مظفر گڑھ کا انگریزی بولتا بھکاری صرف ایک روپیہ بھیک ہی کیوں مانگتا ہے؟ اور اس کے بنک اکاؤنٹ میں لاکھوں روپے کیسے جمع ہوگئے؟ جانیں

image


عام طور پر بھیک مانگنا ہمارے معاشرے میں انتہائی معیوب تصور کیا جاتا ہے اور اس کے لیے ہمارے پاس ہمارے نبی کی حدیث کا حوالہ بھی موجود ہے جس میں ان کا فرمان ہے کہ دینے والا ہاتھ مانگنے والے ہاتھ سے بہتر ہے-

مگر بعض اوقات انسان کو حالات ایسے نہج پر پہنچا دیتے ہیں جب کہ اس کے پاس مانگنے کے علاوہ کوئی اور چارہ بھی نہیں رہتا مگر بعض لوگ ہمارے معاشرے میں ایسے بھی ہیں جنہوں نے بھیک مانگنے کو اپنا پیشہ بنا رکھا ہے اور ان کی آمدنی کسی بھی عام محنت کش سے بہت زیادہ ہوتی ہے۔

ان کی دکان سال کے بارہ مہینوں میں جاری رہتی ہے اور کرونا جیسے حالات میں جب پوری دنیا کے کاروبار بند ہیں یہ وہ واحد پیشہ ہے جس کی کمائی ان دنوں زیادہ سے زیادہ ہو گئی ہے ایسا ہی ایک انسان شوکت بھکاری بھی ہے جس کا تعلق ملتان سے ہے-

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈيو میں اس نے اردو کے ساتھ ساتھ انگریزی زبان کا استعمال کرتے ہوئے بتایا کہ اس کا نام شوکت بھکاری ہے اور اس کا تعلق شاہ جمال سے ہے اور اس کا پیشہ بھیک مانگنا ہے-

دسویں کا امتحان پاس کرنے کے بعد وہ ضلع مظفر گڑہ کے ایم پی اے کے پاس نوکری مانگنے کے لیے گیا جس نے اسے نوکری دینے سے منع کر دیا ان کا انکار سن کر شوکت بھکاری نے بھیک مانگنے کا فیصلہ کیا اور وہ مظفر گڑھ کی سڑکوں کا شہزادہ بن گیا-
 

image


اس کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ دن بھر میں روز کا ایک ہزار روپے کماتا ہے جس سے اس کو مہینے کے تیس ہزار کی آمدنی ہوتی ہے جو کہ اس کے گزارے کے لیے کافی ہے اور ایک بڑی نوکری کے برابر آمدنی کا باعث ہے جو کہ سال کے تین لاکھ پینسٹھ ہزار بنتے ہیں- اور اس کمائی میں اس کو کسی قسم کا پٹرول ڈیزل وغیرہ کا خرچہ بھی نہیں کرنا پڑتا ہے- علاقے کے تمام ہوٹلوں سے اسے مفت کا کھانا مل جاتا ہے-

اس کا کہنا تھا کہ وہ بھیک مانگتے ہوئے لوگوں سے صرف ایک روپے کا سوال کرتا ہے اس سے وہ لوگوں کی اس نفسیات سے بھی کھیلتا ہے کہ آج کل کے دور میں ایک روپے کا سکہ تو کسی کی بھی جیب میں نہیں ہوتا اس لیے لوگ اس کے تقاضے پر اسے دس بیس روپے ہی دے دیتے ہیں اور اگر کوئی اس کو کہتا ہے کہ اس کے پاس ایک روپیہ نہیں ہے تو وہ ان کو کہتا ہے کہ دس روپے دے دو اور نو روپے مجھ سے کھلے واپس لے لو-
 

image


شوکت بھکاری کا یہ بھی بتانا تھا کہ وہ یہ ساری رقم حبیب بنک لمیٹڈ کی ملتان کی برانچ میں جمع کروا دیتا ہے اس کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ ہر روز کا ایک ہزار روپے بنک میں جمع کرواتا ہے اور اب تک اٹھارہ لاکھ دس ہزار تین سو سنتالیس روپے بنک میں جمع کروا چکا ہے- اس کے علاوہ اس نے 84 ہزار سالانہ کی اسٹیٹ لائف پالیسی بھی خرید رکھی ہے جس کے وہ چھ سال سے پیسے جمع کروا رہا ہے اور بیس سال تک رقم جمع کروانے پر اسے کئی گنا زیادہ رقم ملے گی-

شوکت بھکاری کا نام اس وقت مزید شہرت پا گیا جب اس نے ڈیم فنڈ میں دس ہزار کی رقم جمع کروانے کا اعلان کیا اور نیب نے اس کی انکوائری شروع کر دی ملتان کی سڑکوں پر روانی سے انگریزی بول کر بھیک مانگنے والے بھکاری شوکت کی ويڈیوز سوشل میڈيا پر بہت ذوق و شوق سے دیکھی جاتی ہیں-

YOU MAY ALSO LIKE: