مودی سرکارکے مظالم پر عالمی برادری کی بے حسی کا نتیجہ ․․․!

آج پوری دنیا کورونا وائرس سے انسانی زندگیوں کو محفوظ رکھنے کے لئے فکر اور تفتیش میں مبتلا ہے۔اس کے لئے احتیاطی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں ۔طبی ماہرین سر جوڑ کر بیٹھے ہیں تاکہ وائرس سے مقابلہ کرنے کے طریقہ کار واضع کیا جاسکے،عالمی قیادتیں ایک دوسرے یکجہتی کا اظہار کر رہی ہیں۔اقوام عالم باہمی تنازعات و اختلافات کو پسِ پشت ڈال کر صرف انسانیت کی بقاء کی بات کر رہے ہیں۔آدھے سے زیادہ دنیا لاک ڈاؤن ہو چکی ہے۔بے شک یہ پوری دنیا کے لئے سخت آزمائش کا وقت ہے۔آج انسان کو اپنی بے بسی اور کمزوری کا احساس ہوا ہے،اسی لئے تو اطالوی وزیر اعظم کورونا وائرس کی تباہ کاری پر روپڑے۔تمام تر عروج کے باوجود آج ساری دنیا بیدمجنوں کی طرح کانپ رہی ہے۔ایک چھوٹے سے وائرس نے تمام ترقی کی بنیادیں ہلا کر رکھ دی ہیں۔کوئی دفاعی سپر پاور ہو یا معاشی سپرپاور،کسی کو جائے پناہ نہیں مل رہا ۔یہ سب خدائے بزرگ و برتر کی قدرت ہے۔وہی ہر چیز پر قادر ہے،وہی مالک اور خالق ہے۔

ان سنگین اور تفتیش ناک حالات میں جہاں تمام مذاہت کے پیروکار کورونا جیسی آفت کو ٹالنے کے لئے اﷲ کی طرف رجوع کرنے پر زور دے رہے ہیں اورتمام ممالک کے سربراہان انسانیت کی سلامتی و بھلائی کے لئے یکجہتی کی بات کر رہے ہیں،وہاں بھارت میں جنونی مودی سرکار اپنی روش سے ٹس سے مس نہیں ہوئی۔مودی کے دل میں انسانیت کی کوئی رمق نظر نہیں آتی۔مقبوضہ کشمیر میں 234ویں روز بھی لاک ڈاؤن برقرار ہے۔مظلوم کشمیریوں نے اقوام عالم سے چیخ چیخ کر فریادیں کیں،مگر کسی نے کوئی توجہ نہیں دی ۔آج کورونا وائرس میں پوری دنیا لاک ڈاؤن ہو رہی ہے،اب انہیں ضرور احساس ہو گا کہ لاک ڈاؤن کیا ہے․․؟کشمیریوں کی کسمپرسی ،مظلومیت اور بے بسی کا باخوبی اندازہ ہو جائے گا،لیکن افسوس مودی جیسے شیطان صفت درندے کو اب بھی احساس نہیں ہے کہ اگر خدانخواستہ اس لاک ڈاؤن حالت میں کشمیریوں کو کورونا وائرس سے واسطہ پڑ گیا ،پھر کیا ہوگا؟ان بے چاروں کے پاس تو علاج معلجہ کی سہولیات بھی موجود نہیں ہیں۔آگے ہی وہ اپنے پیاروں کو گھروں کے صحنوں میں دفنا رہے ہیں۔ان کی حالت پر انسانیت شرمسار ہے ،مگر مودی سرکار کے ان پر مظالم دن بدن بڑھتے جا رہے ہیں اور افسوس اقوام عالم میں کوئی اسے روکنے والا نہیں ہے۔

شاید آج دنیا کورونا وائر جیسی وباکی وجہ سے جس تکلیف دہ حالات سے گزر رہی ہے،یہ کشمیریوں کی آہ و پکار ہو جو وہ اپنے رب ذالجلال سے کر رہے ہیں اور خدا بزرگ و برترنے ان کی دعا کو قبولیت بخش دی ہو۔جس کی وجہ سے پوری دنیا کو لاک ڈاؤن کی طرف جانا مجبوری بن گئی ہو،کیوں کہ مظلوم کی آہ سات آسمان پھاڑنے کی طاقت رکھتی ہے،لیکن مودی سرکار کو کوئی فرق نہیں پڑا ہے،وہ کشمیر پر اپنی ہٹ دھرمی اور توسیع پسندانہ عزائم پر قائم ہے۔یہ صورت حال عالمی قیادتوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے ۔جہاں عالمی سطح پر کورونا وائرس کا مقابلہ کرتے ہوئے تمام تر دشمنیاں،قدورتیں اور تنازیات ختم کر کے یکجہتی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے ۔اسی طرح عالمی قیادتوں کو بھارت کے ہاتھوں عالمی امن بچانے کے لئے سنجیدہ عملی اقدام کرنا ہو گا۔کیوں کہ بھارتی جنگی جنون میں کوئی کمی نہیں آرہی ہے۔جہاں آج بھی بھارت کے اندر ہندو انتہا پسندی عروج پر ہے وہاں بھارتی فوج سیز فائز لائن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کنٹرول لائن پر پاکستان کی ملحقہ شہری آبادیوں پر بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔یوں تو پاک فوج بھی بھارتی فوج کو اینٹ کا جواب پتھر سے دیتی ہے،مگر جہاں ابھی توجہ دوسرے معاملات پر دینی چاہیے،اس جنگی جنون میں مبتلا مودی کے پاگل پن کی طرف ہو جاتی ہے،اب تو اس مودی سے پوری دنیا کو خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔

اب توکشمیری مسلمانوں اور بھارتی اقلیتوں کے خلاف امتیازی قوانین منظور کرنے اور ان پر مظالم کے اوچھے ہتھکنڈے آزما کر مودی سرکار اقوام عالم کے سامنے مکمل بے نقاب اور بھارت کے سیکولر چہرے پر کالک مل چکی ہے۔

مودی سرکار نے 5اگست کو اچانک واردات کر کے آئین کی دفعات 370اور 35اے میں موجود کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کر دی ۔یہ ایک انتہا پسندانہ اقدام تھا۔درندگی یہاں تک ختم نہیں کی بلکہ نہتے اور بے بس کشمیریوں کی آواز دبانے کے لئے آٹھ لاکھ فوج کے ذریعے پوری وادی میں کرفیو لگا دیا۔گھروں میں محصور کشمیری تعلیم،صحت کی سہولیات سے محروم کر دیئے گئے،خوردونوش تک بند کر دیا،ظلم کی انتہا کہ انٹر نیٹ ،وائی فائی اور مواصلاتی ذرائع بند کر دیئے گئے،تاکہ کشمیریوں کو دنیا سے کاٹ دیا جائے۔انسانیت کی تذلیل کی داستانیں لکھی گئی،لیکن دنیا کے مفاد پرست قائدین نے مودی کے ہاتھ روکنے کی کوئی کوشش نہیں کی۔جس کسی نے کوئی بیان دیا وہ صرف بیان بازی تک محدود رہا ،محض مذمت اور تشویش کے اظہار کے علاوہ کچھ نہیں کیا گیا۔کشمیر یوں کو سلامتی کونسل کی قردادوں کے تحت بھارتی تسلط سے آزادی دلانا اقوام عالم کا فرض ہے،لیکن انہوں نے کوئی عملی اقدام نہیں اٹھایا ۔عالمی قائدین کے اس عاجلانہ رویے نے مودی کو شہہ دے رکھی ہے۔جس کی وجہ سے وہ غیر ہندو اقلیتوں کو بھارت میں متنازعہ شہریت کے قانون رائج کرنے اور انسانیت کی تذلیل کرنے پر تلا ہے۔

مودی بھارت کو صرف ہندو ریاست بنانا چاہتا ہے۔اسے اسی ایجنڈے پر دو بار اقتدار میں لایا گیا ہے۔مودی سرکار کی جنونیت اور انتہا پسندی نے بھارت کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کی بنیاد تو رکھ دی ہے۔جو بہت جلد دنیا کے نقشے پر ظاہر ہو جائے گی،لیکن تباہی سے پہلے عالمی برادری مصلحتوں کا لبادہ اتار کر ہندو جنونیت کے آگے بند باندھے۔کشمیریوں کو حقِ خود ارادی دلوائی جائے۔پاکستان پر کنٹرول لائن پر فائرنگ اور گولہ باری سے مکمل پرہیز کیا جائے۔یاد رہے ؛اگر ایسا نہ ہوا تو کل تباہی کا ذمہ دار عالم ہی ہو گا اور اس بڑی تباہی کا عینی شاہد بھی کوئی نہیں ملے گا۔کورونا وائرس کی وبا نے دنیا کو ایسے ہی اپنے شکنجے میں نہیں جکڑ رکھا،اس سے جان چھڑانی ہے تو ان مظلوم کشمیریوں کی داد رسی کے لئے اقوام عالم کو اپن بھر پور کردار ادا کرنا ہوگا۔پاکستان حکومت نے بھی اپنا کردار اس طرح ادا نہیں کیا جس طرح کرنا چاہیے تھا۔شہ رگ کے ساتھ یہ سلوک کرو گے تو مرگ کے پاس ہی پہنچوں گے․․․؟
 

Irfan Mustafa Sehrai
About the Author: Irfan Mustafa Sehrai Read More Articles by Irfan Mustafa Sehrai: 153 Articles with 109508 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.