کشمیرمیں بھارتی جارحیت کو 6ماہ سے زائد گزرگئے
مگرابھی تک حالات بدلے نہیں بلکہ الٹاظلم بڑھتاجارہاہے بھارت کی جانب سے 5
اگست کو یکطرفہ اور ظالمانہ طور پرمقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے
اور کشمیریوں پر 9 لاکھ فوجی مسلط کرکے انھیں تمام بنیادی شہری و انسانی
حقوق سے محروم کرنے کے مودی سرکار کے اقدام نے بین الاقوامی دنیا کو سوچنے
پر مجبور کردیا ہے،پاکستان سفارتی محاذ بھرپور انداز سے مسئلہ کشمیر کے لیے
اپنی آواز بلندکررہا ہے۔50سال کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس
میں بھارتی اقدام پر اظہارِافسوس کیاگیا،امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ تین مرتبہ
ثالثی کی پیش کش کرچکے ،امریکی سنیٹرز ،برطانوی ویورپی پارلیمنٹرین
ونمائندگان،شنگھائی تعاون تنظیم ،روس ،چین اورانسانی حقوق کی بین الاقوامی
تنظیمیں بھارتی اقدامات کی مذمت کررہی ہیں ۔ہمیں آج بھی وہ باتیں سونے نہیں
دیتی جب حریت رہنما نے کہا کہ، ہم دنیا بھر میں بسنے والے مسلمانوں کو
خبردار کرتے ہیں کہ بھارتی جارحیت اور نسل کشی کے نتیجہ میں ہم شہید ہوگئے
اورتم چپ رہے تو یوم آخرت پر اﷲ کو جواب دینا پڑے گا۔حریت رہنما کے اس درد
انگیز پیغا م امت مسلمہ کے ضمیروں کو جھنجھوڑنے کے لئے کافی ہے، کشمیریوں
نے پاکستان کے لئے کتنی قربانیاں دیں؟قیام پاکستان سے قبل ہی کشمیریوں نے
الحاق پاکستان کا اعلان کر دیا تھا اور وہ آج تک اسی اعلان پر قائم ہیں،
اپنے اعلان اور وعدے کی تکمیل کے لئے کشمیریوں نے قربانیاں دے کر ایک تاریخ
رقم کی ہے، ماؤں نے اپنے بیٹے شہید کروائے، بہنوں نے اپنے بھائیوں کو
بھارتی فوج کے ساتھ مقابلے کے لئے بھیجا، شہید کی لاش گھر میں آئی تو ماں
نے اسے دولہا بنایا ،دودھ پلایا ،ٹافیاں تقسیم کیں اور اعلان کیا کہ میرا
بیٹا جسے میں نے دولہا بنانا تھا آ ج دولہا بنا کر رب کے ہاں بھیج رہی ہوں،
یہ ہیں وہ جذبے جس کو بھارت کبھی شکست نہیں دے سکتا۔دنیا بھارت کو کشمیر
میں خون کی ہولی کھیلنے سے روکے۔ بھارتی حکومت آئین سے آرٹیکل 35 اے کا
خاتمہ چاہتی ہے ، بھارتی عزائم کو بنیاد بنا کر پاکستان کو سلامتی کونسل
میں جانا چاہئے۔قوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ کشمیر کا وکیل بنے تاکہ
مزیدانسانوں کی جانیں بچ سکیں۔کشمیرپرجتنے بھی ظلم ڈھائے جارہے ہیں ان کے
جواب میں بھارتی فوج کے بزدل جرنیل اس بات کا اعتراف کر چکے ہیں کہ
کشمیریوں پر ہم نے ہر حربہ آزما لیا لیکن جذبہ حریت ختم نہیں کر سکے، ظلم
کیا، گھر جلائے، عزتیں پامال کیں، نوجوان شہید کئے،اس کے باوجود جب بھی کسی
کشمیری کا بھارتی فوج کے ساتھ سامنا ہوتا ہے تو وہ پاکستان زندہ باد کا
نعرہ لگا کر یہ پیغام دیتا ہے کہ ہم تکمیل پاکستان کے لئے قربانیاں دینے کے
لئے ہر دم تیار ہیں ،پاکستان ہی ہمارے لئے سب کچھ ہے، ہر کشمیری کے خون کا
قطرہ گواہی دیتا ہے کہ اس نے پاکستان کے لئے اپنی جان قربان کی۔چپے چپے پر
قابض فوج اس کے باوجود پاکستان زندہ باد کے نعرے،یہ کشمیریوں کا لازوال مشن
ہے، لازوال قربانیاں ہیں اور تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں کیونکہ بانی
پاکستان نے کہا تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے، شہہ رگ دشمن کے قبضے
میں ہے، پاکستان کا پانی کشمیر سے آتا ہے، اس شہہ رگ کو چھڑانے کے لئے
