۔۔
|