صفائی نصف ایمان ہے.

ہمیں اپنی روز مرہ کی زندگی میں کچھ اچھی عادتیں اپنانی چاہیے جس سے صفائ کا عمل جاری رہے جیسا کہ کھانے سے پہلے ہاتھ دھونا,ہر روز نہانا, جب چھینکے تو اپنی ناک کو دھانپ لینا, اپنے گھر کا کچرا ایک شاپر میں ڈال کر کوڑے والے کو دینا چاہیے یہ سب اگر ہم اپنی روز مرہ کی زندگی میں شامل کرلیں تو ہم ایک صاف ستھرا معاشرہ بنانے میں کامیاب ہو سکتے ہیں

صفائی نصف ایمان ہے. ہم نے یہ جملہ کئی بار سنا ہے لیکن کیا ہم اس کی پیروی کرتے ہیں ؟اس کے مطابق عمل کرتے ہیں؟ نہیں کرتے ہیں حالانکہ کرنا چا ہیے صفائ کو برقرار رکھنے کے لیے بہت سارے مواقع موجود ہیں جبکہ ہم میں سے ان پر عمل بہت ہی کم لوگ کرتے ہونگے ہم تو یہاں تک کہ کچرا اٹھانے والے کا احترام نہیں کرتے -

صفائی کا مطلب ہے کہ کہیں گندگی, دھول یا بدبو وغیرہ آپ کے آس پاس نہ ہو. صفائ کے بدولت ہمیں خوبصورت ماحول ,اچھی صحت جیسے بےشمار فوائد حاصل ہوتے ہیں. صفائ کی مدد سے ہی ہم اپنی جسمانی اور ذہنی صحت کو صاف ستھرا رکھ سکتے ہیں جس سے ہمیں اچھا محسوس ہوگا.جسم,دماغ اور روح کو صاف ستھرا کرنے کے لیے ماحول کا صاف ہونا بھی لازم ہے صفائ کی مدد سے ہی انسانی شخصیت کو بہتر بنایا جاتا ہے. آس پاس کے اچھے ماحول ہونے سے بھی اچھے اور مشبت خیالات آتے ہیں جو بیماروں کی موجودگی کو کم کرتے ہیں صفائ ہماری روز مرہ کی زندگی میں ایک فرضی عمل ہے جسے ہمیں ادا کرنا لازمی ہے کیونکہ صفائ کا نہ ہونا ہمیں ڈینگی, ٹائیفائڈ,ہپاٹائٹس جیسی بیماریوں میں مبتلا کر دیتا ہے-
 

Areeba Anwar
About the Author: Areeba Anwar Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.