|
|
رال ٹپکنے سے مراد وہ فاضل تھوک ہے جو کہ منہ میں بھر جاتی ہے اور بچپن میں
دن بھر میں منہ سے ٹپکتی ہے اور اکثر بڑے ہونے پر بھی سوتے ہوئے جسم س خود
بخود اتنی مقدار میں خارج ہوتی ہے جس سے منہ اور تکیہ گندا ہو جاتا ہے- مگر
اس حوالے سے بہت کم لوگ واقف ہوں گے کہ مستقل طور پر منہ میں رال کا ہونا
درحقیقت کئی بڑی بیماریوں کا سبب ہوتا ہے آج ہم آپ کو اسی حوالے سے آگاہ
کریں گے- |
|
رال کیوں ٹپکتی ہے؟ |
جب ہم سوتے ہیں تو ہمارے چہرے کے اعصاب آرام دہ حالت میں آجاتے ہیں جس کے
سبب تھوک نگلنے والے اعصاب بھی اپنا کام روک دیتے ہیں- جس کی وجہ سے منہ کے
اندر بننے والی اضافی تھوک منہ میں جمع ہوتی ہے اور زيادہ ہونے کے باعث منہ
سے باہر بھی نکلنے لگتی ہے جس کی وجہ سے منہ اور تکیہ دونوں گندے ہوجاتے
ہیں- اس کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں سے ایک سبب سانس لینے کے راستے
میں کوئی رکاوٹ ہو سکتی ہے- اس کے علاوہ اعصاب کی کمزوری بھی اس کا باعث ہو
سکتی ہے- اس کے علاوہ فالج وغیرہ کی بیماری بھی اس کا سبب ہو سکتی ہے جس
کے سبب بننے والی تھوک گلے میں اترنے کے بجائے منہ سے باہر گرنے لگتی ہے- |
|
رال کے ٹپکنے کو کیسے روکا جا سکتا ہے؟
|
رال کو ٹپکنے سے روکنے کے لیۓ ہمیں ان تمام اسباب پر غور کرنا ہو گا جو کہ
اس کا سبب ہوتے ہیں اور پھر ان کے تدارک کے ذریعے رال کے ٹپکنے کو روکا جا
سکتا ہے- |
|
|
|
ناک کا بند ہونا |
ناک کے بند ہونے کے بہت سارے اسباب ہوسکتے ہیں مگر ناک کے بند ہونے کے سبب
انسان منہ سے سانس لینا پڑتا ہے- جس کے سبب تھوک نگلنے کا عمل متاثر ہوتا
ہے اس لیے ایسے اقدامات کرنے چاہیے ہیں جن سے بند ناک کو کھولا جا سکتا ہے-
اس کے لیے سونے سے قبل نیم گرم پانی سے سر دھونے سے بھی بند ناک کھل سکتا
ہے- اس کے علاوہ وکس وغیرہ کا استعمال اور ناک کے اندر تیل ڈال کر بھی اس
کو کھولا جا سکتا ہے- |
|
سونے کا انداز |
سونے کا انداز بھی رال ٹپکنے کا ایک اہم سبب ہو سکتا ہے جو لوگ الٹا ہو کر
پیٹ کے بل سوتے ہیں یا پھر بالکل سیدھا لیٹتے ہیں دونوں صورتوں میں رال منہ
میں جمع ہو جاتا ہے اور منہ سے باہر نکلتا ہے- اس لیے کوشش کرنی چاہیے کہ
کروٹ پر سونا چاہیے اور کسی اونچے تکیے پر سر رکھنا چاہیے اس سے رال کا
بننا اور منہ سے باہر نکلنا کم کیا جا سکتا ہے- |
|
بے خوابی |
اگر کسی انسان کو رات میں بار بار نیند کے ٹوٹنے کی شکایت ہو اس کی وجہ
خراٹے وغیرہ بھی ہو سکتے ہیں- جس کا مطلب یہ ہے کہ سانس کے راستے میں اور
گلے میں کسی قسم کی خرابی ہے اس صورتحال میں جب نیند بار بار خراب ہو رہی
ہو تو تھوک بننے کا عمل تیز ہو جاتا ہے جو کہ رال کے بننے کا سبب بنتا ہے- |
|
|
|
اضافی وزن |
جن افراد کا وزن زیادہ ہوتا ہے ان لوگوں کو بھی رال کے بہنے کی شکایت ہوتی
ہے ایسے افراد کو ڈاکٹر وزن کم کرنے کا مشورہ دیتے ہیں تاکہ اضافی چربی کے
سبب سانس کی نالی پر پڑنے والے دباؤ کو کم کیا جا سکے اور رال کے منہ سے
نکلنے کے سلسلے کو روکا جا سکے- |
|
ادویات کا استعمال |
بعض اوقات کچھ اینٹی بائوٹک ایسی بھی ہوتی ہیں جن کے استعمال کے سبب منہ
میں بننے والی تھوک کی مقدار میں اضافہ ہو جاتا ہے- جس کے سبب رال ٹپکنے
لگتی ہے ان ادویات کا استعمال ختم کر دینے سے بھی رال کے ٹپکنے کے عمل کو
روکا جا سکتا ہے- |