|
اینٹی بائیوٹک وہ ادویات ہوتی ہیں جو بیکٹریا کے باعث پیدا ہونے والے
انفیکشن کے خاتمہ کے لئے استعمال کروائی جاتی ہیں اینٹی بائیوٹک اٹھارویں
صدی کی ایجاد ہے سب سے پہلے پینسلین بطور اینٹی بائیوٹک ایجاد کی گئی یہ
پھپھوندی سے تیار کی گئی تھی-
دنیا بھر میں اینٹی بائیوٹک کے استعمال میں 36% اضافہ ہوا ہے اور پاکستان
میں بھی اینٹی بائیوٹک ادویات کے استعمال میں روز بروز اضافہ ہوتا چلا جا
رہا ہے دیکھا گیا ہے کہ پاکستان میں معمولی نوعیت کی بیماری میں بھی اینٹی
بائیوٹک کا استعمال کروا دیا جاتا ہے-
دنیا بھر میں یہ اضافہ سن دوہزار کے بعد سے دیکھا گیا جس میں ڈاکٹر بغیر
تتشخیص بے پرواہی سے ان ادویات کا استعمال کروا رہے ہیں ہمارے ہاں بد قسمتی
سے مریض ایک بار ڈاکٹر سے اینٹی بائیوٹک کا کورس کر لینے کے بعد جب صحت مند
ہو جاتا ہے تو وہ دوبارہ خود سے ہی ان ادویات کا استعمال شروع کر دیتا ہے
جو اس کے لئے سخت نقصان دہ ہوتا ہے اسی لئے سیلف میڈیکیشن سے منع کیا جاتا
ہے -
|
|
پاکستان کے علاوہ بھارت،بنگلہ دیش ،انڈونیشیا،تھائی لینڈ ،مراکش،فلپائن،ویت
نام ،تیونس ،مصر اور چین میں بھی اینٹی بائیوٹک ادویات کا استعمال بہت
زیادہ ہے جو کہ انتہائی تشویشناک بات ہے ان میں سے زیادہ تر وہ ممالک ہیں
جو ترقی پذیر ہیں ۔دوسری طرف مریض ڈاکٹری نسخہ کے بغیر بھی اینٹی بائیوٹک
کا استعمال کر رہے ہیں اسی وجہ سے ہر سال کروڑوں روپوں کی اینٹی بائیو ٹک
ادویات فروخت ہو رہی ہیں -
اینٹی بائیوٹک کا استعمال زیادہ دیر تک کبھی نہ کریں یاد رکھیں اینٹی
بائیوٹک بیکٹیریا کو ختم کرتی ہے نہ کہ وائرس کو۔۔۔ اینٹی بائیوٹک سے آگاہی
کے لئے ہی آج کا موضوع آپ لوگوں کے لئے چنا گیا ہے تاکہ آپ اس کے نقصانات
سے واقفیت حاصل کر سکیں ۔اینٹی بائیوٹک کے چیدہ چیدہ نقصانات دیکھتے ہیں۔
٭غیر محتاط استعمال سے ان کا استعمال بیماریوں کے خلاف کم ہوتا جا رہا ہے
٭زیادہ دیر تک اینٹی بائیوٹک کا استعمال بڑی آنت میں کینسر کا سبب بن جاتا
ہے
٭اینٹی بائیوٹک کا استعمال ہمیشہ ٹیسٹ و تشخیص کے بعد ہی کیا جائے
ٹائیفائیڈ اور یرقان میں اینٹی بائیوٹک کا استعمال نقصان دہ ہوتا ہے
٭اینٹی بائیوٹک کے زیادہ استعمال سے جگر کو بھی نقصان پہنچتا ہے
٭اینٹی بائیوٹک کے استعمال سے الرجی اور پیٹ خراب ہو جاتا ہے
٭ اینٹی بائیوٹک کا بار بار استعمال ان کا اثر کم کر دیتا ہے
٭اینٹی بائیوٹک کا بار بار استعمال آپ کو ذیابیطس کے مرض میں مبتلا کر سکتا
ہے
٭اینٹی بائیوٹک جب خون کے ذریعے آپ کے جسم میں داخل ہو جاتی ہے تو یہ
بیکٹیریا کو ختم کر دیتی ہے لیکن ہمارے جسم میں کچھ اچھے بیکٹیریا بھی ہوتے
ہیں یہ دوا ان کا بھی خاتمہ کر دیتی ہے جس سے صحت متاثر ہوتی ہے۔
|
|
قدرتی اینٹی بائیوٹک میں ہلدی قوت معدافعت کو بڑھاتی ہے بالوں کو گرنے سے
روکتی ہے،کینسر سے محفوظ رکھتی ہے جلدی بیماریوں سے بچاتی ہے یاداشت کو
بہتر بناتی ہے
٭ادرک بھی ایک طاقتور اینٹی بائیوٹک ہے ادرک مردانہ کمزوری ،عورتوں کے
مخصوص بیماریوں ،دانت درد ،دل جگر اور کولیسٹرول سے محفوظ رکھتی ہے اس کے
علاوہ پیاز ،اروی،لہسن اور شہد بھی بہترین اینٹی بائیوٹک کے طور پر استعمال
کی جا سکتی ہیں جن کے بے شمار فوائد ہیں ۔
|
|