بچوں کے پیٹ میں کیڑے کیوں ہوتے ہیں؟ علامات و علاج

image


بچوں کے اندر پیٹ میں کیڑوں کا مطلب ایسے طفیلی کی موجودگی ہوتا ہے جو بچے کی غذائی نالی میں پروان چڑھتے ہیں- یہ کیڑے ایک سال کے بچے سے لے کر اٹھارہ سال کی عمر نوجوانوں کی غذائی نالی میں موجود ہو سکتے ہیں ۔یہ کیڑے دھاگے نما شکل کے ہوتے ہیں اور عام طور پر بے ضرر ہوتے ہیں-

بچوں میں پیٹ کے کیڑوں کی وجوہات
یہ کیڑے بچے کے جسم میں بیرونی طور پر اس کی غذا کے ساتھ داخل ہو سکتے ہیں- ایسی غذا جس میں ان کیڑوں کے انڈے موجود ہوں کھانے سے بچے کے پیٹ میں ان کیڑوں کی پیدائش کا سبب بنتی ہے ۔ یا پھر گندے ہاتھ منہ میں ڈالنے سے بھی یہ بچے کے معدے میں جا سکتے ہیں-
 

image


بچوں میں پیٹ کے کیڑوں کی موجودگی کی علامات
عام طور پر پیٹ کے کیڑوں کی بچے کے معدے میں موجودگی کی صورت میں علامات واضح نہیں ہوتی ہیں- مگر بعض بچوں میں پیٹ کی درد ، پاخانے کی جگہ پر رات میں خارش اور سرخی ، بچوں میں خون کی کمی ، چڑچڑاپن بار بار بھوک کا لگنا یا پھر بھوک لگنا ختم ہو جانا ، وزن میں کمی متلی اور بار بار قے کا آنا اس کی علامات میں شامل ہے-

پیٹ میں کیڑوں کی جانچ کا طریقہ
کیڑوں کی موجودگی کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے- ڈاکٹر اس کی تشخیص کے لیے ایک تو پاخانے کی جانچ کرتے ہیں یا پھر پاخانے کی جگہ پر ایک ٹیسٹنگ ٹیپ لگا دی جاتی ہے جو کہ بعد میں اتار کر خوردبین میں جانچی جاتی ہے اگر اس میں ان کیڑوں کے انڈے موجود ہوں تو اس کا مطلب ہے کہ بچے کے پیٹ میں کیڑے موجود ہیں-

پیٹ کے کیڑوں کا علاج
ہاضمی نالی میں پیٹ کے کیڑوں کی موجودگی کا علاج ڈاکٹر اینٹی پیراسائٹک ادویات کے ذریعے کرتے ہیں- ایک بار یہ دوا دینے کے بعد احتیاطی طور پر اس ڈوز کو دو ہفتوں بعد دوبارہ بھی دیا جاتا ہے تاکہ تمام کیڑوں کا خاتمہ ہو سکے-
 

image


احتیاطی تدابیر
اس مرض سے بچنے کے لیے سب سے اہم چیز صفائی کا اہتمام ہے- بچوں کو کھانا کھانے سے قبل ہاتھ دھونے کی عادت ڈالنا ضروری ہے- اس کے علاوہ ناخن باقاعدگی سے کاٹنا بھی ضروری ہے- اور کوشش کریں کہ بچے اپنے ہاتھوں کو منہ میں نہ ڈالیں یا انگوٹھا چوسنے جیسی عادت سے بچیں ۔ بچے کو روزانہ نہانے کی عادت ڈالیں اور اس کے کپڑے اور بستر کی صفائی کا خصوصی اہتمام کریں-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: