‎ایک ڈراؤنا خواب

پوری دنیا میں اس وقت ایک عجب ہنگامی صورتحال برپا ہے ۔ چار ماہ قبل چین کے شہر ووہان سے پھوٹنے والی ایک خوفناک وباء کی چنگاریوں نے اب بھڑکتے شعلوں کا روپ دھار لیا ہے اور پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے ۔ اسے روکنے کی اس پر قابو پانے کی کوششیں تقریباً ناکام ہی ثابت ہو رہی ہیں اور ایک بظاہر حقیر نادیدہ جرثومے کی تباہ کاریوں اور ہلاکت خیزیوں کا دائرہ وسیع تر ہوتا چلا جا رہا ہے ۔ دنیا کے ترقی یافتہ اور موجودہ دور کی ہر طرح کی ٹیکنالوجی سے آراستہ ممالک اس وباء کی حشر سامانیوں کے سامنے سرنگوں ہو چکے ہیں ۔ تاریخ بتاتی ہے کہ مختلف ادوار میں ایسی ہی نا قابل علاج وبائیں ظہور پذیر ہوئیں اور ان میں لاکھوں نہیں کروڑوں نفوس لقمہء اجل بن گئے تھے ۔ تو پھر کیا تاریخ کے اسی تاریک خوفناک دور کا اعادہ ہونے جا رہا ہے؟

ہزاروں لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں ، ہزاروں مرض کی تشخیص ہونے کے بعد لمحہ لمحہ قسطوں کی موت مر رہے ہیں دنیا کی تمام سرکردہ فارماسیوٹیکل کمپنیوں نے واضح کر دیا ہے کہ وائرس کی ویکسین کی تیاری کے لئے کم از کم بھی ایک سال کا عرصہ درکار ہے ، تو تب تک کیا ہو گا؟ اموات کا ہندسہ کون سے ہدف کو عبور کر جائے گا؟ کرونا وائرس موت کا فرشتہ بن کر وارد ہؤا ہے یہ خدائی تخلیق ہے یا انسان کا فساد؟ اس کے پس پردہ واقعی کوئی سیاسی و معیشتی مقاصد پوشیدہ ہیں اس راز کو کھلنے اور ثابت ہونے میں کچھ وقت تو لگے گا ۔ چین کی کمر ہی نہیں ٹانگیں بھی ٹوٹ چکی ہیں اسے دوبارہ سے اپنے پیروں پر کھڑا ہونے میں کچھ وقت تو لگے گا مگر دوسروں کے لئے گڑھا کھودنے والا کبھی کبھی خود بھی اس میں گر جاتا ہے ۔ اس وقت چین سے تو کوئی بھی نہیں ہے کرونا وائرس ایک چیلنج بن کر چہار سو چھا چکا ہے تا حال ہم سب ایک ڈراؤنے خواب کے گرفتار ہیں ۔ کون جانے کہ جب ہم اس خواب سے بیدار ہونگے تو آنکھ اسی دنیا میں کھلے گی یا قبر میں؟
(چار روز پہلے قلمبند کی گئی تحریر ۔ کاغذ سے اسکرین پر منتقل آج کی ۔
رعنا تبسم پاشا)
 

Rana Tabassum Pasha(Daur)
About the Author: Rana Tabassum Pasha(Daur) Read More Articles by Rana Tabassum Pasha(Daur): 228 Articles with 1854135 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.