بابا مجھے آپ کے ساتھ چلنا اچھا لگتا ہے۔۔آپ کا ہاتھ پکڑ
کر آپ کے قدم کے ساتھ قدم ملا کر چلنا اچھا لگتا ہے۔لیکن بابا آپ کبھی کبھی
آتے ہیں وہ بھی کچھ دن کے لئے پھر چلے جاتے ہیں۔۔۔کیا ایسا نہیں ہوسکتا آپ
ہمیشہ میرے پاس رہیں ۔۔
#محمّد_حاشر نے #ارحم کو سینے سے لگا لیا۔بیٹا تمہیں پتہ ہے ہم فوجی وطن کے
رکھوالے ہیں۔وطن کہ ناجانے کتنے بیٹے دن رات دشمنوں سے ڈٹ کر مقابلہ کر رہے
ہوتے ہیں۔۔تا کہ تم سب آرام و سکون سے سو سکو۔۔۔۔۔میں چاہتا ہوں تم اسی طرح
میرے قدم کے ساتھ قدم ملا کر چلو۔۔۔میں چاہتا ہوں تم فائٹر پائلٹ بنو۔۔۔میں
تمہیں جس دن یونیفارم میں دیکھوں گا اس دن تمہیں سلوٹ کروں گا وہ بھی فوجی
انداز میں۔محمّد حاشر نے مسکراتے ہوۓ کہا۔اب میں چلتا ہوں مجھے جانا ہے۔۔۔
بابا آپ واپس کب آئیں گے۔۔۔ارحم نے اداس بھری نظروں سے محمّد حاشر کو
دیکھتے ہوۓ کہا۔۔۔۔
محمّد حاشر ارحم کو اداس دیکھ کہ زمین پہ بیٹھ گئے۔۔ارحم کو ہاتھ سے پکڑ کر
پیار سے اپنے پاس بیٹھا لیا۔۔دیکھو بیٹا میں جلدی واپس آنے کی کوشش کروں
گا۔۔۔میں واپس ضرور آؤں گا۔۔۔یا تو خود چل کہ یا سبز ہلالی پرچم میں لپٹ
کہ۔۔لیکن آؤں گا ضرور۔۔۔بیٹا۔۔۔میری غیر موجودگی میں اپنی دونوں بہنوں کا
خیال رکھنا اور ماما کا بھی۔۔۔۔
اوکے بابا میں ماما اور #مریم اور #عائزہ کا خیال رکھوں گا وعدہ۔۔۔
شاباش میرا ہیرو بیٹا۔۔۔چلو اب بابا کو جانا ہے دیر ہورہی ہے اداس نہیں
ہونا اوکے بیٹا۔۔۔
اوکے بابا میں اداس نہیں ہوں گا۔۔۔آپ اپنا خیال رکھنا بابا۔۔
آپ بھی۔۔۔چلو بیٹا اللّه کے حوالے کر کے جا رہا ہوں تم سب کو۔۔۔اللّه
نگہبان۔۔۔۔
ارحم نے یونیفارم پہنا ہوا تھا۔۔وہ اپنے شہید بابا کی تصویر کہ سامنے کھڑا
ہوا تھا۔۔۔آنکھوں سے آنسو بہے جا رہے تھے۔۔بابا کی باتیں اس کے ذہن میں
گردش کر رہی تھیں۔۔۔۔بابا چلے گئے تھے واپس بھی آئے تھے۔۔۔سبز ہلالی پرچم
میں لپٹ کے۔۔۔۔بابا آپ کے جانے کے بعد میں نے مریم اور عائزہ کا بہت خیال
رکھا۔۔۔ایک باپ بن کہ ان دونوں کی تربیت کی بابا۔۔۔۔بابا میں نے آپ سے کیا
ہر وعدہ نبھایا۔آپ کی خواہش تھی میں فائٹر پائلٹ بنوں۔آپ مجھے یونیفارم میں
دیکھنا چاہتے تھے۔۔بابا دیکھیں نہ آپ کے بیٹے نے یونیفارم پہنا ہوا
ہے۔۔۔بابا ایک بار پیار سے مجھے اپنے سینے سے لگا لیں۔۔۔۔ارحم اپنے بہتے
آنسو صاف کر رہا تھا۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کشف آپی مجھے بابا سے ملنا ہے۔۔۔۔مریم آپی اور ارحم بھائی ہمیشہ کہتے بابا
اگلے سال آئیں گے پر دونوں مجھ سے جھوٹ بولتے ہیں۔۔۔۔کیا بابا مجھ سے پیار
نہیں کرتے وہ کیوں نہیں آتے مجھ سے ملنے۔۔۔میری سب دوستوں کے بابا ان کو
اسکول سے لینے آتے ہیں۔۔۔پر صرف میرے بابا نہیں آتے ہیں۔۔۔۔میرے بابا کب
آئیں گے۔۔۔
آپ کے بابا آجائیں گے بہت جلد۔۔۔۔
نہیں آئیں گے وہ نہیں آتے۔۔سب جھوٹ بولتے ہیں شاید بابا مجھ سے پیار نہیں
کرتے۔۔۔۔
ایسا نہیں کہتے عائزہ۔ ۔بابا بہت جلد آئیں گے پریشان نہیں ہو۔۔۔۔
یہ لیں مریم آپی سے بات کریں۔میں جا رہی ہوں۔۔۔
عائزہ مجھے موبائل دے کر چلی گئی ہے۔۔۔۔ضد کرتی ہے بابا سے ملنے کی ہر
وقت۔۔۔۔ہم نے اس کو نہیں بتایا کے بابا شہید ہیں۔۔۔یہ بہت زیادہ چھوٹی تھی
اس کو کچھ بھی یاد نہیں ہے ۔
مریم کب تک اس سے چھپاؤ گے۔۔۔ایک نہ ایک دن تو اس کو معلوم ہو جاۓ گا۔۔۔
#کشف عائزہ کے دل میں سوراخ ہے۔۔۔عائزہ ہارٹ پیشنٹ ہے ہم اس کو کچھ بھی
نہیں بتا سکتے ہیں۔۔۔اس سے اس کی جان کو خطرہ ہوسکتا ہے۔۔۔۔اس وجہ سے ہم سب
نے اس کو کچھ نہیں بتایا۔۔۔۔بہت تڑپتی ہے یار بابا سے ملنے کو۔۔۔ہر بار ہم
کہتے ہیں بابا عید کو آئیں گے اور وہ انتظار کرتی رہتی ہے۔۔پر بابا کیسے
آئیں۔۔۔۔۔
ہممم پریشان نہیں ہو اللّه سب بہتر کر دے گا۔۔۔۔۔شہید کی جو موت ہے وہ قوم
کی حیات ہے۔۔۔۔۔
کہنا بہت آسان ہوتا ہے کشف۔۔۔۔سہنا مشکل ہوتا ہے۔۔۔۔اللّه پاک بابا کے
درجات بلند فرمائے۔۔۔۔
(#جاری ہے )
|