تانکا جھانکی کی عادت ویسے تو اچھی نہیں سمجھی جاتی مگر
کبھی کبھی تصویر کا صحیح رخ دیکھنے کے لیے اس بری عادت کا سہارا لینے میں
کوئی مضائقہ نہیں ۔ چلیں آئیں سب سے پہلے ایک تعلیمی ادارے میں جھانکتے ہیں
لیکن جھانکنے سے پہلے یہ واضح کر دوں کہ سب انسان ایک جیسے نہیں ہوتے ۔ تو
جن کا ضمیر مطمئن ہو گا وہ اس تانکا جھانکی سے بالکل نہیں گھبرائیں گے ۔
آئیے ایک کلاس میں چلتے ہیں جہاں ٹیچر موبائل میں گم یو ٹیوب پر نجانے کیا
دیکھنے میں مگن ہے کہ اس کے پیچھے ہم جا کھڑے ہوئے مگر انہیں کانوں کان خبر
نہ ہوئی ۔ یو ٹیوب پر اپنی من پسند ویڈیوز سرچ کرتے ہوئے قیمتی وقت کو مزید
قیمتی بنانے میں مصروفِ عمل یہ معمارِ قوم مصروف ہے ۔ وائٹ بورڈ پر سارا
سبق لکھ کر بچوں کو لکھنے پر لگا کر خود اپنی دنیا میں مگن ہیں ۔ وہ تو جب
نیٹ ورک کے سگنل نے دغا دیا اور انہوں نے سر اٹھا کر بچوں کو بارعب آواز
میں کام کرنے کی تنبیہہ کی ۔ تو ہم چپکے سے باہر نکل آئے ۔ اب اس پر ہم
کوئی تبصرہ نہیں کریں گے ۔ مگر یہ اعتراض ضرور ہو گا کہ اب اکثر سکولوں میں
موبائل کلاس روم میں رکھنے کی ممانعت ہے مگر ہر جگہ کون دیکھ رہا ہے تو
اکثر جگہ یہ نظارہ دیکھنے کو مل جاتا ہے ۔ اب ذرا آئیں بازار چلتے ہیں ،
سبزی اور پھل فروش والے کے پاس جا کر ذرا جھانکتے ہیں ۔ یہ ایک غریب مگر
معاشرے کا لازم و ملزوم حصہ ہے ۔ ہم بھی خریداری کے بہانے ان پر گہری نظر
رکھے ہوئے ہیں ۔ خریدار نے سممجھدار اور چالاک بننے کی بھرپور کوشش کی اور
اپنے ہاتھ سے اچھی اچھی سبزی چن کر سبزی فروش کو پکڑائی اور سبزی فروش نے
اس طریقے سے اس میں کچھ گلی سڑی سبزی کے چند دانے ڈالے کہ خریدار کو ذرا
بھی شک نہ ہوا ۔ ہم تو سبزی فروش کی مہارت کے قائل ہو گئے ۔ خریدار اور
دوکاندار دونوں اپنے اپنے مقصد میں کامیاب ہونے پر مطمئن اور خوش تھے ۔
خریدار کے چلے جانے پر ہم بھی وہاں سے رفو چکر ہو گئے ۔ کیونکہ ہم تو صرف
خاموش تماشائی تھے ۔ ہم نے اپنے آپ کو تسلی دی کہ اب تو ہمیں اس طریقۂ
واردات کا علم ہو چکا ہے تو ہم اس دھوکے سے بچ جائیں گے مگر یہ میری طرح آپ
بھی جانتے ہیں کہ یہ تسلی صرف تسلی ہی رہے گی ۔ اب آئیں ذرا اس آفس میں چکر
لگاتے ہیں جہاں سے تمام محکموں اور سرکاری ملازمین کا سارا حکومتی لین دین
ہوتا ہے ۔ اب چونکہ ہم ہر اچھے شہری کی طرح حکومت کے ہر اچھے اقدام پر خوب
