اپنے ٹین ایج بیٹے اور بیٹیوں کو کیسے ویلنٹائن منانے سے دور رکھیں۔۔۔والدین کے لئے مشورے

image


بچے جہاں ٹین ایج میں داخل ہوئے وہیں ان کے ارمان اور خواہشات کو کنٹرول کرنا بھی والدین کے لئے انتہائی مشکل ہوجاتا ہے۔۔۔والدین ہر ممکن کوشش کرتے ہیں کہ بچوں کو ہر اس بات سے بچائیں جس کے مستقبل میں ان کے لئے کسی بھی قسم کے نقصانات ہونے کا خدشہ ہے۔۔۔ویلنٹائن ڈے مناتے ہوئے بچے یہ بھول جاتے ہیں کہ ابھی ان کی عمر ہی کیا ہے اور اس عمر کے تقاضوں کی بھی کچھ حدود ہیں۔۔۔تو والدین کو اس دن کے لئے پہلے سے تیاری کرنی ہوگی اور اس دن پر ان مشوروں پر عمل کرنا ہوگا

والدین کا ایک دوسرے سے محبت کا اعتراف
بچوں کے سامنے خود کو مثال بنانا بہت ضروری ہے۔۔۔شادی کے بعد ہونے والی محبت کا تذکرہ کھلے اور انتہائی احترام والے انداز میں برملا کیجئے۔۔۔بار بار اس بات کا شکر کیجئے بچوں کے سامنے کہ آپ نے ایک دوسرے کو صحیح عمر میں چنا اور نادانی میں کی جانے والی غلطیوں سے ہمیشہ دور رہے۔۔۔اس بات کا اعتراف کریں کہ ہمارے درمیان جو رشتہ قائم ہوا ہے وہ ہر اس رشتے سے محترم ہے جس کا کوئی نام نہیں- یاد رکھئے بچے محبت کو تلاش کرتے ہیں۔۔۔اگر انہیں مثالی محبت گھر میں نظر آجائے گی تو وہ خود کو یا باہر کسی بھی خیالی محبت کو اہم نہیں جانیں گے-
 

image


ویلنٹائن ڈے کی پلاننگ فیملی کے ساتھ
اگر بچے اس دن کے لئے آپ کو بہت بے چین نظر آئیں تو آپ ان کے ساتھ وقت گزارنے کا بہت اہتمام سے منصوبہ بنائیں۔۔۔دو سے تین دن کے لئے فارم ہاؤس جانے ، یا فلم دیکھنے اور ساتھ ساتھ کہیں ڈنر کرنے کا۔۔۔یا پورا دن ساتھ رہ کر مزے کرنے کا۔۔۔اس منصوبے میں آپ کی خوشی بچوں سے دو گنا بڑھ کر نظر آنی چاہئے ۔۔۔کیونکہ بچے پھر کسی اور کے ساتھ پلان بناتے ہوئے آپ کی خوشی کو یاد ضرور کریں گے اور ہوسکتا ہے کہ آپ کی خوشی کو ہی عزیز جان کر باز رہیں-

بہانے بہانے سے آگاہی دینا یا تنبیہہ کرنا
ٹین ایج میں آنے والے بچے عموماً کم سنتے ہیں اور انہیں ہر بات اپنے ساتھ زیادتی لگتی ہے۔۔۔وہ یہ سوچتے ہیں کہ کوئی ہمارے جذبات کو نہیں سمجھتا۔۔۔وہ بتانا چاہتے ہیں کہ ہم اب چھوٹے نہیں رہے۔۔۔تو آپ انہیں بڑا بنائیں دیگر کاموں میں اور ساتھ ساتھ یہ احساس دلائیں کہ اب تم بڑے یا بڑی ہو اور ذمہ داری صرف گھر کے کام نہیں ہوتے بلکہ خود کو سنبھالنا بھی ایک ذمہ داری ہے۔۔۔
 

image


اپنی غلطیوں کو سبق بنا کر پیش کرنا
بچوں کے سامنے اپنی غلطیوں پر ہنسیں نہیں بلکہ انہیں افسوس کے ساتھ بیان کریں اور ساتھ ہی یہ بھی بتائیں کہ اس وجہ سے آپ نے کتنا وقت ضائع کیا اور آپ کو اس کا کتنا افسوس ہے۔۔۔بچوں کو یہ احساس دلائیں کہ تم آج کے ہو اور ہم سے زیادہ سمجھدار ہو ۔۔۔تو اس بات کو سمجھ لو کہ ویلنٹائن پر وقت گزاری کرنے سے یا کم عمری کے ان چکروں سے سوائے پچھتاوے کے کچھ حاصل نہیں-

YOU MAY ALSO LIKE: