16 دسمبر کی دردناک تاریخ کی یاد تازہ کرنے دسمبر پھر
واپس آگیا
ہم سب اپنے اپنے کاموں میں مصروف ہے کچھ بچے امتحانات کی تیاری کر رہے ہیں
اور کچھ سردیوں میں گھومنے بیرون ملک گۓ ہوئے ہیں وہیں پاکستان میں کچھ
ایسے خاندان ہے جو دسمبر کے آتے ہی خوف غم اور بے چینی اور اضطراب میں
مبتلا ہوجاتے ہیں . جس کی اہم وجہ وہ دردناک اے پی ایس اسکول کا سانحہ ہے
جس نے ہر خاص و عام کو خون کے آنسو رلا دیا . اتنا عرصہ گزرنے کے بعد بھی
آج تک اے پی ایس کے بچوں , اور ان کے والدین کا غم ہر پاکستانی اپنے دلوں
میں محسوس کرسکتا ہے دسمبر کی سرد راتوں میں جہاں سب اپنے اپنے پیاروں کو
اپنے سامنے دیکھنا چاہتے ہیں وہیں . مائیں اپنے بچوں کو اپنی آنکھوں سے
اوجھل نہیں ہونے دیتی کہ کہیں ہمارے بچے کو کوئی چوٹ نا لگ جائے, کیونکہ
ٹھنڈ میں لگنے والے زخم آسانی سے نہیں بھرتے, وہیں کچھ والدین بھی اپنے
چھوٹے چھوٹے معصوم بچوں کو اپنی آنسوؤں بھری نظروں سے تلاش کرتے ہے اور اس
آس پہ رہتے ہیں کہ ان کا بچہ ابھی بھاگتا کھیلتا انکے سینے سے لپٹ جاۓ گا .
مگر پھر یقیناً 16دسمبر کی صبح کا وہی قیامت خیز مناظر آنکھوں میں گھوم
جاتے ہونگے. وہ گولیوں کی تھرتڑاہٹ, وہ معصوم بچوں کی چیخ و پکار , خون سے
لت پت جنازے. سب کچھ نظروں کے سامنےآجاتا ہوگا . مائںیئں اپنے بچوں کی
قبروں پر جاکر خون کے آنسو روتی ہوگی اُن بچوں پر جن کو آنکھوں میں ہزاروں
خواب سجا کر ماؤں نے اسکول بھیجا تھا. اور حکومت اور قانون نافذ کرنے والے
اداروں کی ناکامی پر اپنا سر پیٹتی ہونگی . اتنا عرصہ گزرنے کے باوجود
انتظامیہ نے ابھی تک ان جیسے واقعات آئندہ نہ ہوں , کوئی خاطر خواہ اقدامات
نہیں کئے . اس طرح کے واقعات سے نمٹنے کے لئے دور حاضر کی حکومت کو چاہئیے
کہ اسکول کالج کے پرنسپل پروفیسرز , طلبہ اور ہر آنے جانے والے کا مکمل
ڈیٹا اپنے پاس رکھے اور داخلی اور خارجی راستوں پر چیکنگ کے نظام کو درست
کرے. کیونکہ جب تک کوئی اندر کا آدمی ملوث نہیں ہوں تب تک کوئی واقعہ پیش
نہیں آسکتا .ان جسے واقعات سے نمٹنے کے لئے خود طلبہ و طالبات کو اس جیسے
حالات کا سامنا کرنے کے لیے تیار کیا جائے جس میں فرسٹ ایڈ کی تربیت بھی
شامل ہو تاکہ کم سے کم نقصانات ہوں. آخر میں رب زوالجلال کو اُس کے محبوب
کا واسطہ دے کر دعا ہے " کہ اس طرح کا واقعہ دنیا بھر میں پھر کبھی رونما
نا ہو, کوئٹہ ملک اس درد کو محسوس نا کر ۓ جو ہم پاکستانی محسوس کر رہے ہیں
"
خدا کرے کے ایسا دسمبر پھر نا آئے
کے بچے یونیفارم میں جاۓ اور کفن میں آئیں
|