واہ واہ کرتے ہیں اور مکمل یقین لے آتے ہیں ۔ تو ہم جانتے ہیں کہ کسی بھی
قسم کی بد عنوانی کی اطلاع کے لیے اب حکومت نے سو طرح کے پلان بنا لیے ہیں
۔ تو ہم اس خوش فہمی میں مبتلا ہیں کہ اب تو کسی طرح کرپشن کو راستہ نہیں
ملے گا ۔ کرہشن بیچاری پریشان ہو گی کہ حکومت نے اس کے تمام ذرائع بند کر
دئیے ہیں ۔ اب تو ویڈیو بنا کر موقع پر ہی ثبوت ہر کوئی جمع کر سکتا ہے اور
پھر حکومت کو اطلاع دے کر محبِ وطن شہری بن سکتا ہے ۔ اور ہم جو پہلے سے
منصوبہ بنا کر گئے تھے کہ ہم پہلے سے ہی ویڈیو نہ سہی آڈیو ریکارڈنگ آن کر
کے جائیں گے اور وہاں ہونے والی کارروائی کو محفوظ کر لیں گے ۔ تو میرے
ساتھ دیکھیں کہ یہ شاندار پلان کتنا کامیاب ٹھہرا ۔ ہم نے جونہی ایک آدمی
کو فائلیں پکڑے اندر داخل ہوتے دیکھا ہم بھی پیچھے ہو لیے ۔ جہاں وہ جاتے
ہم بھی وہاں پہنچ جاتے ۔ ایک فائل لیتے ہوئے اس آفس کے کارندے نے پوچھا سب
کاغذات پورے ہیں تو سامنے والے نے مسکرا کر کہا جی سب کاغذات پورے ہیں ۔
فائل لے کر اس نے دراز میں رکھ کر کاغذات چیک کیے اور مطلوبہ کاغذات پورے
ہونے پر چہرے پر بڑی سی مسکراہٹ سجا کر کہا ، بس فکر ہی نہ کریں ، آپ کا
کام ہو گیا ہے ۔ اب چونکہ وہ فائل دراز میں رازداری سے چیک کی گئی تھی تو
ہمیں قطعاً اندازہ نہ ہوا کہ اس میں کیا ہے مگر اس کی مسکراہٹ نے سب واضح
کر دیا کہ کون سے کاغذات پورے تھے ۔ اور ہم جو ریکارڈنگ آن کر کے آئے تھے
شرمندہ شرمندہ وہاں سے باہر نکل آئے ۔ اب مجھ پر تانک جھانک کا الزام لگانے
کی ضرورت نہیں کیونکہ ہم نے اس کام سے توبہ کر لی ہے ۔ اور ہم بھی تو اسی
معاشرے کا ایک اہم فرد ہیں تو ہم بھی اس کام میں سب کے ساتھ دل و جان سے
شامل ہیں جو ہم سب پوری دیانتداری اور ایمانداری سے بغیر کسی وقفہ اور چھٹی
کے سر انجام دیتے ہیں ۔ جی ہاں ، آپ ٹھیک سمجھے ، ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنی
ذات کو چھوڑ کر معاشرے میں پھیلی تمام برائیوں کا سہرا کبھی حکومت اور
سیاسی لیڈروں پر ڈال دیں اور کبھی دوسروں پر ڈال دیں ۔ بس اس کام کو کرتے
ہوئے سب نے اپنی اپنی ذات کو پاک صاف ثابت کرنا ہے ۔ یقین مانیں ہم تو ٹھیک
کام کرتے ہیں مگر اس معاشرے میں ٹھیک کام کرنے کوئی نہیں دیتا ۔ آپس کی بات
ہے یہ جملہ آپ کو ہر فرد سے سننے کو ملے گا ۔ اب چونکہ آپ تو فرض شناس شہری
ہیں اس لیے یہ آپ کے بارے میں تو ہرگز نہیں کہا ۔ کیوں ، ٹھیک کہا ناں میں
نے ۔
|