کرونا وائرس: لاک ڈاؤن کی وجہ سے ذہنی طور پر پیدا ہونے والے مسائل اور ان کا حل

image


کرونا وائرس نے دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اس وجہ سے ہر فرد کی یہی کوشش ہے کہ خود کو اور اپنے خاندان کو زیادہ سے زيادہ حد تک اس وبائی مرض سے نہ صرف بچا سکیں بلکہ ان کی ضروریات زندگی کی تمام اشیا ان تک پہنچا سکیں اور ان کی ذہنی اور جسمانی صحت کو برقرار رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے- کرونا وائرس کے سبب چین ، برطانیہ امریکہ ،اٹلی یہ تمام ملک پہلے ہی لاک ڈاؤن کا فیصلہ کر چکے ہیں اور ماہرین نفسیات کے مطابق ان ملکوں میں لاک ڈاؤن کے دورانیہ میں گھریلو تشدد کے واقعات میں دوگنا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ مارکیٹوں میں بھی چھوٹی چھوٹی باتوں پر جھگڑے اس بات کا ثبوت ہیں کہ ان عالات میں انسان عام دنوں کی طرح برتاؤ نہیں کر رہے ہیں بلکہ ان کے اندر ایک ہیجان ، بے چینی اور اضطراب پیدا ہو رہا ہے اس صورتحال سے انسان کا محفوظ رہنا بہت ضروری ہے اس کے لیۓ کچھ اقدامات بہت ضروری ہیں-

1: میں گھر میں بند ہو گیا ہوں کے بجائے سوچیں مجھے چھٹیاں مل گئی ہیں
انسانی سوچ اور نقطہ نظر کا فرق اس کی زندگی کو تبدیل کرنے میں بہت مددگار ثابت ہو سکتا ہے- اگر آپ یہ سوچتے ہیں کہ آپ کو لاک ڈاؤن کے نتیجے میں گھر میں بند کر دیا گیا ہے اور یہ ایک قید ہے تو اس سے قدرتی طور پر آپ کے مزاج پر بہت منفی اثر پڑے گا اور آپ چڑچڑے پن کا شکار ہو جائيں گے- جب کہ اس کے مقابلے میں اگر آپ یہ سوچیں کہ آپ اپنے گھر میں چھٹیاں گزار رہے ہیں اور اپنے خاندان والوں کے ساتھ وقت گزار رہے ہیں تو اس وجہ سے آپ کے اپنے مزاج پر نہ صرف مثبت اثرات مرتب ہوں گے بلکہ آپ کا رویہ تبدیل ہو جائے گا ۔ سوچ کا یہ فرق آپ کی زندگی کے لاک ڈاون کے دنوں کو پر سکون کر دیں گے-

image


2: اپنی روزمرہ کی روٹین کو کم سے کم تبدیل کریں
لاک ڈاؤن کا یہ دور طویل بھی ہو سکتا ہے اس لیے ان حالات میں یہ ضروری ہے کہ اپنی روٹین کو ویسا ہی رکھیں جیسا آپ لاک ڈاؤن کے وقت سے قبل رکھتے تھے- صبح اٹھنے اور رات سونے کے اوقات کو تبدیل نہ کریں اس کے ساتھ ساتھ روزانہ کی ورزش کو بھی اپنی روٹین میں شامل کریں- اگر آپ اپنے کام پر نہیں جا پا رہے ہیں تو دفتری اوقات میں اپنے گھر میں یا تو دفتر کا کام گھر سے کر لیں یا پھر ان اوقات میں اپنے آپ کو گھر کے کاموں میں مصروف رکھیں- اس سے نہ صرف آپ کا ذہن مصروف رہے گا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ آپ کا جسم بھی چاک و چوبند رہے گا-

image


3: ٹی وی اور میڈیا پر کرونا وائرس کے حوالے سے زیادہ کوریج نہ دیکھیں
نفسیاتی دباؤ اور خوف سے نکلنے کے لیے یہ بھی بہت ضروری ہے کہ آپ با خبر ضرور رہیں- مگر بار بار کرونا کے حوالے سے بریکنگ نیوز دیکھنے سے آپ کے اندر بے بسی کے اثرات پیدا ہو سکتے ہیں- اور جس کے سبب ذہن پر دباؤ پڑ سکتا ہے جو کہ ذہنی صحت کے لیۓ خطرنا ک ثابت ہو سکتا ہے اس لیے بہتر امر یہ ہے کہ کرونا وائرس کے حوالے سے خبروں کو اپنے سر پر سوار نہ کریں اور ہر وقت اس قسم کی خبریں دیکھنے اور اس بارے میں بات کرنے سے گریز کریں-

image


4: گندہ گھر گندے ذہن کا باعث ہو سکتا ہے
اگر ان دنوں میں آپ کا گھر غیر منظم ، گندہ اور بکھرا ہوا ہو گا تو اس کا براہ راست اثر آپ کے اعصاب پر پڑے گا اور آپ کے اعصاب بھی اسی طرح انتشار کا شکار ہو جائيں گے- اس لیے اس موقع پر بہتر یہ ہے کہ اپنے گھر کے اندرونی ماحول کو منظم اور صاف ستھرا رکھیں تاکہ اس کا براہ راست اثر آپ کے اعصاب پر بھی پڑے-

image


5: لاک ڈاؤن کے مطابق اپنی روٹین کو منظم کریں
لاک ڈاؤن کے نتیجے میں اپنی زندگی کی روٹین کو اس کے حوالے سے کسی نہ کسی حد تک تبدیل کیا جا سکتا ہے- اپنی روٹین میں کچھ ایسے افعال شامل کریں جو کہ عام دنوں میں نہیں کیے جا سکتے ہیں مثلاً باغبانی ، اپنے پالتو جانوروں کے ساتھ وقت گزارنا ، اپنے گھر کی ٹوٹی اشیا کی مرمت- غرض یہ سب ایسے کام ہیں جن کے ذریعے اپنے وقت کااچھا مصرف کیا جا سکتا ہے جس کی وجہ سے نفسیاتی دباؤ سے نجات مل سکتی ہے-

image
YOU MAY ALSO LIKE: