آج اچانک مغرب کے بعد مجھے کیا ہو گیا ہے ۔ دل نرم سا اور
آنا ٹوٹی ٹوٹی اور چار پائ ٹوٹی پھوٹی جو بہت اچھی لگ رہی ہے ۔ سب اچھے لگ
رہے ہیں ۔ جو اچھے نہیں بھی لگتے وہ دل کو لگ رہے ہیں ۔
کسی کے لیے کچھ اچھا کرنے کو جی چاہ رہا ہے۔
حالانکہ معاشی حالات مشکل لگ رہے تھے جو اب آسان لگ رہے ہیں ۔ ایسا کیا ہو
گیا ۔ کیا وقت بدل گیا یا میں بدل گیا۔ میری کیفیات میرے ہاتھ میں کیوں
نہیں ؟ میں کس کے کنٹرول میں ہوں۔ میرا ریموٹ کس کے پاس ہے ۔ اس روبوٹ کو
کس کی آس ہے ۔
ستارہ شناخت اسے وقت کی بدلتی لڑی ، کچھ اہل علم سعد گھڑی ، جادو گر جادو
کی چھڑی ، عامل عمل سے بلا جھڑی کہتے ہیں ۔
جو بھی ہے ، ہے یہ کوئ قدرت کی کاریگری۔
نا سمجھ اس کو اپنا عمل کہتے ہیں ۔ سمجھدار جس کو خدا کا فضل کہتے ہیں۔
|