پینسٹھ برس کی محبت، شوہر کی موت کے ساتھ بیوی بھی چل بسی

image


محبت میں ساتھ مرنے کے مکالمے آپ نے فلموں اور ڈراموں میں تو سنے ہوں گے اور عاشقوں کے ایسے ہی قصے کتابوں میں پڑھے بھی ہوں گے لیکن امریکہ میں ایک شادی شدہ جوڑے نے ان کہانیوں اور مکالموں کو سچ کر دکھایا ہے۔

خبر رساں ادارے 'اے پی' کے مطابق امریکہ کی ریاست میزوری میں ایک شہر سینٹ لوئس کے رہائشی جیک موریسن اور ہیرٹ موریسن نے اپنی زندگی کے 65 برس ایک دوسرے کے ساتھ گزارے اور پھر جب ایک کی موت ہوئی تو دوسرا بھی اس کے بغیر نہ رہ سکا اور کچھ ہی دیر بعد دوسرے کی بھی موت ہو گئی۔

جیک اور ہیرٹ موریسن کے بستر اسپتال میں ایک ساتھ لگائے گئے تھے۔ اپنی زندگی کے آخری چند گھنٹوں میں وہ دونوں ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑ کر لیٹے رہے۔

یہ واقعہ 10 جنوری کی رات پیش آیا جب جیک نے 86 برس کی عمر میں جان دی۔ ان کی اہلیہ 83 سالہ ہیرٹ موریسن کی موت جیک کے انتقال کے چند منٹوں بعد ہوئی۔

دونوں کے دو بیٹے اور سیو ویگنر نام کی ایک بھتیجی ہیں جنہیں جیک اور ہیرٹ نے ہی پالا۔ اسپتال میں ویگنر ہی ان کا خیال رکھتی تھیں۔

انتقال کے بعد ویگنر نے کہا کہ میں افسردہ ہوں لیکن مجھے معلوم ہے کہ جیک اور ہیرٹ اب پرسکون ہیں اور وہ ایک ساتھ ہی دوبارہ واپس آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ محبت کی ایک ایسی داستان ہے جو کتابوں میں لکھے جانے کے لائق ہے۔
 

image


ویگنر کے مطابق جیک اور ہیرٹ موریسن کی پہلی ملاقات 1955 میں 'ہیلووین' کے دوران ہوئی تھی۔ جس کے بعد وہ ایک ڈنر پر ساتھ گئے اور پھر تمام عمر ایک دوسرے کے ساتھ رہے۔ ملاقات کے چھ مہینوں بعد انہوں نے شادی کر لی تھی۔

ویگنر کے مطابق جیک اور ہیرٹ دونوں مذہبی رجحانات رکھتے تھے اور مذہبی مقامات کی زیارتوں کے سلسلے میں آسٹریلیا اور یورپ کے دورے کر چکے تھے۔

زیارت پر ان کے ساتھ جانے والے ایک شخص وین پرائس کا اس جوڑے سے متعلق کہنا تھا کہ "آپ جیک کو اس وقت تک نہیں دیکھ سکتے جب تک آپ ہیرٹ کو نہ دیکھ لیں۔"

ہیرٹ موریسن ایک سال قبل گر کر زخمی ہو گئی تھیں اور انہیں بھولنے کی بیماری 'ڈیمینشیا' بھی لاحق ہو گئی تھی۔ جس کے بعد انہیں ایک مقامی اسپتال میں داخل کر دیا گیا تھا۔ گزشتہ سال ستمبر میں جیک بھی گر گئے اور ان کی گردن میں چوٹ پہنچنے کے بعد انہیں بھی اسی اسپتال میں ان کی اہلیہ کے ساتھ رکھا گیا۔

ویگنر نے کہا کہ اپنی بیماری کے سبب ہیرٹ کبھی جیک کو پہچانتی تھیں اور کبھی نہیں پہچان پاتی تھیں۔

ویگنر کے مطابق کرسمس کے موقع پر جب انہوں نے جیک کو بتایا کہ ہیرٹ موریسن نے کھانا پینا چھوڑ دیا ہے تو اس کے بعد جیک نے بھی کھانے سے کترانا شروع کر دیا تھا۔

جنوری کی 10 تاریخ کو رات 11 بجے ویگنر کو اسپتال سے فون آیا کہ ہیرٹ اپنی زندگی کے کچھ آخری منٹ گزار رہی ہیں۔ اگر وہ چاہیں تو انہیں جیک کے ساتھ ہی کمرے میں رہنے دیا جائے جو ان سے قبل انتقال کر چکے تھے۔ ویگنر کا کہنا تھا کہ دنیا میں کوئی ایسا نہیں تھا جس سے ہیرٹ اتنی محبت کرتی ہوں۔ لہٰذا ان کی موت بھی ان کے ساتھ ہوئی۔


Partner Content: VOA

YOU MAY ALSO LIKE: