میاں بیوی کے درمیان جھگڑے کا بنیادی سبب فرائض و حقوق کی جنگ یا کچھ اور ۔۔۔۔۔۔۔

image


آج کل کے دور میں جب دیکھا جا رہا ہے کہ ملک بھر میں طلاقوں کی شرح میں خطرناک ترین اضافہ ہو رہا ہے اور جن گھروں میں نوبت طلاق تک نہیں پہنچی ہے وہاں بھی آئے دن کے جھگڑوں نے معاملات کو کافی بگاڑ دیا ہے- ماضی کی نسبت بڑھتے ہوۓ ان جھگڑوں کے اسباب پر اگر غور کیا جائے تو مرد اس کا ذمہ دار عورت کو قرار دیتے ہیں جب کہ عورتیں ان تمام معاملات کی ذمہ داری مردوں پر عائد کرتی ہیں- لیکن اگر انصاف کی نظر سے دیکھا جائے تو ان حالات کی ذمہ داری دونوں پر عائد ہوتی ہے-

1: عدم برداشت
بد قسمتی سے ہمارے معاشرے میں ہر شعبے میں عدم برداشت کی پالیسی نافذ عمل ہو چکی ہے جس کا براہ راست اثر ہمارے گھروں پر بھی پڑ رہا ہے- جس وجہ سے عورت مرد کی اور مرد عورت کی جائز تنقید بھی برداشت کرنے کو تیار نہیں ہے- جس کے سبب ہر کوئی اپنی من مانی کرتا نظر آرہا ہے اور کسی کی جائز تنقید کو بھی مثبت سوچ کے ساتھ دیکھنا تقریبا نا ممکن ہو چکا ہے- اس سبب گھروں میں جھگڑے آئے دن کا وطیرہ بنتے جا رہے ہیں-
 

image


2: زائد توقعات
اپنے جیون ساتھی کے ساتھ توقعات وابستہ کرنا کوئی غلط بات نہیں ہے مگر زائد توقعات وابستہ کرنا ایک ایسا عمل ہے جو کہ سراسر بے سکونی کا باعث ہوتا ہے- مثال کے طور پر اگر عورت اپنے شوہر سے اس کی آمدنی سے زيادہ کی توقع رکھے تو یہ اس کو مزید تکلیف کا باعث بن سکتا ہے-

3: حقوق و فرائض کا عدم توازن
میاں بیوی کے حقوق و فرائض عدم توازن بھی ان کے درمیان باعث تفاوت ہوتا ہے- اگر میاں بیوی صرف ایک دوسرے سے حقوق کے مطالبات کرتے رہیں گے اور اپنے فرائض کی ادائیگی میں کوتاہی برتیں گے تو یہ سب بھی ان کے درمیان باعث تفاوت ہو سکتا ہے-
 

image


4: دیگر افراد کا عمل دخل
ہمارے زیادہ تر گھرانوں میں میاں بیوی کے باہمی تعلقات میں بھی خاندان کے دیگر افراد کا عمل دخل بہت زیادہ ہوتا ہے جس کے سبب میاں بیوی کے باہمی تعلقات بھی شدید خلفشار کا شکار ہو جاتے ہیں- اس لیے اس بات کو یاد رکھنا ضروری ہے یہ میاں بیوی کے تعلقات میں کسی دوسرے فرد کو شامل نہ کیا جائے-

YOU MAY ALSO LIKE: