خواتین پر جسمانی تشدد کرنے والے مرد اور ان کے نفسیاتی مسائل

image


دنیا بھر میں مردوں کی جانب سے خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا جانا ایک بڑا مسئلہ ہے انسانی حقوق کی تنظیم کے مطابق دنیا بھر میں ہر تیسری عورت اس مسئلے کا شکار ہے ۔ مردوں کی جانب سے عورتوں کو جسمانی ، نفسیاتی و جنسی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے ۔ایک جائزے کے مطابق پاکستان میں 99 فی صد ہاؤس وائف کسی نہ کسی درجے میں زندگی میں مردوں کی جانب سے کیے گئے تشدد کا سامنا کرتی ہیں جو کہ انتہائی بلند شرح ہے ۔ اس کی وجوہات کا جاننا بہت ضروری ہے کیونکہ ان وجوہات کو جانے بغیر ان کا تدارک ممکن نہیں ہے -

1: معاشرتی دباؤ
عام طور پر مردوں کو مشرقی معاشروں میں برتری حاصل ہوتی ہے ۔ برتری کا یہ احساس ان مردوں کو عورت کو کمتر اور کم عقل تصور کرتا ہے جس کے سبب ان کی سر زنش کے لیے مارنا برا نہیں تصور کیا جاتا ۔ دوسرا سب سے بڑا عنصر یہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں جوائنٹ فیملی سسٹم کے تحت خاندانی دباؤ بھی اس تشدد کا ایک بڑا سبب ہے اور مرد کو خاندان کے دوسرے لوگوں کی جانب سے اس بات پر مجبور کیا جاتا ہے کہ وہ مار کے ذریعے ہی اپنی برتری کو ثابت کرے-

2: معاشی حالات
عام طور پر تشدد کی بلند شرح ان گھرانوں میں دیکھی گئی ہے جو کا معاشی مسائل کا شکار ہوتے ہیں جہاں پر عورت اس مرد کے اوپر انحصار کرتی ہے- اور اس وجہ سے مرد اس کو اور اس کے اخراجات کو خود پر ایک بوجھ تصور کرتا ہے جس وجہ سے وہ اس کے معاشی مطالبات کے پیش نظر جب ان کی تکمیل نہیں کر سکتا ہے تو اسے تشدد کا نشانہ بناتا ہے-
 

image


3: جہیز
جہیز کی لعنت نے بھی بہت ساری عورتوں کو جل کر مرنے پر مجبور کر دیا ہے- مرد جہیز کو اپنا حق سمجھتا ہے اور اس جہیز میں کمی کا بدلہ اپنی بیوی سے لیتا ہے ۔ جہیز کا مطالبہ براہ راست اپنے سسرال والوں سے کرنے کے بجائے بیوی کو تشدد کا نشانہ بنا کر بلواسطہ طور پر اپنے سسرال والوں پر دباؤ ڈالتا ہے-

4: احساس کمتری
عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ آج کل کی پڑھی لکھی عورتیں جو معاشی طور پر بھی مضبوط ہوتی ہیں مردوں کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنتی ہیں- ایسی عورتوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے پیچھے مردوں کی احساس کمتری پوشیدہ ہوتی ہے جن کا یہ ماننا ہوتا ہے کہ اگر عورت تعلیم اور معاشی میدان میں ان سے آگے نکلے گی تو اس سے ان کی برتری کو ٹھیس پہنچے گی- اس لیے وہ اسے تشدد کا نشانہ بنا کر اس کو اس کی اوقات یاد دلاتے ہیں-

5: خواتین کی اپنے حقوق سے لاعلمی
تعلیم کی کم شرح کے سبب خواتین کو اس بات کا خود بھی ادراک نہیں ہے کہ ان کے حقوق کیا ہیں اور ان کی اس لاعلمی کا فائدہ مرد بہت بہتر انداز میں اٹھاتے ہیں ۔ پاکستانی قوانین کے مطابق خواتین کو تششد کا نشانہ بنانا ایک قابل سزا جرم ہے-
 

image

 
6: کمزور قانونی نظام
چونکہ ہمارا عدلیہ اور انتظامیہ کا نظام بھی مردوں کے زیر اثر ہے اس لیے انصاف ملنے کا عمل تاخیر کا شکار ہو جاتا ہے- اس کے علاوہ اپنے شوہر کے خلاف کسی بھی قسم کی شکایت کو انتہائی معیوب تصور کیا جاتا ہے جس کے سبب خواتین تشدد کا نشانہ تو بنتی رہتی ہیں مگر اس کی شکایت لگانے سے اجتناب برتتی ہیں-

7: عورت کو اپنی غیرت سمجھنا
مرد عورت کو اپنی ملکیت تصور کرتا ہے اس لیے عورت کا کوئی بھی عمل مرد کی غیرت پر حملہ تصور کیا جاتا ہے جس سے روکنے کا حق مرد اپنے پاس محفوظ رکھتا ہے- اس لیے وہ اس بنیاد پر اپنی گھر کی عورتوں کو تشدد کا نشانہ بناتا ہے-

YOU MAY ALSO LIKE: