|
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے سیکٹر I-11 میں ہونے والے ایک
حالیہ سروے کے دوران چار ہزار سال پرانے مٹی کے ٹوٹے ہوئے برتن ملے ہیں۔
محققین اور ماہرین کی ایک ٹیم نے وہاں سے ملنے والے برتنوں اور قدیم پتھروں
کا جائزہ لینے کے بعد دعویٰ کیا ہے کہ یہ برتن اور پتھر ہاکڑہ تہذیب سے
تعلق رکھتے ہیں۔
|
|
اس بارے میں بات کرتے ہوئے سینٹر فار کلچر اینڈ ڈیویلپمنٹ سے منسلک ماہر
بشریات (اینتھروپالوجسٹ) ندیم عمر تارڑ نے بتایا کہ ’یہ ایک سطحی سروے تھا
اور یہاں سے ملنے والی اشیا کا تعلق قبل از تاریخ تہذیب سے ملتا ہے۔ اس
حوالے سے مزید معلومات حکومت کی طرف سے اس جگہ پر تفصیلی سروے کرنے سے ملیں
گی۔‘
|
|
ان برتنوں میں سے زیادہ تر بدھ مت دور کے ہیں۔ دریافت ہونے والی اشیا میں
چوڑیوں کے ٹکڑے بھی پائے گئے ہیں۔
لاہور سے تعلق رکھنے والے تاریخ دان زبیر شفیع غوری نے بی بی سی کو بتایا
کہ ’اس طرح کے برتن پہلی مرتبہ جہاں دریافت ہوتے ہیں بعد میں اُن کو اسی
جگہ یا تہذیب کا نام دے دیا جاتا ہے۔‘
|
|
انھوں نے کہا کہ ’اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ برتن چار ہزار سال پرانے ہیں۔
اپلیک برتنوں کے ٹکڑوں کو قبل از تاریخ دور اور ہڑپہ دور کے آخر سے جوڑا جا
سکتا ہے۔ لیکن اس سے زیادہ معلوت حاصل کرنے اور دریافت حاصل کرنے کے لیے
محتاط رویہ اور صبر سے کام لینا پڑے گا۔‘
|
|
سیکٹر 11- I میں دو پہاڑوں کے بیچ یہ زمین موجود ہے جس میں محققین کے مطابق
سینکڑوں چھوٹے چھوٹے پتھر اور برتنوں کے ٹوٹے ہوئے حصے موجود ہیں۔ جبکہ ایک
طرف قبرستان بھی موجود ہیں جس میں کھدائی کے دوران مزید برتن دریافت ہوئے
ہیں۔
|
|