ذیابیطس سے متاثرہ افراد کے لیے اہم ترین ٹیسٹ

اکثر بڑے بزرگ بیمار ہو جائیں تو مایوسی سے کہتے نظر آتے ہیں کہ اب یہ بیماری قبر تک میرے ساتھ ہی جائے گی۔ اگرچہ یہ صرف ایک سوچ ہے لیکن کچھ بیماریوں حقیقتاً عمر بھر انسان کے ساتھ ہی رہتی ہیں۔ ان میں ہی ایک ذیابیطس بھی ہے۔
 

image


ذیابیطس جسے شوگر یا ڈائیبیٹیز بھی کہا جاتا ہے عمر بھر ساتھ رہنے والی ایک بیماری ہے لیکن اس کے ساتھ ایک اچھی اور لمبی زندگی گزارنا ممکن ہے۔ اگرچہ کوئی بھی بیماری فائدہ مند نہیں ہے لیکن ذیابیطس کا ایک فائدہ یہ ضرور ہے کہ یہ مرض آپ کے لیے اپنا خیال رکھنے اور صحت کو اپنی ترجیحات میں صف اول پر رکھنے کو لازم کر دیتا ہے۔

اس کے لیے مستقل مزاجی سے روازنہ ورزش، اچھی خوراک اور دوا کا اہتمام ضروری ہے۔ گھر میں یا قریبی لیبارٹری سے وقتا فوقتا خون مین شکر کی مقدار کی جانچ بھی اہم ہے۔

دراصل ذیابیطس کے مریضوں میں اگر خون میں شکر کی مقدار مقررہ حدوں سے بڑھ جائے تو اس کے کئی نقصانات ہیں ۔ یہ آنکھوں سے لے کر پاؤں تک تمام اعضا کو متاثر کرتی ہے۔ اگر اس صورتحال پر ادویات اور طرز زندگی میں تبدیلیوں سے بروقت قابو نہ پایا جائے تو اس کے نقصانات ناقابل تلافی ہو سکتے ہیں۔
 

image


یہی وجہ ہے کہ ذیابیطس کے مریضوں کو کچھ خاص ٹیسٹوں کی سفارش کی جاتی ہے جو کہ مقررہ وقفے کے ساتھ کرواتے رہنے سے ان کی صحت اور جسم پر شوگر کی وجہ سے ہونے والی شکست و ریخت کا پتا لگایا جا سکتا ہے۔ بروقت تشخیص سے سد باب کا مناسب انتظام کیا جا سکتا ہے اور ادویات میں تبدیلی سے مستقبل میں اس قسم کے مزید نقصان سے بچا بھی جا سکتا ہے۔ ذیابیطس سے متاثرہ افراد کو درج ذیل ٹیسٹ کروانے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

اے ون سی ٹیسٹ
بلڈ پریشر کی جانچ
آنکھوں کا معائنہ
گردوں کی کارکردگی کی جانچ
پیروں اور ٹانگوں کا معائنہ
دانتوں کا معانئہ
ای سی جی
کولیسٹرول کی جانچ
 

image


ذیابیطس کے علاج کے لیے پاکستان کے بہترین اینڈوکرئنولوجسٹ سے رابطہ اور مشورہ کیجیئے۔ مرہم کی مدد سے آپ ماہرین صحت سے باآسانی اپائنٹمنٹ بک کروا سکتے ہیں۔

 
Get Appointment of Doctors in Your City at Marham.pk

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: