مہنگائی اور بیروزگاری کی لپیٹ میں آئے عوام کے لئے بعض
حوصلہ افزاء خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ جو کہ مایوس افراد کے لئے معطر ہوا کے
جھونکے بھی ہیں اور خوشی و اطمینان کا باعثبھی۔ ان میں سے بعض ملک کی
خوبصورتی کا اعتراف کرتی ہیں اور بعض میں دنیا کینظریں سیا حت کے حوالے سے
مبذول ہورہی ہیں۔ پاکستان کو پرامن اور سلامتی کے حوالے سے بہتر جگہ قرار
دیا جارہا ہے۔اس سے پہلے ملک کو انتہا پسندی اور دہشگردی کے الزام میں دنیا
سے الگ تھلگ کرنے کی کوشش کی گئی مگر پاکستان کے دشمنوں کو اس میں کامیابی
نہ ملی۔ایف اے ٹی ایف اس کی تازہ مثال ہے۔ اب برطانیہ کے بعد امریکا نے بھی
اپنے عوام کے لئے ٹریول ایڈوائزری تبدیل کردی ہے جس کا پاکستان خیر مقدم کر
رہاہے۔دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ امریکی ٹریول
ایڈوائزری میں پاکستان میں سلامتی کی صورتحال میں بہتری کو تسلیم کیا گیا
ہے اور یہ صحیح سمت میں قدم ہے۔ پاکستان نے ملک بھر میں سلامتی کی صورتحال
میں بہتری کے حوالے سیکئی اقدامات کیے ہیں، سلامتی کی صورتحال میں واضح
بہتری کے باعث اقوام متحدہ نے اسلام آباد کو دوبارہ اپنے عملے کے لیے فیملی
اسٹیشن قرار دیا ، پاکستانی اقدامات کو تسلیم کرتے ہوئے برطانیہ نے بھی
پاکستان کے حوالے سے اپنے سفری ہدایت نامے میں تبدیلی کی ہے۔ پرتگال اور
ناروے کی جانب سے ٹریول ایڈوائزری کے حوالے سے مثبت فیصلے بھی ان یورپی
حکومتوں کے پاکستان کے سیکیورٹی ماحول پر اعتماد کی عکاسی کرتے ہیں۔دنیا کی
ایک ایوارڈ یافتہ میگزین فوربز کی جانب سے پاکستان کو 2020 کے لیے سیاحت کا
سب سے مقبول ملک بھی قرار دیا گیا ہے۔ پاکستان کی آزاد ویزا پالیسی اور
سیاحت کے لیے بہترین ماحول کے باعث امید کی جا رہی ہے کہ دنیا بھر سے بڑے
پیمانے پر سیاح پاکستان آئیں گے، پاکستانی عوام غیر ملکی سیاحوں کا پرجوش
استقبال اور خیرمقدم کریں گے۔اقوام متحدہ کا پاکستان کو اپنے ملازمین کے
لیے 'نان فیملی اسٹیشن' کے درجے سے نکال کر 'فیملی اسٹیشن' قرار دینا بھی
غیر معمولی پیش رفت ہے ۔ یہ فیصلہ اقوام متحدہ کے شعبہ تحفظ و سلامتی کے
اَنڈر سیکریٹری جنرل کی سفارش پر کیا گیا، جنہوں نے اسلام آباد کی سیکیورٹی
صورتحال کا جائزہ لیا اور اقوام متحدہ کے ملازمین پر اہل خانہ کو ساتھ
رکھنے کی عائد پابندی ہٹانے کی سفارش کی۔ کسی بھی ملک میں سیکیورٹی صورتحال
کے جائزے کے لیے کئی ممالک اور بین الاقوامی تنظیمیں، اقوام متحدہ کی
سفارشات پر عمل کرتی ہیں۔اس تناظر میں یہ فیصلہ کافی اہم تھا۔ اقوام متحدہ
کے اس فیصلے سے پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کی بھی راہ ہموار ہورہی ہے۔
دنیا کے چند ممالک میں ہی اقوام متحدہ کے ملازمین کو اپنے اہل خانہ کو ساتھ
رکھنے کی اجازت حاصل ہے۔
متنوع ثقافتوں اور قدرتی خوبصورتی والا یہ ملک دنیا کے کسی بھی سیاح کے لئے
جنت ہے۔ قدیم تہذیبوں اور مغل یادگاروں کے کھنڈرات کے ساتھ وابستہ برفانی
چوٹیوں اور جمی ہوئی جھیلوں سے لے کرخوبصورت وادیوں اور ساحلوں تک، پاکستان
میں حیرت انگیز نظارے ہیں۔ کرتار پور راہداری کے آغاز کے ساتھ ہی مذہبی
سیاح پاکستان پہنچیں گے۔سی پیک سے بھی پاکستان کو اپنی سیاحت کو بڑھانے کے
لئے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھاسکتا ہے۔ سی پیک کے تحت، ملک میں متعدد
انفراسٹرکچر اور بجلی کے منصوبے تیار ہورہے ہیں، جو مسافروں کو مزید
سہولیات فراہم کریں گے۔پاکستان میں مقامی لوگوں اور غیر ملکیوں کے لئے
یکساں پرکشش مقامات ہیں۔ لیکن ماضی میں دہشت گردی اور سہولیات کی کمی نے
پاکستان میں سیاحت کو متاثر کیا ۔ملک کے مثبت امیج کو اجاگر کرنے کے لئے
بہت کم کوشش کی گئی ہیں اور سیاحت کے شعبے کو بڑھانے کے لئے درکار ضروری
اقدامات کو نظرانداز کیا گیا۔ غیر ملکیوں نے اسے جنگ زدہ، عدم روادار، اور
انتہائیخلفشار والا ملک سمجھا۔سیاحوں کی بڑھتی تعداد میں اضافے کی سیکیورٹی
کے بہتر حالات شاید بنیادی وجہ ہیں۔
ایک اور اہم پیشرفت ایک نئی ویزا پالیسی ہے، جو سیاحوں کی آمد پر ای ویزا
اور ویزا پیش کرتی ہے۔ پاکستان نے ملک کے کچھ حصوں کے دورے کے لئے
نان-اعتراض سرٹیفکیٹس (این او سی) کی ضرورت کو بھی ختم کردیا ہے۔ اس کے
علاوہ، حکومت اپنے ریسٹ ہاؤسز اور سرکاری عمارتوں کو بھی ہوٹلوں میں تبدیل
کررہی ہے، جو زائرین کو زیادہ دلکش رہائش کی پیش کش کررہی ہے۔ پاکستان کی
بڑھتی ہوئی مہمان نوازی بھی سیاحوں کا اعتماد بڑھا رہی ہے۔بین الاقوامی
ٹریول بلاگرز ملک کا دورہ کر رہے ہیں اور پاکستان کی اصل نوعیت اور مہمان
نوازی کو ظاہر کررہے ہیں۔ پاکستان میں کھیلوں کی بحالی سے سیکیورٹی خدشات
کو دور کرنے میں بھی مدد مل رہی ہے۔ ملک کا ایک نرم گوشہ پیش کرنے میں مدد
ملی ہے۔ ڈیوک اور ڈچس آف کیمبرج شہزادے کا اپنی اہلیہ سمیت اعلی پروفائل
شاہی دورے نے اس رجحان کو آگے بڑھایا۔ان سارے عوامل کے نتیجے میں، دنیا کے
کچھ مشہور رسائل اور معاشرے لوگوں کو پاکستان کے دورے کی ترغیب دے رہے ہیں۔
فوربز نے پاکستان کو 2019 میں ''سیاحت کے لئے ایک بہترین مقام'' سمجھا۔
2017 میں، برطانوی سوسائٹی نے، پاکستان کو اپنی بہترین مہم جوئی کی درجہ
بندی میں، پہاڑی منظرناموں کے ساتھ، ''زمین کے سب سے دوست ممالک میں سے
ایک'' قرار دیا۔ کونڈے ناسٹ ٹریولر نے 2020 میں پاکستان کو تعطیلات کی پہلی
منزل کے طور پر درجہ بندی کی۔ اس میں بہتر سکیورٹی، ویزا میں نرمی کی
پالیسیوں اور یقینا اس کی خوبصورتی کو تسلیم کیا گیا۔ 4000 سال پرانی قدیم
سندھ کی تہذیبیں اور لاہور جیسے دلچسپ شہر ہیں جن کے قلعے، مساجد اور محلات
ہیں۔پاکستان ٹریکنگ، ماؤنٹین بائیک، رافٹنگ یا محض ثقافتی سیاحت کے لئے بہت
اچھا ہے۔ انفراسٹرکچر میں بھی بہتری آئی ہے، موٹرویز سے سفر کے وقت میں
آرام دہی اور کمی آرہی ہے ۔ خطے میں نئے لگژری ہوٹلوں کا آغاز ہو رہا
ہے۔امریکہ سے پہلے گزشتہ ہفتے برطانیہ نے پاکستان کے لیے اپنی ٹریول
ایڈوائزری تبدیل کر دی تھی۔اسلام آباد میں قائم برطانوی ہائی کمیشننے کہا
کہ برطانیہ نے سفری ہدایات تبدیل کردی ہے جو پاکستان میں سیکیورٹی کی صورت
حال کی بہتری کا عکس ہے۔ یہ اعلان برطانیہ کا پاکستان کے لیے سفری ہدایات
کے تفصیلی جائزے کا نتیجہ ہے جو ملک میں سیکیورٹی صورت حال کا وسیع جائزے
کی بنیاد پر کیا گیا۔برطانوی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ2015کے بعد یہ پہلی
اہم پیش رفت ہے۔امید ہے پاکستان فطرت سے محبت کرنے والوں کی خوابوں کی منزل
بن جائے گا۔
|