میرا نام محمد فیصل بخاری ہے۔۔۔۔میری سوچ کے
مطابق۔۔لڑکیوں کو بھی بہت بہادر ہونا چاہئے۔۔ان میں اتنی طاقت ہونی چاہئے
کے وہ آنے والی ہر مشکل ہر آندھی ہر طوفان کا ڈٹ کے سامنا کر سکیں۔۔انھیں
کسی کی مدد کی ضرورت نہ پڑھے۔ہر ایک کا اپنا نظریہ ہوتا ہے۔ہر ایک اپنی
زندگی اپنے انداز سے جینا چاہتا ہے۔اور بے شک ان کو حق ہے اور انھیں اسلام
کے دائرہ میں رہ کر اپنی تمام تر خواہشات کو پورا کرنے کا حق حاصل
ہے۔۔۔بھائی ہمیشہ بہن کا محافظ ہوتا ہے۔اگر ہر بھائی اپنی بہن کی حفاظت کرے
اسے سپورٹ کرے اس کی خواہشات کو پورا کرنے میں اس کی مدد کرے تو وہ واقع ہی
ایک اچھا اور زمیدار بھائی ہے۔۔۔اس سوچ کو مد نظر رکھتے ہوۓ میں نے شفق کی
قابلیت کو سہرایا اس کو کہا تم لکھو تم میں لکھنے کی صلاحیت ہے۔اور آج
الحمد اللّه وہ جانی مانی شخصیت میں سے ایک ہے۔ گزشتہ دن پہلے اسے ایواڑد
سے نوازا گیا۔ کامیابی کی منزل کی جانب اس کے بڑھتے قدم دیکھ کے بے حد خوشی
ہوئی۔اور میرے مطابق دورِ حاضر وہ زمانہ نہیں جب طاقت کا دارومدار ہتھیاروں
پر ہوا کرتا تھا جہاں طاقت کا مطلب تلواروں یا اوزاروں کو مانا جاتا تھا،
دورِحاضر قلم کا زمانہ ہے اور اس کی طاقت سے کوئی انکاری نہیں۔ پْرانی
کہاوت ہے کہ ” لفظ کی مار تلوار کے وار سیذیادہ گہرا زخم کرتی ہے”۔ صدیوں
سے زمانے میں ہر جگہ قلم اور قلمکاروں کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا
ہے۔ کسی بھی معاشرے کا علم ادب و ادیب معاشرے کا فخر ہوتے ہیں۔ قلمکار اپنی
جگہ اپنے قلم سے نکلنے والے پْر اثر لفظوں کے ذریعے بناتا ہے، قلم اس کامل
اور قابلِ فہم تجزیاتی صلاحیت کو کہتے ہیں جو انسان کو کسی مادی یا غیر
مادی شے سے منفی یا مثبت پہلوؤں سے روشناس کرواتی ہے......اور مجھے فخر ہے
میری بہن بھی ایک قلمکار ہے۔۔۔۔۔خدا اس کی قلم کو مزید طاقت دے آمین
|