|
وہ زمانے گئے جب ایک گھر میں دس بچے بھی پل جاتے تھے اوربچوں کو اس بات سے
لینا دینا نہیں ہوتا تھا کہ کس بچے کو زیادہ توجہ ملی اور کس کو کم۔۔۔آج کا
بچہ نا صرف توجہ مانگتا ہے بلکہ کافی حساس بھی ہے۔۔۔اگر ماں باپ اپنے بڑے
بچے کو نا سمجھیں جو اس وقت خود بہت چھوٹا ہوتا ہے جب اس کو بڑے بھائی یا
بہن کا ٹائٹل ملتا ہے، تو بڑے بچے کو سنبھالنا پھر آسان نہیں ہوتا۔۔۔یہ چند
غلطیاں کبھی نا کریں۔۔۔
چھوٹا بچہ آتے ہی اس کی فکر میں مگن ہوجانا
یہ سچ ہے کہ نوزائیدہ بچے کو ماں کی ضرورت بہت شدید ہوتی ہے، ہر لمحہ وہ
ماں کا طلب گار ہوتا ہے۔۔۔لیکن اس سے کہیں زیادہ اس وقت آپ کی توجہ کا
مستحق وہ چھوٹا سا شہزادہ یا شہزادی ہیں جو دروازے کی آڑ سے یا کبھی بظاہر
کھیل میں مگن آپ کی توجہ کا انتظار کرتے ہیں ۔۔۔آپ کی سب سے پہلی غلطی بڑے
کے سامنے بار بار چھوٹے کو پیار کرنا اور بڑے سے یہ کہنا کہ سنبھل کے پیار
کرنا چھوٹے کو تکلیف نا ہو۔۔۔یہ وہ ساری باتیں ہیں جو بڑے بچے کو چھوٹے سے
بدظن کر سکتی ہیں اور آپ کے لئے بھی مشکل ہو سکتی ہے۔۔۔
|
|
بڑے بچے کی شکایت سب مہمانوں سے کرنا
اگر بڑا بچہ جھینپ کر یا معصومیت میں چھوٹے کو تنگ کر بھی رہا ہے تو بار
بار اسے ہر آئے گئے مہمان کے سامنے ڈسکس کرنا اور یہ بتانا کہ اس سے چھوٹا
برداشت نہیں ہورہا، یا یہ بہت تنگ کررہا ہے، یا یہ بھی کہہ دینا کہ پتہ
نہیں اسے کیا ہوگیا ہے۔۔۔مہمان تو چلے جائیں گے لیکن بڑے بچے کے ننھے سے
دماغ میں بہت ساری الجھنیں اپنے حوالے سے پیدا ہوجائیں گی
بڑے بچے سے چھوٹے کے کام کروانا
کچھ حد تک تو یہ عمل ٹھیک ہے کہ آپ بڑے کو اس کی ذمہ داری کا احساس دلائیں
لیکن ماں باپ بار بار بڑے بچے کو یہ جتاتے ہیں کہ اب تم بڑے ہو اور تم نے
ہماری مدد کروانی ہے۔۔۔یہ جملے بڑے بچے کے دل میں حسد اور انتقامی جذبہ بھی
پیدا کرسکتے ہی۔۔۔اور یوں بھی نیا آنے والا آپ کی ہی ذمہ داری ہے اور آپ کا
کوئی بھی بچہ اس بات کا مستحق نہیں کہ اسے چھوٹے کے کاموں کے لئے مستقل
استعمال کیا جائے۔۔۔ذمہ داریوں کے احساس کے اور بھی طریقے ہیں۔۔۔جیسے صرف
اس کی سب کے سامنے یہی تعریف کردینا کہ آج پورا دن میرے بیٹے نے کوئی شرارت
نہیں کی اور بہت اچھا بے بی بن کر رہا۔۔۔اس عمر کے لئے یہ بھی کافی ہے۔۔۔
|
|
بڑے بچے کے کام ایک دوسرے پر ڈالنا
مائیں بہت آرام سے بڑے کی ذمہ داری باپ پر ڈال دیتی ہیں کہ میں تو چھوٹے کو
سنبھال رہی ہوں ، آپ اس کو دیکھ لیں۔۔۔لیکن یہ غلط ہے ۔۔۔کیونکہ بچے ماؤں
کے زیادہ قریب ہوتے ہیں اس عمر میں، جب وہ ماں اپنے چھوٹے بچے کی خدمت میں
مشغول ہو کر بڑے کی ساری ذمہ داریاں باپ پر ڈالنے کی کوشش کرتی ہیں تو اس
عمل سے بڑے بچے کو لگتا ہے کہ ماں اسے خود سے دور کر رہی ہے اور وہ اور بھی
حساس ہوجاتا ہے۔۔
|