کیا آپ اپنے بچوں کو یہ اہم باتیں سِکھا رہے ہیں؟

image


یہ دنیا جس میں ہم سب رہتے ہیں درحقیقت انسانوں کے پاس اللہ تعالیٰ کی جانب سے بھیجا گیا ایک انعام ہے اور ایک امانت بھی ہے اس کی حفاظت ہو سب کی اولین ذمہ داری ہے ۔ اس زمین کی حفاظت کے لیے اٹھایا گیا ہمارا ایک بھی قدم اس کے ماحول کو اور فضا کو ہماری اگلی نسلوں کے لیۓ محفوظ تر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا اس لیے ہم سب پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ ہم اپنی اگلی نسل کو ان تمام اقدامات سے آگاہ کریں جس کے ذریعے وہ اس زمین کی حفاظت کر سکیں اور اس سے پیار کر سکیں-

1: سواری کے لیے ماحول دوست چیزوں کا انتخاب کریں
دنیا اس وقت تیز رفتاری کے نشے میں مبتلا ہے جس کا شکار ہماری نئی نسل سب سے زیادہ ہے گاڑیوں سے نکلنے والے دھوئیں نے دنیا کے بہت سارے حصوں میں زندگی کو اس حد تک دشوار کر دیا ہے کہ اسموگ کی وجہ سے کاروبار زندگی معطل ہو گئے ہیں اس لیے ہمیں اس زمین کی بقا اور اپنی اگلی نسل کے تحفظ کے لیے ان کو یہ سبق دینا پڑے گا کہ وہ سفر کے لیے گاڑیوں اور موٹر سائيکل کا استعمال کم کریں اور اگر اشد ضرورت ہو بھی تو اس کے لیے کوشش یہ کی جائے کہ ایک سواری کو ایک سے زیادہ افراد استعمال کریں-
 

image


2: پانی کے ضیاع سے روکیں
پانی دنیا کا وہ قیمتی سرمایہ ہے جو کہ تیزی سے کمیاب ہوتا جا رہا ہے اس کو بچانے کے لیے ہمیں اپنے بچوں کو اس کی اہمیت سے آگاہ کرنا چاہیے اور ایسے طریقوں کے بارے میں بتانا چاہیے جس سے وہ اس کے ضیاع کو روک سکیں اور اس کو اپنی اگلی نسلوں کے لیے بچا سکیں-

3: فطرت سے محبت کرنا سکھائیں
انسان نے ترقی کے سفر میں فطرت کو بری طرح پامال کیا ہے یہی وجہ ہے کہ ایک جانب درختوں کی کمیابی کے سبب آلودگی جیسے مسئلے کا شکار ہو گئے ہیں اور دوسری جانب جنگلی حیات کی کمی کے باعث زندگی کا سائیکل بری طرح متاثر ہوا ہے اس کے لیے یہ ضروری ہے کہ بچوں کو فطرت سے قریب تر کر کے ان کو درختوں اور جانوروں سے محبت کا نہ صرف سبق دیں بلکہ اس کے ساتھ ان کو ان کی بقا کے لیے اقدامات میں اپنے ساتھ شامل کریں -
 

image


4:ری سائیکل کرنے کا سبق دیں
بچے ایسے کاموں میں بہت دلچسپی کا مظاہرہ کرتے ہیں جن میں انہیں ان کی استعمال کی ہوئی چیزوں کو دوبارہ استعمال کے قابل بنایا جاتا ہے لہٰذا بچوں کو اس طرح کے کام ضرور کروائیں جس میں وہ اپنی پلاسٹک کی استعمال شدہ بوتلوں وغیرہ کو کسی اور طریقے سے استعمال میں لا سکیں-

5:بجلی کا استعمال کم سے کم کریں
زمین کی بقا کے لیے توانائی کو محفوظ کرنا بھی بہت ضروری ہے اس لیے بچوں کو اس بات سے ضرور آگاہ کریں کہ وہ بجلی کی اشیاﺀ کو استعمال کے بعد لازمی ان کا سوئچ آف کر دیں اور ان کے غیر ضروری استعمال سے بچیں دن کے اوقات میں بلب کی روشنی کے بجائے سورج کی روشنی پر انحصار کریں اس طرح ایک تو ان کو وٹامن ڈی کی بھر پور مقدار حاصل ہوگی دوسرا ان کا بیرونی دنیا سے رابطہ بھی مضبوط ہوگا-
 

image


6: ارد گرد کے ماحول کی صفائی میں ان کو شریک کریں
اپنے گھر کی صفائی تو ہر کوئی کرتا ہے مگر ہفتے میں ایک دن ضرور ایسا نکالیں جس میں اپنے بچوں کے ہمراہ اردگرد کے ماحول کی صفائی کے لیے عملی اقدام کریں اس سے ایک جانب تو بچے کچرا پھیلانے سے رکیں گے دوسرا ان کے اندر اپنے ساتھ دوسروں کی فلاح کے لیے کام کرنے کا جذبہ پیدا ہو گا-
 

YOU MAY ALSO LIKE: