آلو کے چھلکوں کے فائدے بھی آلو سے کم نہیں

image


آلو دنیا کی سب سے زیادہ استعمال کی جانے والی سبزی ہے اس کا استعمال دنیا کے ہر حصے میں کیا جاتا ہے- آلو کو پوٹاشیم کا خزانہ کہا جاتا ہے مگر آلو کو چھیل کر اس کے چھلکے کو پھینک دیا جاتا ہے- مگر اس بات سے کم لوگ ہی واقف ہیں کہ آلو کے چھلکے بھی اتنی ہی افادیت کے حامل ہیں کہ اس کے فائدے کسی بھی طرح اس سبزی سے کم نہیں ہیں- اس کے چھلکوں میں آلو کے مقابلے میں زيادہ توانائی ، پروٹین اور کاربوہائيڈریٹ موجود ہوتی ہے-

1: بالوں کو رنگنے کے لیے
سفید ہوتے بال ہر انسان کو مشکل میں مبتلا کر دیتے ہیں ان بالوں کو آلو کے چھلکوں کے استعمال سے آسانی سے سیاہ کیا جاتا ہے- اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ آلو کے چھلکوں کو اتار کر اس کو پیس لیں اور اس کے رس کو باقاعدگی سے بالوں پر لگائيں جس سے سفید ہوتے بال دوبارہ سے کالے ہو جائيں گے-

image


2: بلڈ شوگر کنٹرول ہوتی ہے
آلو کے چھلکوں کے اندر ایسے پیچیدہ کاربوہائيڈریٹ موجود ہوتے ہیں جو کہ جسم میں موجود شوگر کو سادہ شوگر میں تبدیل کر دیتے ہیں- جس سے جسم میں بلڈ شوگر کا لیول کم ہو جاتا ہے اس وجہ سے ذیابطیس کے مریض آلو کے چھلکوں کا استعمال کریں تاکہ ان کی شوگر کنٹرول رہ سکے-

image


3: جلد کی حفاظت کے لیے
آنکھوں کا بھاری پن ، پپوٹوں کا پھول جانا ، اور جلد کے جملہ مسائل کے حل کے لیے آلو کے چھلکے ایک جادو کا کردار ادا کرتے ہیں- آلو کے چھلکوں پر آنکھوں پر لگانے سے آنکھوں کی سوجن کم ہوتی ہے آنکھوں کے حلقے ختم ہوتے ہیں اور آلو کے چھلکے جلد پر لگانے سے جلد تروتازہ ہو جاتی ہے-

image


4: دل کی بیماریوں سے بچاتے ہیں
آلو کے چھلکوں میں پوٹاشیم کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو کہ ہائی بلڈ پریشر کو کم کر کے جسم میں سے کولیسٹرول کی مقدار کو کم کرتا ہے جس کی وجہ سے جسم دل کے دورے کے خطرات سے محفوظ رہتا ہے-

image


5: قوت مدافعت میں اضافہ کرتا ہے
آلو کے چھلکوں میں وٹامن سی اور وٹامن بی کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے اس کے علاوہ اس میں کیلشیم کا ایک خزانہ بھی موجود ہوتا ہے جس کے سبب یہ جسم کی قوت مدافعت میں اضافہ کرتا ہے اور انسان کو چھوٹی موٹی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے-

image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: