منظر۱۶۱
عبدالمجیدنمازفجراداکرکے چارپائی پربیٹھ کرتسبیح پڑھ رہاہے۔ احمدبخش
نمازاداکرچکاہے۔ سلطانہ اورعبدالرحیم نمازاداکررہے ہیں۔ راشدہ ناشتہ بنانے
کی تیاری کررہی ہے۔ دروازے پردستک ہوتی ہے۔ راشدہ کہتی ہے اس وقت کون آگیا۔
پھردروازے کی دستک کونظراندازکرکے ناشتہ تیارکرنے میں مصروف ہوجاتی ہے۔
پانی کی دوبالٹیاں چولھے پررکھتی ہے۔ دروازے پردوبارہ دستک ہوتی ہے
عبدالمجید۔۔۔۔کب سے کوئی دروازے پردستک دے رہاہے سنائی نہیں دے رہاکسی کو؟
راشدہ۔۔۔۔عبدالرحیم بیٹا دیکھو دروازے پرکون آیاہے
عبدالمجیدکے گھرکے دروازے پرکھڑی ہوئی سمیرا۔۔۔اپنی ماں سے۔۔۔۔ہم جلدی
تونہیں آگئے یہ تودروازے پرہی نہیں آرہے
بشیراحمد۔۔۔صبح کاوقت ہے ہرایک کام میں مصروف ہوتاہے
فیاض۔۔۔انتظارکرلیتے ہیں آجائیں گے
اسی دوران عبدالرحیم دروازہ کھولتاہے تویہ دیکھ کرحیران ہوجاتاہے کہ فیاض
اورسمیرانے ایک ایک تھال اٹھایاہواہے اوربشیراحمداوراریبہ کے ہاتھ میں ایک
ایک شاپرہے۔عبدالرحیم کچھ دیرکے لیے ان سب کوحیران ہوکردیکھتارہتاہے۔
پھرکہتا ہے آجائیں وہ سب گھرمیں آجاتے ہیں۔
راشدہ۔۔۔۔عبدالرحیم کون ہے دروازے پر
عبدالرحیم۔۔۔۔چچااورچچی آئے ہیں
راشدہ آٹاگوندھنے کے لیے اس میں پانی ڈالنے ہی لگی تھی کہ بشیراحمد، اریبہ،
سمیراورفیاض اس کے پاس پہنچ جاتے ہیں۔ راشدہ ان کے ہاتھ میں تھال
اورشاپردیکھ کرآنکھیں ملنے لگتی ہے
سمیرا۔۔۔۔چچی السلام علیکم یہ کیاکررہی ہیں لگتاہے آپ کوابھی بھی نیندآرہی
ہے
اریبہ۔۔۔۔لگتاہے راتیں چھوٹی ہوگئی ہیں اب نیندپوری نہیں ہوتی
راشدہ۔۔۔۔میں تویہ چیک کررہی ہوں میں خواب تونہیں دیکھ رہی ہوں
اریبہ۔۔۔۔۔یہ خواب نہیں حقیقت ہے
راشدہ آٹے میں پانی ڈالنے لگتی ہے تواریبہ اسے روک کرکہتی ہے آج میں تجھے
ناشتہ نہیں بنانے دوں گی۔
راشدہ۔۔۔۔بچوں نے سکول جاناہے ان کے ابونے کام پرجاناہے میں ناشتہ تیارنہیں
کروں گی تووہ ناشتہ کیسے کریں گے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۱۶۲
صابراں چادریں گھرکے صحن میں چارپائی پررکھ کرکمرے میں آتی ہے ۔ اس کی
بہنیں صندوق کی صفائی کررہی ہیں۔
صابراں۔۔۔۔اچھی طرح صفائی کرکے باہرآجانا
ایک بہن۔۔۔۔صندوق میں کپڑے رکھ دیں؟
صابراں۔۔۔۔ابھی نہیں بلکہ آج نہیں
دوسری بہن۔۔۔۔آج کیوں نہیں یہ کام آج ہوجائے تواچھاہے
صابراں۔۔۔۔دودن تک یہ صندوق کھلے رہیں گے
پہلی بہن۔۔۔۔۔ہماراکام ختم ؟
صابراں۔۔۔۔۔نہیں ابھی بہت ساکام باقی ہے تم صفائی کرکے کچھ دیرکے لیے سانس
لے لو پھرمیں تمہیں بتاتی ہوں کہ کیاکرنا ہے
صابراں کمرے سے باہرآتی ہے۔رحمتاں چادروں کے پاس کھڑی ہے
رحمتاں۔۔۔۔صابراں سے۔۔۔۔۔یہ چادریں تونے ایسے ہی رکھ دی ہیں ان کی دھلائی
کرو
صابراں۔۔۔۔صفائی ہوجائے چادروں کی دھلائی بھی کردیتی ہیں
رحمتاں۔۔۔۔پہلے ان چادروں کواچھی طرح جھاڑلینا پھرخالی ٹین میں پانی ڈال
کراس میں چادریں بھگودیں تم یہ کام کرو اس کے بعدکیاکرناہے میں تمہیں بتاؤں
گی۔
اسی دوران صابراں کی دونوں بہنیں کمرے سے باہرآجاتی ہیں۔ اورچارپائی پربیٹھ
جاتی ہیں
رحمتاں۔۔۔۔ابھی کتناکام پڑاہے یہ دونوں بیٹھ گئی ہیں
صابراں۔۔۔۔یہ تھک گئی ہیں سانس لے رہی ہیں
رحمتاں۔۔۔۔۔یہ کام کون کرے گا
رحمتاں۔۔۔۔دوصندوق صاف کرنے سے یہ تھک گئی ہیں
صابراں۔۔۔۔۔یہ روزانہ کام کرنے کی عادی نہیں ہیں اس لیے تھک گئی ہیں کام
کرنے کی جب عادت ہوجائے گی توزیادہ دیرتک کام بھی کرسکیں گی۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۱۶۳
سجاداحمدسوٹ کی کٹائی کے لیے کپڑا پھیلارہاہے۔ اس کے ایک طرف کٹے ہوئے سوٹ
پڑے ہیں۔ جب کہ دوسری طرف بغیرکٹے ہوئے سوٹ پڑے ہیں۔سجاداحمدانچ پٹی سے
پیمائش کرکے پنسل سے کپڑے پرنشان لگاتاہے۔ اسی دوران چارافراددوتھیلے
اٹھائے ہوئے دکان میں آتے ہیں۔ السلام علیکم کہنے کے بعدبیٹھ جاتے ہیں۔
سجاداحمدکپڑے کی پیمائش کرتے ہوئے ان کودیکھے بغیرکہتاہے وعلیکم السلام
۔نعیم ان چاروں افرادکوپانی پلاتاہے۔ سجاداحمدسوٹ کی کٹائی کرنے کے لیے
قینچی اٹھاکررکھ دیتاہے۔
سجاداحمد۔۔۔مہمانوں سے۔۔۔۔۔چائے پیوگے یاشربت
پہلامہمان۔۔۔۔ہم نے پانی پی لیاہے اب چائے نہ شربت اﷲ تعالیٰ آپ کے رزق میں
اضافہ کرے
سجاداحمد۔۔۔۔میرے لیے کوئی خدمت ہے توحکم کریں
دوسرامہمان۔۔۔۔۔ہم خدمت کرانے تونہیں آئے آپ سے ایک گزارش کرنی تھی
سجاداحمد۔۔۔۔جی حکم کریں
دوسرامہمان۔۔۔۔۔ہم درزیوں پرحکم نہیں چلاسکتے
اس کے ساتھ ہی وہ تھیلے سے کپڑے نکالتاہے اورکہتاہے یہ دوپرانے سوٹ ہیں ان
کی سلائیاں ٹوٹ گئی ہیں اوریہ دوتین جگہوں سے پھٹ بھی گئے ہیں آپ کی بڑی
مہربانی ہوگی یہ دونوں سوٹ مرمت کردیں اپنی مزدوری بھی بتادیں اوریہ بھی
بتادیں یہ سوٹ کب تک اٹھانے آئیں
سجاداحمد۔۔۔۔آپ کوجلدی تونہیں ہے
مہمان۔۔۔۔۔ہمیں کوئی جلدی نہیں ہے
سجاداحمد۔۔۔فیاض سے۔۔۔۔جاؤ سب کے لیے چائے لے آؤ
فیاض چائے لینے چلاجاتاہے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۱۶۴
ایک کمرے میں فرش پرتیس خواتین دائرہ کی شکل میں بیٹھی ہوئی ہیں۔ ان کے
درمیان کٹے ہوئے فروٹ اورپانی کے جگ اورگلاس رکھے ہوئے ہیں۔ایک خاتون قرآن
پاک کی تلاوت کرتی ہے۔ایک اورخاتون صائم چشتی کالکھاہوانعتیہ کلام سناتی
ہے۔اس کے بعداجتماعی دعاکرائی جاتی ہے۔ جس میں ملک کی ترقی وسلامتی اوردین
اسلام کی سربلندی کی دعاکی جاتی ہے۔ اس کے بعدگفتگوکاسلسلہ شروع ہوتاہے۔
پہلی خاتون۔۔۔۔مردوں کی کمیٹی نے مقابلے کرانے اورانعام دینے کافیصلہ
کیاہے۔ بچوں،نوجوانوں اورمردوں کے درمیان مقابلے مردوں کی کمیٹیکرائے گی۔
اس کے لیے انہوں نے الگ الگ کمیٹیاں بھی بنادی ہیں
دوسری خاتون۔۔۔۔خواتین کے مقابلے ہم کرائیں گی
تیسری خاتون۔۔۔۔جب مردوں کے مقابلے مردوں کی کمیٹی کرارہی ہے توخواتین کے
مقابلے ہم خواتین ہی کرائیں گی
چوتھی خاتون۔۔۔۔خواتین میں کون کون سے مقابلے کرائے جائیں گے
پہلی خاتون۔۔۔۔اس بارے آپس میں مشورہ کرلیں ہم بھی بچیوں، لڑکیوں اورخواتین
کے درمیان الگ الگ مقابلے کرائیں گی ۔
پانچویں خاتون۔۔۔۔یہ تقسیم کیسے ہوگی؟
پہلی خاتون۔۔۔۔۔پندرہ سال کی عمرتک بچیوں کے مقابلے ہوں گے سولہ سال سے
زائدعمرکی غیرشادی شدہ عورتیں لڑکیوں کے گروپ میں اورشادی شدہ عورتیں
خواتین کے گروپ میں ہوں گی۔
دوسری خاتون۔۔۔۔۔اب یہ مشورہ کرنے میں آسانی ہوجائے گی کہ کس گروپ میں کون
سے مقابلے کرانے ہیں۔
پہلی خاتون۔۔۔۔وقت کافی ہوچکاہے خواتین نے اپنے اپنے گھروں میں کام بھی
کرنے ہیں اس لیے آج کااجلاس ختم کیاجاتاہے مقابلوں کے بارے میں مشاورت
آئندہ اجلاس میں کریں گی
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۱۶۵
عبدالحق بہت سی لکڑیاں کاٹ چکاہے۔بشریٰ لکڑیاں اکٹھی کرنے لگتی ہے
توعبدالحق کہتاہے امی آپ چھوڑدیں میں یہ لکڑیاں اکٹھی کردوں گا
بشریٰ۔۔۔۔میں نے تجھ سے کوئی بات پوچھی ہے
عبدالحق۔۔۔۔جوبات آپ پہلے سے جانتی ہیں وہ میں دوبارہ آپ کوکیسے بتاؤں
بشریٰ۔۔۔۔میں تووہ بات پوچھ رہی ہوں جومیں نہیں جانتی
عبدالحق۔۔۔۔آپ کون سی بات نہیں جانتی
بشریٰ۔۔۔۔وہی بات جوتواورتیرابھائی ہی جانتے ہیں نہ میں جانتی ہوں نہ
تیراباپ جانتاہے
عبدالحق۔۔۔۔میری سمجھ میں نہیں آرہا آپ کون سی بات پوچھ رہی ہیں
بشریٰ۔۔۔۔یہ تومیں بھی جانتی ہوں کہ توسیرکرنے کے لیے بھائی کے ساتھ رکشے