کشمیری قوم ہی قربانیاں دے رہی ہے۔کشمیر کی موجودہ صورتحال پر اوربھارت کی
جانب سے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لئے ضروری ہے کہ پاکستان میں یکجہتی
نظر آئے،گی،پاکستان کو اب کشمیریوں کے حقیقی وکیل کا کردار ادا کرنا چاہئے،
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بھی ضرور ہے، پاکستان بیرون ممالک میں اپنے
سفیروں کو متحرک کرے اس سے پہلے کہ بھارت کچھ کرے ۔،بین الاقوامی انسانی
حقوق کی تنظیمیں بھارتی عزائم کاپردہ فاش کررہی ہیں ،بین الاقوامی دنیا
مذمب مذمت کی بھاشا بول رہی ہے ۔پاکستان سفارتی محاذپر کشمیری مقدمہ لڑرہا
ہے جبکہ کشمیرکی تشویشناک صورتحال جوں کی توں ہے۔معصوم بچوں کو گرفتار کیا
جارہا ہے ،مستورات کی عصمت دری کی جارہی ہے۔نوجوانوں کو پابندسلاسل کیا
جارہا ہے۔عصرحاضرکی تمام ترجدید وقدیم سہولیات سے کشمیری عوام کو محروم
کردیا گیاہے ۔200سے زیادہ سیاسی قائدین کو گھروں میں محصور کیا گیا
ہے۔کشمیریوں کو ہرطریقہ سے ٹارچر کیا جارہا ہے۔بین الاقوامی کھلاڑی دنیا کے
امن کو تہہ وبالا کرنے کے لیے مختلف وارداتیں کررہے ہیں ،امریکہ ،افغان امن
مذاکرات میں ڈیڈلاک برقرارہے۔کشمیر میں لاک ڈؤن کو6ماہ سے زیادہ گزرچکے ہیں
صورتحال جوں کی توں ہے ۔عالمی برادری کرفیو ختم کروانے میں ناکام ہے۔ اس کی
بنیادی وجہ معاشی اجارہ داری ہے ۔فاشسٹ مودی سمجھتا ہے کہ دنیا کو 125کروڑ
بھارتیوں کی ضرورت ہے ۔نریندر مودی اسلام دشمنی میں تمام حدیں پھلانک چکاہے
۔دنیا کے متعدد ممالک نے بھاری انوسٹمنٹ کررکھی ہے اوراپنی انوسٹمنٹ کے
تحفٖظ کے خوف سے بھارتی اقدامات کی مذمت کرنے سے قاصر ہیں۔آئے دن بھارت میں
گائے رکشک کے نام پر معصوم لوگوں کو موت کی گھاٹ اتارا جاتا ہے ۔ریاست آسام
میں این آر سی کی آڑ میں 19لاکھ سے زائد مسلمانوں کی نیشنل ٹی کو ختم کیا
گیا ان میں اکثریت مسلمانوں کی تھی ۔اگر بھارت اپنی ہٹ دھرمی پر برقرار رہا
ہے تو اس کی معیشت تباہ برباد ہوجائیگی ۔جو یقینا گراوٹ کی روش پر گامز ن
ہے ۔بھارتی اکانومی کا دھڑام تخت آنے والے دنوں میں مزید بڑھے گا۔پاکستان
تو یقینا گزشتہ دوعشروں سے معیشت کی ابتر صورتحال کو بہتر کرنے میں اپنی
قوتیں صرف کررہا ہے ۔جبکہ بھارت اپنے معاشرے کو تقسیم کی روش پر گامز ن ہے
جس کے ثمرات آنے والے سالو ں میں بھیانک ہوں گے۔اقلیتی انتہاپسندگروہ کا
ملک کی بھاگ دوڑ سنبھالنا گہرے اور بھیانک نقوش چھوڑے گا۔ نریندر مودی کے
حالیہ اقدامات نے خطے کوخطرناک موڑ پر لاکھڑا کیا ہے ۔کشمیر کی غلامی اور
تقسیم اپنی بنیاد میں برصغیر کی مفلوج سرمایہ دارانہ نظام کی پیدا کردہ ہے
اور جب تک پاک و ہند میں یہ غلیظ سرمائے کی لوٹ مار کا نظام موجود ہے کشمیر
کے عوام اوربرصغیر کے ڈیڑھ ارب غریب عوام کی محکومی اور مسائل کا کوئی
حقیقی حل ممکن نہیں ہے۔ مودی حکومت کے موجودہ اقدامات اس بات کی جانب واضح
اشارہ کر رہے ہیں کہ اس نظام کے زوال میں اضافے کے ساتھ اس کی وحشتوں میں
کمی کی بجائے مزید اضافہ ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ ان وحشتوں اور ہر قسم کی
قومی محرومی اورسامراجی جبر سے نجات کے وسیع تر امکانات بھی جنم لیں گے جن
کو حقیقت کا روپ دینا آج کی نسل نو کا حقیقی خواب ہے۔جب ظلم حدسے بڑھ جاتا
ہے تو تمام معاشروں کو لپیٹ میں لے لیتا ہے ۔’’ظلم آخرظلم ہے بڑھتاہے تومٹ
جاتاہے ،خون آخرخون ہے ٹپکتاہے توجم جاتاہے‘‘
|