ایمان کس پر .....! قرآن یا کرونا ؟

دو ٹوک لفظوں میں بات یہ ہے کہ اس کرونا وائرس سے خطرناک حد تک ڈرنا ہی ثابت کرتا ہے کہ تمہارا اس پر پکا ایمان ہے. جبکہ تم نے نہ تو اسے اپنی آنکھ سے دیکھا اور نہ ہی اس کا تجربہ کیا. اسی کو کہتے ہیں "ایمان بالغیب"- مگر واہ رے انسان تیری ناتوانی، وای تمہارے تکبر و جہالت پر .! کیا عجب ڈرپوک ہے تو! کتنا ضعیف و ناتوان ہے تو ! پوری دنیا میں سنسنی خیز خبروں نے ڈرا دیا تمہیں؟؟ جبکہ تمہیں پتہ ہے کہ حقیقی خبریں کم افواہیں زیادہ ہیں. پھر بھی تو یقین کر بیٹھا .! مانا کہ یہ وائرس اس وقت واقعی بڑی تباہی مچا رہا ہے لیکن تو اگر قرآنی مسلمان ہے تو تمہیں ڈرنے کی کیا ضرورت؟ تمہیں تو پتہ ہی ہے کہ موت آنی ہی آنی ہے. پھر اتنا سہما ہوا کیوں ہے.؟ اگر تیرا قرآن اور اللہ پہ ایمان ہے تو تمہیں یاد ہونا چاہئے کہ ایک ایسی ذات نے پہلے ہی تمہیں پیش آنے والے واقعات بشمول موت کے سب سے خبردار کر دیا ہے جس کی بات سو فیصد حق ہے بلکہ وہ جو کہتا ہے وہ لا ریب فیہ ہے، معلوم نہیں اُس کی باتیں تمہیں کیوں نہیں چونکاتی، پتہ نہیں اس کی واضح نشانیاں دیکھنے کے باوجود بھی تمہیں یقین کیوں نہی آتا اور مسلسل غلط کاریوں میں منہ کیوں مارتا پھر رہا ہے. تعجب ہے کہ اس نادیدہ کرونا کی خبریں سن کر تمہارے پسینے چھوٹ رہے ہیں جس کے بارے میں ماہرین فی الحال تک بندی ہی کر رہے ہیں اور فہم و فراصت کے گھوڑے کو ہی ابھی کہیں باندھ نہیں پاتے- اس پر تمہیں گہرا اور پکا یقین پیدا ہوا ہے اور فوراً ایمان لاکر کرونا کے سامنے ایک عاجز اور لاچار بندے کی طرح نظر آرہا ہے،دنیا کی خبریں دیکھ سن کر تمہیں موت کے لالے پڑ رہے ہیں- پس تب تو تم نے ثابت کر ہی دیا کہ قرآن پہ نہیں کرونا پہ تمہارا ایمان ہے اور یہی کرونا ہی تمہیں اب سبق سکھائے گا کہ لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے. اب یہی تمہیں سمجھائے گا کہ محرمات کیا ہیں، یہی تمہیں اب محرم و نا محرم کی تمیز کرائے گا، حرام کیا اب تو تو حلال کھانے سے بھی کترائے گا.. غرض تمہیں اپنی اصل اوقات یاد دلا کر اصل طبیعت کی طرف لوٹا دے گا ... لیکن افسوس کہ ایسا زیادہ دیر نہیں ہوگا ... تھوڑے دنوں بعد زندگی اپنے معمول پر آنے کے بعد تو پھر سے اپنی اوقات بھول جائے گا اور پھر اکڑ کر اپنے ماتحتوں پر رعب جمائے گا، حرام کھائے گا اور قوانین الہی کی دھجیاں اڑائے گا... پھر تو تمہیں اس سے بھی بڑی بلکہ بہت بڑی خبر ہی حقیقی طور پر ہلا کر رکھ دے گی... جسے نباء العظیم کہتے ہیں. ایسا ہلا دے گی کہ دوبارہ اپنی اوقات کبھی بھول نہیں پائے گا... ورنہ ابھی وقت ہے عبرت لیں اور اپنے اصلی وطن کی راہ ہموار کریں..

Dr. Yawar Abbas Balhami
About the Author: Dr. Yawar Abbas Balhami Read More Articles by Dr. Yawar Abbas Balhami: 11 Articles with 15631 views MIR YAWAR ABBAS (BALHAMI)
(میر یاور عباس بالہامی )
From Balhama Srinagar, Jammu and Kashmir, IND
Ph.D Persian from Aligarh Muslim Universi
.. View More