میٹرنٹی ہاسپتل پر حملے نے انسانیت کی دھجیاں اڑا دیں

ماہ صیام میں بھی افغانستان میں دھماکے۰۰۰

افغانستان میں نماز جنازہ کے دوران دھماکے اور ایک میٹرنٹی ہاسپتل میں حملے میں درجنوں افراد ہلاک ہوگئے ۔مشرقی افغان صوبے ننگرہار میں ایک سابق پولیس افسر کے جنازے کے دوران یہ دھماکہ کیا گیا ۔ افغان دارالحکومت کابل کے ایک ہاسپتل میں بھی حملہ کیا گیا جہاں تین مسلح افراد نے ہاسپتل میں زچہ بچہ وارڈ میں گھس کر وہاں موجود ماؤں اور بچوں پر فائرنگ کردی ، اس واقعہ میں دو نوزائیدہ بچے، گیارہ خواتین اور متعدد نرسیں ہلاک ہوئیں۔اس ظالمانہ حملہ کے بعد عالمی سطح پر سوشل میڈیا پر غم و غصہ کا اظہار کیا گیا اور ایک خاتون نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ افغانستان میں زندگی کی شروعات اور اس کا اختتام ایسے ہوتا ہے۔ ایک خاتون نے لکھا کہ انسانیت کی موت ہوگئی ہے۔ مشرقی افریقہ سے ایک خاتون لکھتی ہیکہ میں کئی گھنٹوں سے اس ٹویٹ کو لکھ رہی ہوں اور آنکھوں سے آنسو بہہ رہے ہیں ۔ سچ کہوں تو مجھے نہیں پتاکیا لکھوں۔ میرا دل درد سے پھٹ رہا ہے۔ یہ تو ان خواتین کے غمزدہ ٹوئٹس تھے لیکن جن کے ساتھ یہ کربناک واقعات پیش آئے ان پر کیا بیتی ہوگی ، اس کا انسانیت کو اندازہ کرنا چاہیے، اسکا ان ظالم درندوں کو اندازہ ہونا چاہیے کہ ایک نوزائیدہ بچہ اور اس کی ماں پر حملہ کتنی بڑی ظالمانہ کارروائی ہے ۔ کاش ان درندہ صفت حملہ آوروں اور ایسے پلان بنانے والے ظالموں کو انکے کئے کی ایسی سزا ملنی چاہیے کہ آئندہ دوسروں کی ہمت نہ ہونے پائے۔افغان حکومت کو چاہیے کہ وہ ان ظالموں کو کسی بھی صورت میں گرفتار کریں اور انہیں ایسی سزا ئیں دیں کہ دوبارہ کسی کی ہمت نہ ہو۔نماز جنازہ میں ایک خودکش حملے میں کم از کم 24افراد ہلاک اور پچاس سے زائد زخمی بتائے جاتے ہیں۔منگل 12؍ مئی کو ہونیو الے ان حملوں سے ایک روز قبل صوبہ لغمان کے ضلع علیشنگ میں طالبان کے ایک حملہ میں کم ازکم 18افغان فوجی ہلاک ہوئے تھے۔ صوبہ ننگرہار کے ضلع شیوہ میں ہونے والے خودکش حملہ کی ذمہ داری دولتِ اسلامیہ نے قبول کی ہے ۔ افغان صدر اشرف غنی اپنے ایک مخصر ویڈیو پیغام میں سکیوریٹی فورسز کو حکم دیئے کہ طالبان کے خلاف دفاعی کارروائیوں کے بجائے ایک بار پھر حملے شروع کریں۔انکا کہنا ہیکہ افغان عوام اور افغان حکومت کی امن اور جنگ بندی کی خواہش کے برعکس حملوں میں اضافہ کیا ہے۔افغانستان میں قیام امن انتہائی مشکل دکھائی دے رہا ہے ۔ معصوم اور بے قصور نو زائیدہ بچے اور خواتین پر حملے نے انسانیت کی دھجیاں اڑادی ہیں۰۰۰

کورونا وائرس ۰۰۰ دنیا بھر میں مسلمانوں سے نفرت اور حملوں میں اضافہ ۰۰۰ اقوام متحدہ
اسلام ہی وہ واحد مذہب ہے جس کے خلاف ہر دور میں تمام مذاہب کے ماننے والے متحد ہوتے رہے ہیں ۔ آغاز اسلام سے ہی مسلمانوں پر دشمنانِ اسلام نے ظلم وستم ڈھانا شروع کردیا اور مسلمانوں کے خلاف سازشیں شروع ہوگئیں اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ بھی اب مسلمانوں سے ہی جوڑا جانے لگا ہے۔ اس سے قبل دہشت گردی کیلئے عالمی سطح پر مسلمانوں نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد دنیا بھر مسلمانوں کے خلاف جو نفرت اور حملوں کا اغاز ہوا ہے اس سلسلہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریس کا کہنا ہیکہ کورونا وائرس کی بڑھتی وبا کے باعث مسلمانوں پر ؂حملوں کے واقعات اور دنیا میں نفرت میں اضافہ ہوگیا ہے۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریس کا کہنا ہیکہ کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں نفرتوں کا سونامی، جھوٹے نظریات اور مسلمانوں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے،انہوں نے کہا کہ مہاجرین کو وائرس کے پھیلاؤ کا ذریعہ سمجھا جارہا ہے اور انہیں طبی امداد کی فراہمی بھی روکی جارہی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ بزرگوں کے خلاف توہین آمیز ممیز بنائی جارہی ہیں جبکہ صحافیوں ، طبی عملے اور انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔انٹونیو گوٹریس نے کہاکہ ہم سب کو نفرت کے وائرس کے خلاف معاشرے میں برداشت کو قوت بخشنا ہوگی۔ اسی لئے تمام لوگوں سے انہوں نے درخواست کی ہے کہ دنیا سے نفرت کو ختم کرنے کے لئے کوششوں کو بروئے کار لائیں۔ سکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے تمام سیاسی رہنماؤں سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے کے تمام افراد سے یکجہتی کا مظاہرہ کیا جائے اور معاشرتی ہم آہنگی کو قائم کیاجائے۔اب دیکھنا ہیکہ کورونا وائرس دشمنانِ اسلام اور مسلمانوں کے درمیان مزید کن قسم کے شبہات کو جنم دیتا ہے ۔ عالمی سطح پر اب تک کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 41,78,156تک پہنچ گئی ہے جبکہ مرنے والوں کی تعداد 286, 355سے متجاوز ہوگئی ہے۔

خام تیل کی قیمتوں میں کمی ۰۰۰ معاشی نقصان کی پابجائی شہریوں سے کی جائے گی ۔سعودی عرب
کورونا وائرس نے عالمی سطح پر معیشت کو بُری طرح متاثر کیا ہے اور دنیا معاشی اعتبار سے سنبھلنے کیلئے کئی برس لگ سکتے ہیں۔ کھربوں ڈالرس کے نقصان کا سلسلہ ابھی جاری ہے اور نہیں معلوم کورونا وائرس کا سلسلہ کب تک جاری رہے گا۔ سعودی عرب بھی ان ہی ممالک میں شامل ہے جس کی معیشت بھی بُری طرح متاثر ہوئی ہے۔ سعودی عرب نے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعداپنی معیشت کی بحالی کیلئے ’’ویلیو ایڈڈ ٹیکس( وی اے ٹی) میں تین گنا اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اس کے علاوہ شہریوں کو ملنے والے رہائشی الاؤنس کو بھی شاہی حکومت نے معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہیکہ سعودی عرب نے معیشت کا خام تیل کی عالمی منڈیوں میں انحصار کم کرنے کیلئے دو سال قبل ویلیو ایڈڈ ٹیکس متعارف کروایا تھا تاہم اب کورونا وائرس کے پیشِ نظر یکم؍ جولائی سے ویلیوایڈڈ ٹیکس پانچ فیصد سے بڑھا کر 15فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسی طرح شاہی حکومت نے یکم ؍ جون سے رہائشی الاؤنس بھی معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس ہنگامی منصوبے سے حکومت کو 26.6ارب ڈالر فائدہ پہنچے گا۔کورونا وائرس اور بین الاقوامی منڈیوں میں تیل کی طلب اور قیمیتں کم ہونے کے باعث سعودی عرب کی آمدنی میں کمی ہوئی ہے، جیسا کہ قارئین جانتے ہیں کہ سعودی عرب کا شمارتیل برآمد کرنے والے بڑے ممالک میں کیا جاتا ہے، حکومت کے فیصلہ کے بعد وزیر خارجہ محمد الجدان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ اقدامات تکلیف دہ ہے لیکن ضروری اس لئے ہیں تاکہ درمیانے اور لمبے عرصے کیلئے مالی اور معاشی استحکام حاصل کیا جاسکے اور کورونا وائرس کے بحران میں کم سے کم نقصان کے ساتھ قابو پایا جاسکے۔انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ حکومت کی کفایت شعاری مہم کے تحت چند اداروں کے اخراجات کو معطل یا ملتوی کیا جارہا ہے جبکہ ویژن 2030کے اصلاحاتی پروگرام کے منصوے کے اخراجات بھی کم کئے گئے ہیں۔ حکومت نے اعلان اس وقت کیا ہے جب ملک میں اخراجات آمدنی سے زیادہ ہوچکے ہیں۔ بتایا جاتا ہیکہ رواں سال کے پہلے تین ماہ کے دوران سعودی عرب میں بجٹ کا خسارہ 9ارب ڈالر رہا ہے۔واضح رہیکہ کورونا وائرس کی روک تھام اور اس سے مقابلے کیلئے کیے جانے والے اقدامات کی وجہ سے سعودی شہزادے محمد بن سلمان کی جانب سے متعارف کردہ معاشی اصلاحات کی رفتار اور وسعت پر اثر پڑے گا۔

