نیوزی لینڈ میں آتش فشاں پہاڑ پھٹ پڑا، پہاڑ کے قریب درجنوں افراد موجود

نیوزی لینڈ کا وائٹ آئی لینڈ نامی آتش فشاں پہاڑ اتوار اور پیر کی درمیانی شب اچانک پھٹ گیا۔ واقعے کے وقت کم از کم 50 سیاح اطراف میں موجود تھے۔ وائٹ آئی لینڈ میں آتش فشاں پھٹنے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ اس سے قبل 2016 میں آتش فشاں پھٹا تھا۔ حکام کے مطابق آتش فشاں پھٹنے کے نتیجے میں کم از کم ایک شخص ہلاک ہو گیا اور 20 لاپتا ہیں۔ زخمی ہونے والے سیاحوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
 

image
وائٹ آئی لینڈ نیوزی لینڈ کا سب سے متحرک آتش فشاں پہاڑ ہے جس کا 70 فی صد حصہ زیرِ سمندر واقع ہے۔ ہر سال تقریباً 10 ہزار سیاح اسے دیکھنے آتے ہیں۔
 
image
پولیس حکام کے مطابق واقعہ مقامی وقت کے مطابق رات دو بج کر 11 منٹ پر پیش آیا جس کے فوری بعد علاقے کو سیاحوں سے خالی کرالیا گیا۔ بیشتر کو کشتی کے ذریعے پہاڑ سے دور منتقل کیا گیا ہے۔
 
image
ایک محتاط اندازے کے مطابق واقعے کے وقت پہاڑ کے قریب 50 افراد موجود تھے۔ شہر کے میئر جوڈی ٹرنر کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی سروسز ہر ممکن طور پر لوگوں کو آئی لینڈ سے باہر نکالنے اور اُنہیں علاج کی غرض سے اسپتالوں میں منتقل کرنے کا کام انجام دے رہی ہیں۔
 
image
نیشنل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی کا کہنا ہے کہ سفید راکھ کی ایک موٹی تہہ کئی میل دور سے ہی دیکھی جاسکتی ہے۔
 
image
نیوزی لینڈ کا سب سے متحرک آتش فشاں 'وائٹ آئی لینڈ' کو دیکھنے ہر سال تقریباً 10 ہزار سیاح آتے ہیں۔
 
image
سینٹ جان ایمبولینس کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ واقعے میں کم از کم 20 افراد زخمی ہوئے ہیں تاہم طبی عملے کی جانب سے اس دعوے کی تصدیق نہیں ہوسکی۔
 
image
وائٹ آئی لینڈ میں آتش فشاں پھٹنے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ اس سے قبل 2016 میں آتش فشاں پھٹا تھا۔
 
image
زخمی اور متاثرہ افراد کو اسپتالوں اور محفوظ مقامات پر منتقلی کی غرض سے ہیلی کاپٹرز، کشتیوں اور طیاروں سے مدد لی جارہی ہے۔
 

Partner Content: VOA
YOU MAY ALSO LIKE: