آج کی نوجوان نسل بہت فرسٹیشن کا شکارہے. ان کی اپنے
جذبات اور رویوں پر گرفت کافی ڈھیلی ہے. مجھے ایک ریسرچ کے دوران نوجوانوں
کے رویے کو قریب سے پرکھنے کا موقع ملا , دیکھنے میں آیا زیادہ تر میں خود
اعتمادی کی کمی جبکہ خود پسندی عروج پر ہوتی ہے لہذا ان کی زندگی عجیب
کشمکش کا شکار ہوتی ہے. زیادہ تر نوجوانوں کے پاس مستقبل کے بارے میں کوئی
خاص گول نہیں ہوتا اور تعلیم بھی صرف وقت گزاری کے لیے حاصل کر رہے ہوتے
ہیں کہ اور کوئی آپشن نہیں ہے, ہم کیا کریں ؟. ہر کوئی راتوں رات کروڑ پتی
بننے کے چکر میں ہے جبکہ محنت کرنے کو کوئی بھی راضی نہیں , یہی کوئی شارٹ
کٹ ہو ہم آسمان کی بلندیوں کو چھو لے اور شارٹ کٹ کو اسمارٹ وے ( smart
way)کا نام دے دیا گیا ہے .
ہمیں اپنی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے ہر لمحہ کچھ نیا سیکھنے , آگے بڑھنے
اور اشد محنت کی ضرورت ہوتی ہے. ان سب چیزوں کے ساتھ ساتھ اگر ہم ایمانداری
سے اپنی عادات , صلاحیتوں اور اور شخصیت کا تجزیہ کرتے رہیں تو کوئی شک
نہیں کہ ہم ایک متوازن اور مناسب زندگی گزار سکتے ہیں.
اب ہم بات کرتے ہیں اپنا تجزیہ کیسے کیا جائے...
ہم ہمیشہ اپنی شخصیت اور زندگی کے مختلف تجربات کی بدولت بڑھتے اور بدلتے
ہیں. لہذا وقت کے ساتھ ساتھ اپنا تجزیہ کرنا بہت ضروری ہوتا ہے . اس سے آپ
آگے بڑھنے کے لئے ذہنی طور پر تیار ہو جاتے ہیں.
ہماری شخصیت کے مختلف پہلو بچپن میں رونما ہونے والے واقعات, حالات اور
حادثات سے متاثر ہوتے ہیں . اکثر لوگ اپنے بچپن کے ناآسودہ خواہشات یا اپنے
ساتھ بیتے ہوئے نامناسب رویوں کو اپنی شخصیت کا خاصہ بنا لیتے ہیں. انھیں
خود بھی معلوم نہیں ہو پاتا کہ ان سے یہ رویہ کیوں سرزد ہو رہا ہے مثلاً
اگر کوئی بچہ جسے بچپن میں بہت زیادہ مارا پیٹا گیا ہو. اسکے لیے کسی کے
ساتھ بھی پر تشدد رویہ عام بات ہوگی .
اور جن بچوں کی باتوں پر والدین یقین نہیں کرتے بڑے ہو کر وہ بھی بہت زیادہ
وھمی اور شکی شخصیت کے مالک ہوتے ہیں.
اپنی شخصیت کا تجزیہ کرنے کے لئے جب آپ کو لگے کسی خاص ماحول میں آپ کے
مزاج میں تبدیلی آ رہی ہے تو فورا نوٹ کریں کہ آپ کیسا محسوس کر رہے
ہیں.چاہے تو لکھ لیں ۔ اس سے آپ کو اندازہ ہوگا کہ آپ کے باطن کی آواز آپ
سے کیا کہنا چاہ رہی ہے ہماری اندرونی آواز یا ضمیر اصل میں ہماری ہی سوچوں
کا مجموعہ ہوتے ہیں جو کہ ہماری ماضی کی تعلیم و تربیت اور تجربات پر مشتمل
ہوتا ہے یہ سوچیں بہت ہی گہرائی میں ہمارے سب کو نشس (sub conscious)میں
موتیوں کی طرح پروی ہوتی ہیں۔ اور ہم ان سے بےخبر ہوتے ہیں جب کہ کسی خاص
سچویشن میں ہمارا موڈ چینج ہو جانا انہی سوچوں کی لڑی سے متصل ہوتا ہے۔
لہذا اپنی شخصیت کا تجزیہ کرنے کے دوران آپ اپنے باطن کی آواز جو کہ آپ کی
سوچ یا شخصیت کا عکس ہے اور ہم اپنی لکھی ہوئی سوچ کا تجزیہ کریں گے کہ یہ
کس پیٹرن کے تحت اجاگر ہوئی یا کس جزبے کے تحت ابھری. اپنے آپ سے سوال کریں
کہ اس سوچ کا بنیادی نقطہ کیا تھا, آ یا یہ مثبت اور آزادی رائے پر مبنی ہے
یا یہ منفی اور حوصلہ شکن ہے اس طرح منفی سوچوں اور شخصیت کے کمزور پہلوؤں
پر کام کرکے انہیں مثبت اور صحت مند بنا کر کامیاب زندگی گزار سکتے ہیں. آپ
اپنی سوچ کے زاویوں میں تبدیلی لا کر اپنی زندگی کو بہتر بنا سکتے ہیں جیسے
کہ تخلیقی کام کرنے سے ذہن ہلکا پھلکا رہتا ہے۔اور نئے راستے تلاش کرنے کی
جستجو انسان کو متحرک رکھتی ہے اور اگر آپ اپنے آپ پر خود کام نہیں کر سکتے
آپ کسی اچھے ماہر نفسیات سے مدد لے سکتے ہیں وہ مختلف سائیکوتھراپی کے
ذریعے آپ کے ذہن میں جنم لینے والی منفی اور بیمار سوچوں کو صحت مند اور
گول اورینٹ بناکر آپ کی زندگی بدل سکتے ہیں. |