کچھ ایسی وجوہات جو آج کے دور میں بچوں کا قد بڑھنے نہیں دیتیں

image


انسان کی شخصیت میں اس کی دیگر خوبیوں کے ساتھ ساتھ اس کے قدو قامت کا بھی بڑا ہاتھ ہے- قد کے بڑھنے کی وجوہات میں جہاں جینز کا عمل دخل بہت بڑا ہوتا ہے اس کے ساتھ ساتھ ہماری غذائی عادات اور طرز زندگی کا بھی بڑا ہاتھ ہوتا ہے۔ عام طور پر یہ دیکھا گیا ہے کہ آج کل کے بچوں کے قد ماضی کے مقابلے میں کم بڑھ رہے ہیں اور اس چیز کی طرف ہمارے وزیر اعظم صاحب نے بھی اشارہ کیا ہے کہ ہماری نئی نسل کے نوے فی صد بچے غذائیت کی کمی کے سبب اپنی نمو سے چھوٹے رہ جاتے ہیں- آج ہم آپ کو ان طریقوں کے بارے میں بتائيں گے جن کے ذریعے آپ اپنے بچے کی نشونما میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں-

1: متوازن غذا فراہم کریں
بچے کی نشونما اور قد کے بڑھنے کے لیے ہڈیوں کی نمو بہت ضروری ہے جو صرف اسی وقت مل سکتی ہے جب بچے کو متوازن غذا فراہم کی جائے اور اس غذا کا ان اجزا پر مشتمل ہونا ضروری ہے-

پروٹین: پروٹین جسم میں گوشت اور ہڈیوں کی نشونما کے لیے بہت ضروری جز ہے مگر قد بڑھنے کے لیے جو پروٹین معاون ہوتی ہے وہ دالوں میں موجود ہوتی ہے- اس لیے بچوں کو دالیں کھانے کی عادت ڈالیں اور اس کو ان کی روزمرہ غذا کا حصہ بنائیں-

کیلشیم : کیلشیم ہڈیوں کا لازمی جز ہوتا ہے اس لیے قد کے بڑھنے میں اس کی اہمیت غذا میں موجود تمام اجزا میں سب سے زیادہ ہوتی ہے- اس کے لیے دودھ کی اہمیت تو ہوتی ہی ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ ہرے پتوں والی سبزیوں ساگ وغیرہ میں بھی کیلشیم کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو کہ جسم کو وافر مقدار میں کیلشیم مہیا کرتے ہیں-
 

image


زنک : زنک کی اگرچہ جسم کو بہت قلیل مقدار چاہیے ہوتی ہے مگر یہ عام طور پر کھائی جانے والی غذاؤں میں موجود نہیں ہوتا- اس لیے اس کی ضرورت کی تکمیل کے لیے خاص طور پر ان اشیا کا استعمال کرنا ضروری ہوتا ہے جن میں زنک موجود ہو ان میں کدو اور مونگ پھلی وغیرہ شامل ہے-

وٹامن ڈی :وٹامن ڈی گندم میں وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے- اس لیے بچوں کی غذا میں اناج کو ضرور شامل رکھیں اس کے ساتھ ساتھ سورج کی روشنی میں بھی وٹامن ڈی موجود ہوتی ہے جو کہ جلد جذب کر لیتی ہے اور جسم کی ضرورت کو پوری کرتی ہے-

2: بچوں کو جسمانی ورزش کی عادت ڈالیں
آج کے دور میں موبائل اور کمپیوٹر کے بے تحاشا استعمال کے سبب بچے جسمانی طور پر سست ہو گئے ہیں جو کہ ان کے قد نہ بڑھنے کا ایک بڑا سبب ہے- اس لیے اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے بچے کے قد میں خاطر خواہ اضافہ ہو تو اس کے لیے اس کے اندر جسمانی ورزش کی عادت ڈالیں اس کے لیے آپ یہ کام کر سکتے ہیں:

جم جوائن کرنے کی حوصلہ افزائی کریں: بڑھتے ہوئے بچوں کا داخلہ کسی جم میں ضرور کروا دیں تاکہ وہ اپنے فارغ وقت کو موبائل میں ضائع کرنے کے بجائے ورزش کر سکیں-

مختلف آؤٹ ڈور گیم کی ٹیم کا حصہ بنائیں : آؤٹ ڈور گیمز بھی جسمانی ورزش کا ایک اچھا ذریعہ ہیں اس کے لیے بچوں کی اس حوالے سے حوصلہ افزائی کریں کہ وہ کسی نہ کسی ٹیم کا حصہ بنیں اور ان کے ساتھ کھیلیں تاکہ چاک و چوبند رہ سکیں-
 

image


چہل قدمی کی عادت ڈالیں : چھوٹے موٹے کاموں کے لیے بچوں کو خود پیدل چل کر جا کر کرنے کی عادت ڈالیں اور اس کام کے لیے بائیک یا کار کے استعمال کی حوصلہ شکنی کریں-

3: مناسب نیند کا ٹائم ٹیبل بنائیں
بڑھتے ہوئے بچوں کو دن کے چوبییس گھنٹوں میں نو سے گیارہ گھنٹوں کی نیند درکار ہوتی ہے اور سائنسی تحقیق سے یہ بات ثابت شدہ ہے کہ ہیومن گروتھ ہارمون اسی وقت بہتر عمل کر سکتے ہیں- لیکن اگر بچے کو کم نیند کا موقع ملے تو اس کے سبب اس کے گروتھ ہارمون ٹھیک کام نہیں کر سکیں گے اور اس کا قد چھوٹا رہ جائے گا-

4: جین کے عمل دخل کو تسلیم کریں
بچے کے قد میں والدین کی جین کا عمل دخل ساٹھ سے اسی فی صد تک ہوتا ہے- اگر والدین کوتاہ قامت ہوں تو اس بات کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں کہ بچے کا قد بھی اس کے والدین کی مانند ہوگا- اس لیے بچے کو احساس کمتری میں مبتلا کرنے کے بجائے بچے کی شخصیت سازی پر توجہ دیں- اس کے علاوہ یہ بھی یاد رکھیں کہ قد بڑھنے کی ایک عمر ہوتی ہے بیس سال کے بعد بچے کے قد میں اضافہ ممکن نہیں ہوتا ہے -

5: قد بڑھنے میں رکاوٹ ڈالنے والے اجزا سے پرہیز کریں
عام طور پر لاعلمی کے سبب والدین بہت سارے ایسے اجزا بچوں کی غذا کا حصہ بنا بیٹھتے ہیں جو ان کے قد کو بڑھنے سے روکتا ہے -

سادہ کاربوہائڈریٹ والے کھانے: پیزا، کیک، ٹافیاں، ڈبے بند جوس وغیرہ اور دیگر بیکری آئٹم سب ایسے اجزا ہیں جو جسم کو سادہ کاربوہائیڈریٹ فراہم کرتے ہیں جو جسم میں جا کر فیٹس کی صورت میں جسم میں جمع ہو جاتے ہیں اور موٹاپے کو بڑھا کر قد کے بڑھنے کےعمل کو روک دیتے ہیں-

کیفین والے مشروبات : چائے، کافی، دیگر سوڈا والے اور انرجی ڈرنک جسم کو فوری توانائی تو مہیا کرتے ہیں مگر جسم میں شامل ہو کر اعصاب کو اس طرح پر سکون کر دیتے ہیں کہ اس کے سبب گروتھ ہارمون کا عمل متاثر ہوتا ہے-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: