کرونا وائرس کے پھیلاؤ نے دنیا بھر کے طرز زندگی میں بڑی تبدیلی کر دی ہے
وہ دنیا جہاں پر بڑے بڑے اجتماع اور اجلاس کرنا ضروری خیال کیا جاتا تھا
وہاں پر اب کاروبار زندگی اور حکومت چلانے کے لیے بھی آن لائن اقدامات کیے
جارہے ہیں- لوگ آن لائن خریداری کر رہے ہیں یہاں تک کہ حکومتی اجلاس بھی آن
لائن کیے جا رہے ہیں- ایسے حالات میں جب کہ شادیوں کے اجتماعات پر بھی
پابندی عائد ہے بہت سارے والدین اس پریشانی میں مبتلا ہیں کہ ان کے بچوں کی
شادیوں کے تمام انتظامات مکمل ہیں مگر لاک ڈاؤن کے سبب وہ اس شرعی فریضے کو
بھی مؤخر کرنے پر مجبور ہیں- اس صورت میں پاکستانی اگر چاہیں تو وہ بھی آن
لائن شادی کی سہولت سے اسی طرح فائدہ اٹھا سکتے ہیں جس طرح دنیا بھر کے لوگ
اس سہولت سے فائدہ اٹھا رہے ہیں-
آن لائن شادی
آن لائن شادی سے مراد ایسا نکاح ہے جس میں لڑکے کا اور لڑکی کا ایک ہی جگہ
پر موجود ہونا ضروری نہیں ہے اور وہ انٹرنیٹ کی سہولت کا استعمال کرتے ہوئے
آن لائن ایجاب و قبول اپنے وکیل اور نکاح خواں کی موجودگی میں کر سکتے ہیں
اور فقہ حنفی کے مطابق ان کا یہ نکاح شرعی طور پر درست تصور کیا جاتا ہے
اور اس میں کوئی قباحت نہیں ہے-
|