شادی تو سب ہی کرتے ہیں مگر ایسی انوکھی شادیاں کم ہی دیکھنے میں آتی ہیں۔۔۔ وائرل ہونے والی کچھ شادیوں کا احوال

image


شادی ہر انسان کا بہت ذاتی معاملہ ہوتا ہے مگر اس حوالے سے ہماری عوام کی ایک بڑی تعداد کا نظریہ کافی مختلف ہے اور وہ لوگوں کے معاملات میں دخل اندازی اپنا اولین حق سمجھتے ہوئے اپنے کمنٹس سے ان شادیوں کو سوشل میڈيا پر وائرل کر دیتے ہیں- اور عام لوگوں کو شہرت کے ایسے آسمانوں پر پہنچا دیتے ہیں جو کہ ان کے گمان میں بھی نہیں ہوتا ایسی ہی کچھ شادیوں کے بارے میں آج ہم آپ کو بتائيں گے-

1: اسد اور نمرہ
اسد کا تعلق مسقط سے ہے اس کم عمر سے لڑکے کا شمار پاکستان کے ایسے بہت سارے لڑکوں میں ہوتا ہے جو کہ اگر شادی نہ کرتا تو اس کا کوئی بھی نہیں پہچانتا- مگر اٹھارہ سال کی عمر میں اپنی محبت نمرہ کے ساتھ اس کی شادی کی تفصیلات نے اسے راتوں رات ایک عام لڑکے سے ایک سیلیبریٹی میں تبدیل کر دیا جس کے بارے میں ہر کوئی زیادہ سے زیادہ جاننا چاہتا ہے ۔ اسد اے لیول کا اسٹوڈنٹ ہے جو ایک سال پہلے اپنی بہن کی شادی کے سلسلے میں جب پاکستان آیا تو پہلی بار لاہور میں موجود انٹر کی طالبہ نمرہ سے متعارف ہوا اور اس کو دیکھتے ہی اس کی محبت میں گرفتار ہو گیا اور اس محبت کے ہاتھوں مجبور ہو کر نمرہ کو پرپوز کر بیٹھا- نمرہ کی جانب سے مثبت جواب ملنے پر اپنے والدین کو اس حوالے سے آگاہ کیا جس پر اس کی امی نے اسے اس کی تعلیم کی تکمیل تک کرنے کا مشورہ دیا ۔ مگر مسقط واپس آنے کے بعد اسد کو یہ محسوس ہوا کہ وہ نمرہ کے بغیر نہیں رہ سکتے ہیں انہوں نے اپنے والدین کو یقین دلایا کہ وہ اپنی تعلیم شادی کے بعد بھی مکمل کر سکتے ہیں- جس پر اسد کے والد نے اس کی خواہش کا احترام کرتے ہوئے ان دونوں کو شادی کے بندھن میں باندھ دیا اب یہ دونوں مسقط جا کر اپنی تعلیم ایک ساتھ مکمل کریں گے- ان کی شادی کے حوالے سے سوشل میڈيا پر دو طرح کی رائے دیکھنے میں آئی کچھ لوگوں نے اتنی کم عمری کی شادی پر انہیں مذاق کا نشانہ بنایا جب کہ کچھ لوگوں نے ان کے گناہ کے تعلق کے بجائے نکاح کے تعلق پر بہت حوصلہ ا‌فزائی کی نظر سے دیکھا-

image


2: برہان چشتی اور فوزیہ
ناروے کے شہر اوسلو کے رہائشی برہان چشتی اس حوالے سے منفرد ہیں کہ ان کا قد صرف دو فٹ ہے اور پولیو کے باعث ان کی ٹانگیں بھی مفلوج ہیں- مگر انہوں نے اپنی محتاجی کو کبھی بھی اپنی زندگی کے سفر میں آڑے نہیں آنے دیا اور وہ اوسلو کی نمایاں کاروباری شخصیت کے طور پر پہچانے جانے ہیں- اس کے ساتھ ساتھ وہ سوشل میڈيا پر بھی بہت ایکٹو ہیں جس کے سبب ان کو 2017 میں بییسٹ انسپائرشنل پرسنیلٹی کے ایوارڈ سے بھی نوازا گیا- گزشتہ سال اکتوبر میں ان کی اپنی شادی پر رقص کرتے ہوئے ایک ویڈیو جب سوشل میڈيا پر لوگوں کے سامنے آئی تو وہ تیزی سے وائرل ہو گئی اور ان کی ان کی دلہن فوزیہ کے ساتھ سیلفی اور دیگر تصاویر کو بھی لوگوں نے بہت شئیر کیا اس حوالے سے بھی کچھ لوگوں کی جانب سے بہت منفی کمنٹ بھی کیے گئے- مگر اس موقع پر برہان چشتی عرف بوبو کی بیوی فوزیہ کا یہ کہنا تھا کہ وہ اپنے شوہر سے بہت محبت کرتی ہیں اس لیے انہوں نے اپنے شوہر کا نام اپنے ہاتھ پر بھی کھدوا رکھا ہے- اور اس جوڑے کا یہ کہنا ہے کہ وہ ایک نارمل جوڑے کی طرح باقی زندگی ایک ساتھ گزارنے کی کوشش کریں گے-

image


3: پروفیسر رفاقت اور زینب
پروفیسر رفاقت کا تعلق ہری پور سے تھا جہاں پر وہ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج ہری پور میں انگریزی کے پروفیسر کے طور پر متعین تھے- ان کی طالبہ زینب کے ساتھ ایک ٹک ٹاک ویڈيو تقریباً پانچ ماہ قبل سوشل میڈيا پر وائرل ہوئی جو کہ بہت بولڈ ویڈیو تھی- اس ویڈیو میں یہ دونوں ایسی غیر اخلاقی حرکات کر رہے تھے ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد کالج انتظامیہ نے انکوائری کے بعد پروفیسر رفاقت کو یونی ورسٹی سے نکال دیا جب کہ زینب کو بھی نکال دیا گیا- مگر اب اس ویڈیو کے پانچ ماہ کے بعد ان دونوں نے شادی کر لی ہے- یاد رہے کہ پروفیسر رفاقت کی عمر 38 سال ہے جب کہ زینب کی عمر 24 سال ہے جب کہ پروفیسر رفاقت اس سے پہلے بھی شادی شدہ ہیں اور ان کے تین بچے بھی ہیں ۔ ان دونوں کی کورٹ میرج کے دوران زینب کی والدہ اور پروفیسر رفاقت کے قریبی دوستوں نے شرکت کی ۔ ان دونوں کی اس شادی کو ٹک ٹاک کے مخالفین بہت وائرل کر رہے ہیں اور اس کو ٹک ٹاک کے ثمرات کے طور پر بتا رہے ہیں-

image
YOU MAY ALSO LIKE: