یہ تو ہوگا

وہ صوفے پر ٹیک لگاۓ بیٹھا تھا۔ اپنے موبائل میں کچھ دیکھ کر مسکراۓ جا رہا تھا۔ آخر 'میمز' چیز ہی ایسی ہے۔ کچھ سوچ کر اٹھا مگر پھر موبائل میں کچھ 'اسکرول ' کرتے کرتے رک گیا۔ واپس بیٹھ گیا ۔ اب وہ ایک قصہ پڑھ رہا تھا۔ ۔۔۔ قصہ حضرت صالحٰ علیہ السلام جب حضرت صالح ؑ اپنی قوم ۔ قومٍ ثمود کو اللہ کی طرف انے کی دعوت دی تو قوم نے کہا کہ اگر آپ اللہ کے رسول ہیں تو ہماری آنکھوں کے سامنے پہاڑ سے ایک زندہ اونٹنی نکا لیں جو بچہ پیدا کرے۔ چنانچہ اللہ کے حکم سے اونٹنی پہاڑ میں سے نکلی اور اس نے بچہ دیا۔ اس جگہ پر ایک ھی کنواں تھا سو ایک دن اللہ کی اونٹنی پانی پیتی اور ایک دن لوگ اور انکے مویشی ۔ کفار نے بس چند دن بعد اس اونٹنی کی دونوں ٹانگیں کاٹ دیں۔ اونٹنی زمین پر چیختی ہوٰٰٰیً گری اور مر گٰیَ ۔اونٹنی کا بچہ یہ منظر دیکھ کر گھبرا گیا اور پہاڑ پر چڑھ کر آسمان کی طرف دیکھا اور غاٰئب ہوگیا۔ 3 دن بعد قوم پر تیز آواز اور زلزلہ کا عذاب آیا اور سب کو ہلاک کردیا۔ ۔ ۔ ۔ اور بےشک ،جو تیری نشانیوں سے منہ موڑتا ہے اس پر تؤ دردناک عذاب نازل کرتا ہے۔

وہ منہ بناتے ہوۓ کھڑا ہوا۔ھم بلاوجہ اتنا ٹاٰیم ویسٹ کر دیا۔ پھر ہنسا ویسے بھی ' اب یہ تو کسی کتاب میں نہیں لکھا '۔۔ لکھا ہے یار ۔۔ بس تو وہ کتاب پڑھتا نہیں ہے ۔۔ رات کے 3 بجے تھے گھر میں اندھیرا تھا۔ وہ پیچھے مڑا کہ دیکھے آواز کہاں سے آٰ ٰئی؟؟ مگر وہاں کوئی نہ تھا۔ ۔۔ وہ گھبرایا ۔ وہ شدید خوف محسوس کررہا تھا۔ وہ اپنے کمرے میں گیا ۔ بستر پر بیٹھ کر سوچنے لگا کہ وہ بھی توخدا کی نعمتوں اور عذابوں کا مذاق بناتا رہا ہے ۔اور اب ۔۔ اب تو وہ دجال پر ایسی میمز بنا رہا تھا کہ اناعوذباللہ خود دجال بھی اس سے پناہ مانگے ۔ وہ جتنا سوچتا تھا اتنا ہی ڈوبتا اور شرمندہ ہوتا جاتا تھا۔ آواز آئی ۔ اب تو بندوں کو خوش کرنے کے لیے اس کو ناراض کرے گا جس نے تجھے میمز بنانے کے قابل کیا تو ۔۔ یہ تو ہوگا ۔۔اس نے سوچ لیا کہ توبہ کے دروازے اب بھی کھلے ہیں اور دل میں سچی توبہ کرلی۔ ۔ ۔

اب وہ مسکراتے چہرے کے ساتھ کچھ صاف ستھری میمز بنارہا تھا ۔

 

Mariyam Hashmi
About the Author: Mariyam Hashmi Read More Articles by Mariyam Hashmi: 2 Articles with 1603 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.