آبادی کے لحاظ سے صوبہ خیبرپختونخوا کے دوسرے بڑے شہر
مردان کی سرزمین پر ضلع کی تاریخ میں کسی بڑے ایونٹ کا منعقد ہونا یقینا
حکومت کی اور مقامی انتظامیہ کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔ جی ہاں ہم بات کررہے
ہیں (مردان سپرلیگ) کا کہ جس میں ملک کے معروف بلے باز اور بولرز کی عمدہ
پرفارمنس اور مداحوں کی بڑی تعداد میں آنے سے کرکٹ کی وطن واپسی کی اہمیت
اجاگر ہوئی ہے۔اس حوالے چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر کاظم نیاز نے
گزشتہ روز مردان کا تفصیلی دورہ کیا اپنے دورے میں انہوں نے مردان سپرلیگ
کرکٹ ٹورنامنٹ میں حائل رکاوٹوں کو فوری طو ر پر دور کرنے کی ہدایت کرتے
ہوئے کہاکہ ٹورنامنٹ کو کامیاب بنانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے
جائیں۔ضلعی انتظامیہ مردان سپر لیگ کے آرگنائزنگ کمیٹی کے ساتھ مل کر تمام
مسائل کو حل کریں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مردان سپورٹس کمپلیکس میں
سپر لیگ کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے موقع پر کیا۔کمشنر مردان ڈویژن
مطہرزیب،ڈپٹی کمشنر محمد عابد وزیر،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نیک محمد ،اسسٹنٹ
کمشنر گل بانو اور مردان سپرلیگ کے چیئرمین حاجی عبد العزیز خان بھی اس
موقع پر موجود تھے۔مردان سپرلیگ کے چیئرمین حاجی عبد العزیز خان نے چیف
سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ٹورنامنٹ کے لئے
تمام تر تیاریاں مکمل ہیں ۔مردان سپورٹس کمپلیکس کے کرکٹ گراؤنڈ میں تزئین
و آرائش کا کام بھی مکمل کر دیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ٹورنامنٹ میں چھ
ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جن میں باغ ارم بریالی،کاٹلنگ پختون،تخت بھائی
باتوران،طورو بہادران،رستم ننگیالے اور ہوتی زلمی شامل ہیں۔چیف سیکرٹری
ڈاکٹر کاظم نیاز نے بریفنگ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ کھیلوں کے
انعقاد سے نیا ٹیلنٹ ابھر کر سامنے آئے گا۔انہوں نے کہاکہ نوجوانوں کو
معاشرتی برائیوں سے بچانے کے لئے اس طرح کے ٹورنامنٹس کا انعقاد بہت ضروری
ہے۔انہوں نے کہاکہ قومی کرکٹ ٹیم کے سٹارز کی مردان آمد پر انہیں فل پروف
سیکورٹی دینے کے ساتھ ساتھ ان کا شاندار استقبال بھی کیا جائے گا۔انہوں نے
ٹورنامنٹ کے آرگنائز ر اور مردان سپر لیگ کے چیئرمین حاجی عبدالعزیز خان کو
خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے دیگر اضلاع کو بھی مردان کی تقلید
کرنی چاہیے۔بعدازاں چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز نے مردان سپورٹس کمپلیکس
میں مردان ٹی ہاؤس کا افتتاح بھی کیا۔صوبائی اسمبلی کے رکن ظاہر شاہ طورو
بھی انکے ہمراہ تھے۔یقینا جہاں یہ تمام مناظر سب اچھا کا پیغام تو دیتے ہیں
وہیں گراؤنڈ سے باہر انتظامیہ کی جانب سے کیے گئے انتظامات پر مداحوں کی
جانب سے تعریف بھی سننے کو مل رہی ہے۔شائقین کے نزدیک رواں ماہ مردان میں
کھیلی جانے والی مردان سپر لیگ کرکٹ کی دنیا میں انقلاب برپا کردے گی ،اس
سے قبل مردان میں کئی ایونٹس منعقد ہوچکے ہیں تاہم مر دان سپر لیگ جیسا
میگا ایونٹ مردان کے باسیوں کے لئے کسی تحفہ سے کم ثابت نہیں ہوگا کیونکہ
اس ایونٹ میں پاکستان کے لیجنڈ کھلاڑی کھیلتے نظرآئیں گے،خیال رہے کہ رواں
ماہ جنوری میں ہونے والی مردان سپر لیگ کے تمام میچ مردان میں ہونے ہیں۔ اس
حوالے ایک کھلاڑی اور خان لالا کرکٹ سٹیڈیم کے منتظم مدثرخان یوسفزئی
کاکہناتھاکہ ویسے تو ہم کئی شہروں میں کرکٹ کھیل چکے ہیں تاہم گھر میں
کھیلنے کا مزہ ہی کچھ اور ہے۔ اس بات کا احساس تب ہوتا ہے جب کسی کو اپنی
ہوم کرکٹ شہر سے باہر کھیلنا پڑ جائے۔مردان کا ڈریسنگ روم یہ احساس مدتوں
محسو س کرے گا،یہ احساس مردان سپر لیگ میں اور گہرا ہو گا جب ہوم گراؤنڈکی
موجیں اڑاتے کرکٹر سینچریاں بنائیں گے ۔مردا ن سپرلیگ میں مردان کے
کھلاڑیوں کو ڈریسنگ روم میں طویل عرصے بعد وہ کیفیت دیکھنے کو ملے گی جووہ
اس کی تیاریوں میں محسوس کرتے رہے،مدثر خان یوسفزئی کا کہنا تھاکہ سٹار
کرکٹرز تیار کرنے کا طریقہ ہی یہ ہوتا ہے کہ انھیں ہوم گراؤنڈز پہ ڈیبیو
کروایا جائے۔ پاکستان کے معروف کرکٹر اس کی بہترین مثال ہیں۔ انتظامیہ نے
کافی محنت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مردان سپر لیگ کے لئے بہترین وکٹ تیار
کروائی ہے تا کہ کھلاڑیوں کو بین الاقوامی کرکٹ کا احساس ہو۔ بہرکیف کھیل
صحت مند زندگی کے حصول کیلئے نہایت ضروری ہے ۔ کھیل یعنی کوئی بھی ایسا کام
جو ہماری ذہنی اور جسمانی نشوونما میں اہم کردار ادا کرے ۔ کھیل صرف تفریح
کا ذریعہ ہی نہیں بلکہ جسم کو چاق و چوبند اور صحت مند بنانے کا بھی ذریعہ
ہے ۔ کھیلنے سے دماغ تر وتازہ ہوتا ہے اور ایسی قائدانہ صلاحیتوں کو
ابھارتا ہے جو کوئی اور چیز نہیں ابھار سکتی ۔ جیسے کہ کہا جاتا ہے "A
sound body has a sound mind." اگر کھیل نہ ہو تو ہمارا جسم بالکل لاغر و
کمزور ہو جاتا ہے ۔ بہت سی بیماریاں اس کو گھیر لیتی ہیں اور وہ جلد بڑھاپے
کی طرف بڑھنا شروع کر دیتاہے ۔ اور اس کی خود اعتمادی لڑکھڑانے لگتی ہے ۔
کھیل خواہ کسی بھی قسم کے ہوںIndoor یا Outdoor ، ہر طرح سے انسانی نشوونما
پر اثر ڈالتے ہیں ۔ جیسا کہ Indoor کھیل ، جس میں چیس ، لوڈو ، کیرم ،
سکواش ، سنوکر، ٹیبل ٹینس ، سکربل اور ڈارٹ وغیرہ شامل ہیں ۔ اس سے دماغی
صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے اور ذہنی قابلیت بھی ابھرتی ہے ۔ Outdoor کھیل
، جس میں کرکٹ، فٹ بال ، باسکٹ بال ، والی بال ، مختلف قسم کی دوڑیں ، ٹینس
اور بیڈمنٹن وغیرہ سرِ فہرست ہیں ، جو ہمارے جسم کو چست ، لچکدار اور
پھرتیلا بناتے ہیں ۔ جو بچہ فزیکل فیٹنس کے اصول سے واقف ہو وہ خود کو ہر
کھیل کے مطابق ڈھال سکتا ہے ۔ اور اس سے اس کی انفرادی اور اجتمائی طور پر
کام کرنے کی صلاحیت بھی ظاہر ہو تی ہے ۔ کھیل کی اہمیت کو مدِ نظر رکھتے
ہوئے تعلیمی اداروں نے بھی اس میدان میں قدم رکھ دیا ہے ۔ اسی لیے اب اسکول
میں جب بچہ پہلا قدم رکھتا ہے تو اسے تعلیم کے ساتھ ہی کھیل کی طرف بھی
متوجہ کرایا جاتا ہے ۔ جسے اسکول لیول پر غیر نصابی سر
گرمیاں(Co-Curricular Activities) کے نام سے متعارف کروایا گیا ہے ۔ تاکہ
بچہ شروع سے ہی چست اور توانا ہواور تعلیم پر بھی خوشی سے توجہ دے ۔ جبکہ
کالج اور یونیورسٹی لیول پر اسے باقائدہ ایک مضمون فزیکل ایجوکیشن
(Physical Education)کے نام سے متعارف کروایا گیا ہے ۔ جس میں کھیل میں
دلچسپی لینے والے طلبا داخلہ لے کر اس شعبے میں اپنا مقام بنا سکتے ہیں ۔
اور یہ ہر طرح کے بچوں کا ویلکم کرتا ہے ۔ یعنی اسپیشل بچوں کو بھی آگے
بڑھنے کا بھر پور موقع دیتا ہے ۔ اور ان کھیلوں سے متعلق تعلیمی ادارں میں
مختلف قسم کی تقریبات منعقد کی جاتی ہیں ۔ جن میں کئی قسم کے کھیلوں کے
مقابلے کروائے جاتے ہیں اور پھراس میں پوزیشن لینے والوں میں سند ، انعامات
اور ٹرافی تقسیم کی جاتی ہے ۔اس لئے مر دان سپر لیگ مردان کے نوجوان
کھلاڑیوں کے لئے قدرت کے کسی تحفے سے کم نہیں کیونکہ ایسے ایونٹس کی بدولت
مقامی کھلاڑی اپنے فن کا بھرپور مظاہرہ کرے گا اور جس سے اسے قومی ٹیم میں
مناسب جگہ بنانے کا بھرپورموقع ملے گا۔اس بارے ایونٹ کے چیئر مین حاجی
عبدالعزیز کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہوگی کیونکہ آج کے اس متنشر دور
میں عوام کو سستی تفریح دینا انتہائی مشکل کام ہے۔جہاں مردان سپر لیگ سے
مقامی کھلاڑی کھل کر سامنے آئیں گے ویہیں ہر علاقے کے باشندے اپنے کھلاڑیوں
اورٹیم کو سپورٹ کرینگے کہ جس سے ان کی ٹیم کا حوصلہ بڑھے گا ، ان
کاکہناتھاکہ مردان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں تاہم ٹیلنٹ آگے لانے کے لئے
کھلاڑیوں کو موقع فراہم کرنا انتہائی ضروری ہے اور اس سلسلے میں حکومت
کھیلوں کے فروغ اورکھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی اور انہیں سہولیات کی فراہمی
کے حوالے سے اقدامات اٹھائے،ان کاکہنا تھا کہ ہمارے صوبہ میں کرکٹ بہت شوق
سے کھیلی جاتی ہے،اگر پاکستان کرکٹ بورڈ مردان پر بھی توجہ دے تو یہاں سے
بھی بہترین کھلاڑی ابھر کر قومی ٹیم میں اپنی جگہ بناسکتے ہیں،پی ایس ایل
کی کامیابی سے ملک بھر میں کرکٹ کو مزید فروغ مل رہاہے ،ان کاکہنا تھاکہ
مردان میں سپر لیگ کی کامیابی کے بعد ملک کے دیگر شہروں میں بھی کرکٹ
ٹورنامنٹ منعقد کئے جائیں گے۔تاکہ ہمارا ہنر مند کھلاڑی کھل کر سامنے آسکے
اور قومی ٹیم کو ایک اچھا کھلاڑی مل سکے۔بہرکیف مردان سپر لیگ بارے حاجی
عبدالعزیز کے اقدامات لائق تحسین ہیں یقینا ان جیسے افراد اگر آگے آکر
کھیلوں کے فروغ میں اپنا کرداراداکرتے رہیں گے تو وہ دن دور نہیں جب ہمارا
باصلاحیت نوجوان دنیابھر میں پاکستان کا نام روشن کرتا نظرآئے گا۔
|