وقار

جمعے کی شب آٹھ بج کر پندرہ منٹ پر سترہ سالہ احمد دین ولد محمد دین سکنہ پاک پورہ کو محلے والوں کے سامنے گھونسوں، لاتوں، اور گالیوں کی مدد سے وین میں لادا گیا اور پھر اِسی اہتمام کے ساتھ تھانے میں لا کر ایک جیل سَیل میں دھکیل دیا گیا۔ رات بھر وقفے وقفے سے پَیٹ کے بل لِٹا کر اور نیم برہنہ حالت میں خصوصی چمڑے کے جوتے سے اُس کی خاطر مدارات کی گئی۔ بیچ بیچ میں تھانیدار اور سپاہی حسبِ استطاعت ٹھڈے مارتے اور فحش گالیاں دیتے رہے۔

احمد دین ولد محمد دین سکنہ پاک پورہ پر الزام تھا کہ اُس نے کرکٹ ورلڈ کپ کے ایک میچ کے دوران دشمن ملک کی ٹیم کا جھنڈا کمرے کی کھڑکی سے لٹکا رکھا تھا۔ تھانے میں چند دن کی اچھی طبیعت صفائی کے بعد اُس سے حلفیہ بیان لکھوایا گیا

"مَیں احمد دین ولد محمد دین سکنہ پاک پورہ، مکمل ہوش و حواس میں اور بغیر کسی زبردستی کے حلفیہ اقرار کرتا ہوں کہ میں نے ایک میچ کے دوران دشمن ملک کا جھنڈا کھڑکی سے لٹکایا۔ میرے اِس فعل نے بِیس کروڑ کی اِس باعزت قوم کے وقار کو پامال کِیا۔ میں آئندہ ایسی کسی بھی حرکت سے دُور رہوں گا۔"

اِس کے بعد اُسے تھانے سے باہر دھکیل دیا گیا۔

Ibnay Muneeb
About the Author: Ibnay Muneeb Read More Articles by Ibnay Muneeb: 54 Articles with 68736 views https://www.facebook.com/Ibnay.Muneeb.. View More