پرنہیں گیا اس کاتوتونے بہانہ بنایا اصل میں توبھائی کے ساتھ کسی اورکام سے
گیاتھا
عبدالحق۔۔۔۔میں سیرکرنے ہی گیاتھا
بشریٰ۔۔۔۔۔توکوئی دس بارہ سال کابچہ نہیں ہے جوتجھے سیرکرنے کی خواہش ہونے
لگی تھی
عبدالحق کٹی ہوئی لکڑیاں اکٹھی کرکے ان کی دوالگ الگ ڈھیریاں بناتاہے
عبدالحق۔۔۔۔اگرآپ یہ جانتی ہیں کہ میں سیرکرنے نہیں کسی اورکام سے گیاتھا
تویہ بھی جانتی ہوں گی کہ کس کام سے بھائی کے ساتھ گیاتھا
بشریٰ۔۔۔۔۔ہاں میں جانتی ہوں
عبدالحق۔۔۔۔آپ تصدیق کررہی ہیں یامجھے چیک کررہی ہیں
بشریٰ۔۔۔۔۔نہ میں تصدیق کررہی ہوں اورنہ ہی تجھے چیک کررہی ہوں
عبدالحق۔۔۔۔اگرایساہی ہے اورآپ اصل بات بھی جانتی ہیں تومجھ سے کون سی بات
پوچھ رہی ہیں
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۱۶۶
کریم بخش اورنورالعین اپنے مویشی باندھنے کی جگہ کی صفائی کررہے ہیں۔
نورالعین۔۔۔۔ریت پھیلاتے ہوئے۔۔۔۔آج جمعرات ہے آج آپ طارق کولینے جائیں گے
نا
کریم بخش۔۔۔۔میراخیال ہے مجھے نہیں جاناچاہیے
نورالعین۔۔۔۔پرسوں رات کوتوآپ کہہ رہے تھے کہ میں طارق کولے آؤں گا اب کہہ
رہے ہیں مجھے نہیں جاناچاہیے
کریم بخش۔۔۔۔اب اس کوخود ہی گھرآجاناچاہیے
نورالعین۔۔۔کہیں ایسانہ ہو کہ ہم اس کاگھرمیں انتظارکرتے رہیں اوروہ دکان
پرآپ کا
کریم بخش۔۔۔۔۔آپ کہناچاہتی ہیں میں چلاجاؤں
نورالعین۔۔۔۔میں توایساہی چاہتی ہوں آپ چلے جائیں
کریم بخش۔۔۔۔اب ہرجمعرات کوتومیں نہیں جاسکتا اب اسے خودہی آجاناچاہیے
نورالعین۔۔۔۔۔کیاآپ نے اسے کہاتھا کہ جیسے ہی دکان سے چھٹی ملے تووہ
گھرآجائے آپ کاانتظارنہ کرے
کریم بخش۔۔۔۔۔میں نے اس کویہ تونہیں کہاتھا
نورالعین۔۔۔۔پھرتوآپ کوضرورجاناچاہیے گھرمیں اس سے پوچھ لیناوہ خود
آاورجاسکتاہے یانہیں
کریم بخش۔۔۔۔ایساہی کروں گا
نورالعین۔۔۔۔۔اب توجائیں گے یااب بھی نہیں جائیں گے
کریم بخش۔۔۔۔اب میں جانے سے انکارنہیں کرسکتا
نورالعین۔۔۔۔پھرآپ تیاری کریں آپ نے جانابھی ہے آنے جانے میں وقت بھی لگے
گا
کریم بخش۔۔۔۔۔تم ٹھیک کہہ رہی ہوں اب میں تیارہوتاہوں
نورالعین۔۔۔۔صبح سے میرے ساتھ کام کرارہے ہو تھکاوٹ ہوگئی ہے کچھ دیرکے لیے
آرام کرلو
کریم بخش۔۔۔۔ابھی تو تجھے جلدی تھی
نورالعین۔۔۔۔اتنی بھی جلدی نہیں ہے میں نہیں چاہتی کہ جلدی میں آپ کو
کریم بخش۔۔۔۔اﷲ کرم کرے گا
نورالعین۔۔۔۔اﷲ ہی کرم کرے گا ہمیں بھی احتیاط سے کام کرناچاہیے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
|