برطانوی جریدے ”دی اکنامسٹ“ نے ”متعصب انڈیا“ سرخی کے
ساتھ اپنی رپورٹ میں قرار دیا ہے کہ نریندر مودی بھارت کو ہندو ریاست بنا
رہے ہیں جن کی جماعت کا انتخابی امرت بھارتی سیاست کیلئے زہر قاتل بن چکا
ہے‘ جمہوریت کا دعوہ بے نقاب ہو چکا ہے خصوصاً شہریت کے نئے کالے قانون کے
تحت اپنی ایک ارب سے زائد آبادی کو رجسٹرڈ کرنے کا کھیل مسلمانوں کیخلاف
منصوبہ ہے دو سو ملین سے زائد مسلمان شہریت ثابت کرنے کے کاغذات نہیں رکھتے
ہیں شہریت نہ ثابت کرنے والوں کے لیے حراستی کیمپ بنائے جا رہے ہیں‘
برطانوی جریدے کی رپورٹ بھارت کے اندر سب سے پاور فل دہشت گرد تنظیم آر ایس
ایس کے سیاسی شعبہ بھارتی جنتا پارٹی کے منصوبے پر عمل پیرا قہرو جبر کے
سلسلے اور اس کے ممکنہ نتائج کا آئینہ ہے بھارت اقوام متحدہ کے قوانین خود
اپنے آئین سمیت تمام تر اخلاقیات‘ تقاضوں کو ملیا میٹ کرتے ہوئے صرف اور
صرف دہشت گرد ہندو طاقت بننے کے نشے میں بدمست ہاتھی کا روپ اختیار کر چکا
ہے جس کا پہلا نشانہ مسلمان بن رہے ہیں ان کو بھگا دیا جائے‘ مار دیا جائے
یا پھر ہندو بن کر دِلت ہندو کی طرح غلام بنا لیا جائے جس غلامی کیخلاف
1947 سے پہلے آزادی کی تحریک برپا ہوئی تھی اس سے بدتر غلامی مسلط کر دی
گئی ہے اور مسلمانوں کے بعد سکھ‘ عیسائی سمیت دیگر اقلیتی مذہب والوں کا
نمبر لگے گا‘ سوا ارب آبادی والا بھارت اپنی فلم انڈسٹری کی سکرینوں سے
رنگینیاں بکھیرتا ہے مگر عملاً اس کے اندر چہرہ چھوڑ کر باقی سارا جسم نوے
فیصد پسماندگی کی دلدل میں دھنسا ہوا ہے بھارتی وزیراعظم کی طرف سے ان کی
وزیر خارجہ اقوام متحدہ کے اجلاس میں اپنی سب سے بہترین کارکردگی باتھ رومز
بنانے کی سکیم پر فخریہ انداز کا اظہار کیا جو ثبوت ہے‘ انڈیا کے اندر
لوگوں کو سر کی چادر میسر نہیں ہے اور باتھ رومز مل جانا بڑی بات ہے اس قدر
پسماندگی والی آبادی خصوصاً مسلم کے پاس شہریت کے کاغذات رکھنے کا خیال
کیسے ممکن ہے جس کا فائدہ اُٹھا کر ان کو کیڑے مکوڑے سمجھ لیا گیا ہے نفرت
کو خوف کو اپنی قوت بناتے ہوئے مسلم مخالف نعرے سے ساری ہندو آبادی کو جکڑ
لیا گیا ہے‘ حتیٰ کہ آر ایس ایس مائنڈ سیٹ کیخلاف آواز اُٹھانے یا ان کے
خلاف انتخاب سے لے کر کسی بھی سطح پر کھڑے ہونے پر پاکستان کا نام لے کر اس
سوال کو اُٹھنے سے پہلے دبا دیا جاتا ہے‘ غریب کی زندگی بہتر بنانے کیلئے
زرہ بھر کام کیا ہے جس کا شور بھارت کے دارالحکومت دلی صوبہ میں برپا ہے
اور بھارتی جنتا پارٹی نے نعرہ لگا دیا ہے کہ یہ انتخاب بھارت بمقابلہ
پاکستان ہے یعنی آر ایس ایس کی مخالفت میں ووٹ ہندو مائنڈ سیٹ مخالف ووٹ ہو
گا اس لیے بی جے پی کو ووٹ دو بھارت کا یہ اصل چہرہ بے نقاب ہونا شروع ہو
رہا ہے جس کا اظہار برطانوی جریدے کی رپورٹ بھی بنی ہے مگر خود پاکستان کے
قومی میڈیا کو بھی بھارت کا یہ چہرہ اپنی ملت اور دنیا کو دکھانے کیلئے 24
میں سے 2 گھنٹے نکالنے چاہئیں نیز دفاعی حساس سیٹ اپ پالیسی اور اختیار
والے تمام اداروں اور عناصر کو بھی قومی سوچ فکر کی حوصلہ افزائی کے
اقدامات عملی اعتبار سے کرنے چاہئیں محض باتیں سننے سنانے کے گورکھ دھندے
کے کاریگروں کی کاریگری بیکار ہے وہ سب جو بغیر زبان کے اظہار اور حاضریوں
کے ماضی سے لیکر اب تک ملک و ملت کیلئے قربانیاں دیکر کردار ادا کر کے پسے
جا رہے ہیں ان کو اجتماعی‘ انفرادی طور پر حوصلہ دینا ناگزیر ہے‘ قدرت کا
اپنا قانون ہے وہ مواقع دیتی ہے بھارت کے اندر ایک دو نہیں درجنوں نئے
پاکستان بننے جا رہے ہیں مگر پہلے اپنے پاکستان کے اندر ہر طرح کی قربانی
دیکر اس کے صلہ سے محروم پاکستانیوں کو بھی جینے کی راحت کے اسباب یقینی
بنائیں!!!
|