کمرہ عدالت میں حضرت عمر رضی
اللہ تعالیٰ عنہ ایک مقدمہ میں مدعا علیہ کی حیثیت سے حضرت زید بن ثابت رضی
اللہ تعالیٰ عنہ کی عدالت میں پیش ہوئے۔حضرت زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے آپ
رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو تعظیماً بٹھانا چاہا تو آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے
حضرت زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرمایا زید تم سے انصاف کی توقع کس طرح کی
جاسکتی ہے ۔جب تم نے ابتداء ہی میں فریقین میں امتیاز کرنا شروع کردیا ہے۔
یہ کہہ کر مدعی کے پاس بیٹھ گئے ۔آپ کو دعویٰ سے انکار تھا۔فریق مخالف(حضرت
ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ )نے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حلف لینے کو
کہا ۔حضرت زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان سے کہا کہ اے امیر المومنین سے
قسم نہیں لینی چاہیے۔اس پر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سخت برافروختہ
ہوئے اور کہا کہ زید تم منصب قضاء کے اہل نہیں ہو۔جو قاضی کسی فریق مقدمہ
کی پوزیشن کا خیال رکھتا ہو وہ انصاف نہیں کرسکتا۔
بحوالہ شاہکار رسالت |