معاشی اعتبار سے دنیا بحران کا شکار
کورونا وائرس نے دنیا کو معاشی اعتبار سے بحران کا شکار بنادیا ہے ۔ بڑے بڑے ترقیاتی ممالک بھی قرضے لینے پر مجبور ہوچکے ہیں اور پوری دنیامیں کروڑوں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔ان ہی حالات کو دیکھتے ہوئے عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کا اندازہ ہیکہ آئندہ عالمی معیشت 3فیصد تک سکڑ جائے گی جبکہ ادارے نے گذشتہ پیش گوئی کی تھی دنیا کی معیشت 3فیصد بڑھے گی ۔ کورونا وائرس کی تباہی کے بعد عالمی مایاتی ادارے کی پیشن گوئی بالکل برعکس ہوچکی ہے۔ بتایا جاتا ہیکہ دنیا1930ء کی دہائی کے گریٹ ڈپریشن کے بعد سب سے بڑے عالمی بحران کی تیاری کررہی ہے اور نہیں معلوم یہ بحران کب تک چلے گا اور اس سے کیسے نکلا جائے گا۔

سعودی عرب میں پٹرول کی قیمتوں میں کمی
سعودی آرامکو نے پیر کو مئی کیلئے پٹرول کی قیمتوں کا اعلان کیا ہے ۔ ایک لٹر91پٹرو ل کی قیمت 1.31ریال سے کم ہوکر صرف 0.67ہللا اور 95پٹرول کی قیمت 1.47سے کم ہوکر 0.82ہﷲ ہوگئی ہے۔ سعودی وزارت تجارت نے کہا ہیکہ پٹرول کی نئی قیمتوں کی پابندی نہ کرنے والے پٹرول اسٹیشنوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔وزارت تجارت نے عوام سے بھی کہا ہیکہ وہ پٹرول کی نئی قیمتوں کی پابندی نہ کرنے والے اسٹیشنوں کے خلاف شکایات کرسکتے ہیں۔ اس طرح ملک بھر میں پٹرول کی قیمتوں میں کمی نے شہریوں کیلئے راحت فراہم کی ہے کیونکہ کورونا وائرس کی وجہ سے کئی لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں یا تنخواہوں میں کٹوتی یا پھر عدم دستیابی ہے۔

شاہ عبداﷲ مرحوم کے فرزند شہزادہ فیصل بھی گرفتار
سعودی عرب کے سابق بادشاہ و خادمین حرمین شریفین شاہ عبداﷲ مرحوم کے بیٹے شہزادہ فیصل بن عبداﷲ کو بھی گرفتار کرنے کی خبریں سعودی عرب کے سیاسی سماجی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے۔پاکستان آن لائن کے مطابق الجزیرہ نے انسانی حقوق کی ایک تنظیم کے حوالے سے بتایا ہیکہ شہزادہ فیصل بن عبداﷲ السعود کو ایک ایسی جگہ حراست میں رکھا گیا ہے جہاں سے انکا کسی سے رابطہ نہیں ہے۔سعودی عرب کے شاہی خاندان سے روابط رکھنے والے ذرائع کے حوالے ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہیکہ شہزادہ فیصل کو سیکوریٹی فورسز نے 27؍ مارچ کو گرفتار کیاتھا جبکہ وہ ان دنوں کورونا وائرس کی وجہ سے آئسولیشن میں تھے،کیونکہ شاہی خاندان کے کسی ایک فرد میں کورونا وائرس کی تصدیں ہوئی تھی۔شہزادہ فیصل 2017میں گرفتار کئے گئے ان شہزادوں میں شامل ہیں جنہیں کرپشن کے الزامات پر ایک لگژری ہوٹل میں بند رکھا گیا تھا۔ تاہم اسی سال انہیں اور دیگر کو رہا کردیا گیا تھا۔اس سے قبل یعنی مارچ کے آغاز میں سعودی حکام نے شاہ سلمان کے بھائی شہزادہ احمد بن عبدالعزیز اور سابق ولیعہد شہزادہ محمد بن نائف کو بھی گرفتار کیا تھا ۔ انہیں بھی سال 2017میں ولیعہد سے ہٹائے جانے کے بعد نظر بند کردیا گیا تھا۔اب دیکھنا ہیکہ سعودی شاہی حکومت ان شہزداوں کے خلاف کس قسم کی کارروائی کرتی ہے ۔

عراق میں نئی حکومت کی تشکیل
عراق میں نئی حکومت تشکیل پاچکی ہے نئے وزیر اعظم مصطفی الکاظمی ہیں۔مختلف ممالک کے سربراہان نے نئے وزیر اعظم کو مبارکباد دی اور مستقبل میں عراق کی ترقی اور بہتر تعلقات کے لئے تعاون کا وعدہ کیا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی عراق میں نئی حکومت کی تشکیل پر وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کو مبارکباد دی ۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق ٹرمپ نے عراقی سربراہ حکومت کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی اور انہیں مبارکباد دی۔ اس موقع پر ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ آئندہ بھی داعش اور کورونا وائرس کے خلاف کوششوں میں بغداد حکومت کی مدد کرتا رہے گا ۔ عراقی پالیمان نے نئے وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کی تشکیل کردہ کابینہ کی گذشتہ ہفتے منظوری دی تھی۔

ملا محمد عمر کے بیٹے محمدیعقوب طالبان کے عسکری چیف مقرر
ملا محمد عمر کو کون نہیں جانتا۔ افغانستان میں طالبان حکومت کے سربراہ اور عالمِ دین ملا محمد عمر نے افغانستان کو ایک نئی جہت دی تھی۔ ملک میں اسلامی نظامِ حکومت کا قیام نے دشمنانِ اسلام کی نیندیں اڑادیں تھیں۔اسامہ بن لا دین کے معاملہ میں طالبان سربراہ کا فیصلہ اسلامی قوانین کی رو سے امریکہ اور اسکے اتحادی ممالک کو افغانستان پر حملہ کرنے کا موقع فراہم کیا۔ ملامحمد عمر نے اپنی حکومت اور جان کی پرواہ نہیں کی بلکہ انہوں نے اپنے ایک مسلم بھائی کو دی ہوئی پناہ کے فیصلہ پر قائم رہے۔امریکہ نے طالبان حکومت کو افغانستان سے ختم توکیا لیکن آج تک افغانستان میں امن و آمان کو قائم کرنے میں ناکام رہا۔آج بھی طالبان کی کئی علاقوں میں گرفت مضبوط سمجھی جاتی ہے۔ ملا محمد عمر کے انتقال کے بعد طالبان کے کئی سربراہ بدلتے رہے ۔ ان دنوں ملامحمد عمر کے بیٹے محمد یعقوب کو طالبان کا عسکری چیف مقرر کیا گیا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق طالبان تحریک کے امیر ملا محمد عمر کے بیٹے ملا محمد یعقوب طالبان کے امیر ہیبت اﷲ اخوندزادہ کے نائب بھی ہیں۔ محمد یعقوب عسکری چیف کے ساتھ ساتھ نائب امیر بھی رہیں گے۔

پاکستان میں بچوں کی لڑائی نے 8افراد کی جان لے لی
مسلمان ان ہی وجوہ کی بناء پر عالمی سطح پر بدنام ہورہے ہیں اور اسلام کا تشخص بھی ان ظالم درندہ صفت مسلمانوں کی وجہ سے ملیامیٹ ہورہا ہے۔ گذشتہ دنوں شیخو پورہ ، پاکستان میں بچوں کی لڑائی میں دو خواتین سمیت 8افراد قتل اور تین افراد زخمی ہوگئے جبکہ ملزمان موقع واردات سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ پولیس نے لاشوں اورزخمیوں کو ہاسپتل پہنچایا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے 24گھنٹے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔بتایا جاتا ہیکہ محلے کے بچوں میں جھگڑا ہوا جس پر بڑے بھی اس میں شریک ہوگئے ، سونی اور خادم نامی گروپس میں بچوں کی وجہ سے جھگڑا ہوا،8؍ مئی کو ملزموں نے فائرنگ کرکے ایک ہی گھر کے 8افراد کوقتل کردیا ، جاں بحق ہونے والوں میں میاں بیوی اور بیٹا شامل ہیں ۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی، لاشوں اور زخمیوں کو ہاسپتل منتقل کیا ، مقتولین کے ورثا نے بھی ملزمان کے گھروں کو آگ لگادی ۔ اب دیکھنا ہیکہ ان ظالموں کو پولیس گرفتار کرنے کے بعد پاکستانی عدلیہ کس قسم کی سزا دیتی ہے۔
ٌٌ***
 

Dr Muhammad Abdul Rasheed Junaid
About the Author: Dr Muhammad Abdul Rasheed Junaid Read More Articles by Dr Muhammad Abdul Rasheed Junaid: 358 Articles with 256759 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.