کیا آپ جانتے ہیں کہ اگر دنیا میں سے کیڑے مکوڑے غائب ہو جائیں تو کیا ہوگا؟

image


عام طور پر ہم سب یہ جتن کرتے نظر آتے ہیں کہ ہمارا ماحول صاف ستھرا ہو- ہمارے اردگرد کیڑے مکوڑوں کی موجودگی کو گندگی سے تعبیر کیا جاتا ہے اور کیڑے مکوڑوں کو مارنے والی ادویات کا استعمال کیا جاتا ہے تاکہ ان کا خاتمہ کیا جا سکے- ماہرین کے مطابق ہمارے ماحول میں سے چالیس فی صد تک کیڑے مکوڑوں کا خاتمہ ہو چکا ہے اور ان کی بہت ساری اقسام دنیا سے مفقود ہونے کے خطرے سے دو چار ہیں۔ مگر یہ کوئی خوشی کی خبر نہیں ہے آج ہم آپ کو بتائيں گے کہ اگر اس دنیا سے کیڑے مکوڑوں کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ ہو جائے تو دنیا کیسی ہو جائے گی؟

1: شہد کی مکھیوں کے خاتمے کے اثرات
ماحول پر تحقیق کرنے والے ایک ادارے کے مطابق شہد کی مکھیاں اس سیارے کی اہم ترین مخلوق ہیں جن سے شہد حاصل ہوتا ہے اور یہ پودوں کے اندر ہونے والی پولی نیشن کی اہم ترین ذمہ دار ہیں ۔ پولی نیشن کے عمل کے سبب ہی پودوں کے اندر پھل اور بیچ بننے کا عمل ہو سکتا ہے۔ اگر پودوں کے اندر پولی نیشن کا عمل نہ ہو سکے تو ان کی پیداوار میں تیس فی صد کمی واقع ہو اور دنیا بھر میں سے پھولوں والے پودوں کی تعداد میں نوے فی صد کمی واقع ہو جائے-جس کے بعد پولی نیشن کے عمل کو جاری رکھنے کے لیے سائنسدانوں کو مصنوعی مکھیاں تیار کرنی پڑیں گی-

image


2: کاکروچ کے خاتمے کے اثرات
یہ اس دنیا کی سب سے نفرت انگیز مخلوق ہیں تو یہ کہنا بے جا نہ ہو گا اس کی کئی وجوہات ہیں- ایک جانب تو یہ بیکٹیریا پھیلاتے ہیں ان سے مختلف اقسام کی الرجیز بھی ہوتی ہیں اس کے ساتھ ساتھ ان کی شکل دیکھ کر انسان کے اندر ایک گندگی کا تاثر ابھرتا ہے- اس کی 3500 اقسام دنیا میں موجود ہیں جن میں سے صرف بیس اقسام ہی انسان کے لیے نقصان دہ ہوتی ہیں جب کہ ان کے فوائد کا شمار ممکن نہیں ہے- ایک تو یہ چھوٹے جانوروں کے لیے خوراک کا اہم ذریعہ ہیں اور اس کے علاوہ یہ مردہ اجسام کو بھی کھا کر ختم کرتے ہیں اور بڑی مقدار میں نائٹروجن خارج کرتے ہیں جو کہ پودوں کے ساتھ ساتھ انسانوں کے لیے بھی بہت ضروری ہے۔ یہ اس دنیا کے ایکو سسٹم کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور ان کی غیر موجودگی کے سبب ایکو سسٹم عدم توازن کا شکار ہو سکتا ہے-

image


3: چیونٹیوں کے خاتمے کے اثرات
پوری دنیا میں سوائے انٹارکٹیکا کے ہر حصے میں یہ چیونٹیاں پائی جاتی ہیں- ان کے بغیر یہ دنیا بڑی مشکلات کا شکار ہو سکتی ہے کیوں کہ ایک جانب تو یہ زمین کے اندر تک گھس کر مٹی کے اندر تک ہوا پہنچانے کا اہم ذریعہ ہیں- اس کے علاوہ یہ مختلف نقصان دہ اجسام کا خاتمہ بھی کرتی ہیں ان کی بعض اقسام پودوں کے بیجوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے کا سبب ہیں جس کے سبب پودوں کی نمو میں اضافہ ہوتا ہے-

image


4: مکھیوں کے خاتمے کے اثرات
کیڑے مکوڑوں میں مکھیوں کو بہت ساری بیماریاں پھیلانے کا ذمہ دار قرار دیا جاتا ہے مگر اس بات کو تسلیم کرنا پڑے گا کہ ان کے سبب ہی ہمارا اس سیارے پر زندہ رہنا ممکن ہو سکا ہے- کیوں کہ اگر مکھیاں موجود نہ ہو تو مردہ اجسام کے ختم ہونے کے لیے ہمیں صرف اور صرف بیکٹیریا اور فنجائی پر انحصار کرنا پڑے گا جس کی وجہ سے گند اور کچرے کو ٹھکانہ لگانا ایک طویل اور صبر آزما عمل ہو جائے گا- اس کے ساتھ ساتھ مکھیاں نہ ہوں تو اس دنیا میں سے چاکلیٹ بھی مفقود ہو جائے گی کیوں کہ چاکلییٹ کے پودے کے بیجوں کی پولی نیشن انہی مکھیوں کے ذریعے ممکن ہو سکتی ہے-

image


5: مکڑی کے خاتمے کے اثرات
مکڑی کے جالے کسی بھی گھر کے لیے نیک بختی کی علامت تصور نہیں کیے جاتے ہیں- کچھ لوگ ان کو خطرناک اور زہریلا بھی سمجھتے ہیں- مگر ان کی چند اقسام کے علاوہ زیادہ تر اقسام بے ضرر ہوتی ہیں اور انسان کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچاتی ہیں- اس کے بجائے یہ ہمارے اردگرد سے مختلف بیماریاں پھیلانے والے حشرات کا خاتمہ کرتی ہیں اور ماحول کو صاف کرتی ہیں-

image
YOU MAY ALSO LIKE: