پہلے بین الاقوامی ٹیلی گراف کنونشن پر دستخط اور 1865
میں بین الاقوامی ٹیلی کمیونیکیشن یونین (آئی ٹی یو) کا قیام ہر سال 17 مئی
کو عالمی ٹیلی کمیونیکیشن اور انفارمیشن سوسائٹی ڈے (ڈبلیو ٹی آئی ایس ڈی)
کے طور پر منایا جاتاہے۔
اس سال کا مرکزی خیال ’’کنیکٹ 2030: آئی سی ٹی برائے پائیدار ترقیاتی اہداف‘‘
' انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز (آئی سی ٹیز) سے وابستہ سمارٹ اور
پائیدار ترقی کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔ اس سال کے ڈبلیو ٹی آئی ایس ڈی
کے مرکزی خیال کے اہم مقاصد کے تحت آئی سی ٹیز کے استعمال سے معیشت
خصوصاـمعاشرے کے کمزور طبقات کو معاشی خطرات سے آگاہی حاصل ہوسکے۔ کورونا
وائرس کی وجہ سے عالمی سطح پر صحت کے بحران کے پیش نظر معیشت اور معاشرے کو
ساتھ ساتھ رکھنے کے لئے آئی سی ٹی کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔
کوویڈ 19 وبائی بیماری مختلف طریقوں سے ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبے کو متاثر
کررہی ہے، وباء کی بدولت تبدیلیوں اور خلل سے زندگی کے معمولات بھی متاثر
ہو رہے ہیں۔
گزشتہ چند ماہ سے، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی پہلی
ترجیح یہ ہے کہ کوویڈ19 وبائی امراض کے ذریعہ پیدا ہونے والے فوری چیلنجوں
کا مقابلہ کرنے کے لئے قومی کوششوں کی حمایت کی جائے۔ اس حوالے سے پی ٹی اے
نے عوام کی آگاہی کے لئے ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کا مؤثر استعمال ، کرونا کو
روکنے کے لئے ٹریس ، ٹریک اور کوارنٹائن کے طریقہ کا استعمال ، ضرورت مند
افراد میں احساس پروگرام کے ذریعے فنڈ ز کی تقسیم اور وزیراعظم کے کوویڈ
19ریلیف فنڈ میں ایس ایم ایس کے ذریعے چندہ جمع کر نے کے حوالے سے اہم
اقدامات کئے گئے ہیں۔
کورونا وائرس کے حوالے سے آگاہی کے لئے، پی ٹی اے نے موبائل فون
آپریٹروں(سی ایم اوز) کو ہدایت کی کہ وہ پاکستان بھر کے صارفین کو آگاہی
پیغامات بھیجیں۔ ملک بھر میں19 مارچ2020 سے اب تک اس وبائی مرض کے متعلق
انگلش، اردو اور علاقائی زبانوں میں ایک ارب دو کروڑ پچاسی لاکھ
(1028.5ملین)ایس ایم ایس بھیجے جا چکے ہیں۔ تقریبا6 لاکھ( 0.6 ملین )اردو
اور انگریزی میں آگاہی کے ایس ایم ایس کورونا وائرس کے مریضوں سے رابطے میں
آنے والے افراد کو بھی بھیجے گئے ہیں۔ مزید برآں 79.4فیصدصارفین کے موبائل
فونز پر کورونا آگاہی رنگ بیک ٹون (آر بی ٹی) کا آغاز کیا گیا ہے۔
ان تمام حالات میں انٹرنیٹ تک رسائی ایک قابل قدر کا آمد ٹول ثابت ہو ا ہے
یہی وجہ ہے کہ انٹرنیٹ اور موبائل کے ذریعہ ہی پاکستان رابطوں سے جڑا ہوا
ہے۔ بہت سے افراد گھر سے دفتری امور کی انجام دہی کر رہے ہیں جبکہ اسکول
بند ہونے کی وجہ سے طلبا سیکھنے کے لئے آن لائن ٹولز اور ہدایات سے مدد لے
رہے ہیں۔ طلباء کوفاصلاتی تعلیم اور آن لائن کلاسوں کی سہولیات کی فراہمی
کے لئے تعلیمی بنڈل کے اجراء کے حوالے سے پی ٹی اے، ایچ ای سی اور موبائل
آپریٹروں کے مابین مختلف اجلاس منعقد ہو چکے ہیں۔ ٹیلی اسکول جو کہ طلباء
کے لئے پاکستان کا پہلا تعلیمی چینل (پاکستان ٹیلی ویژن لمیٹڈ اور وزارت
تعلیم کا مشترکہ پروجیکٹ) ہے کے حوالے سے آگاہی کے لئے 9کروڑ 31 لاکھ 50
ہزار (93.15ملین) ایس ایم ایس بھیجے جا چکے ہیں۔
انٹر نیٹ ٹریفک کی بڑھتی ہوئی طلب کی وجہ سے آج ٹیلی کام کا شعبہ عوام کو
سروسز کی فراہمی اور ان کو آپس میں مربوط رکھنے کا باعث بن چکا ہے۔ پی ٹی
اے نے کارکردگی اور سروسز کو برقرار رکھنے کے لئے درکار سرگرمیاں انجام
دینے کے لئے ٹیلی کام سیکٹر کو کامیابی کے ساتھ متحرک کیا۔ موبائل آپریٹرز
پہلے ہی رعایتی بنڈل اور پیکیج متعارف کروا چکے ہیں۔ تمام موبائل فون
آپریٹروں نے لوگوں کو گھر پر رہنے اور کام کرنے میں آسانی فراہم کرنے کے
لئے نئے پیکجز /آفرز(اضافی ڈیٹا اور آن نیٹ وائس منٹس)متعارف کر ا دئیے ہیں
(تفصیلات آپریٹرز اور پی ٹی اے ویب سائٹ پر دستیاب ہیں)۔
گلوبل سروس فراہم کنندگان اور سٹریمنگ پلیٹ فارم لازمی خدمات کے حوالے سے
براڈ بینڈ کی فراہمی کے لئے ضروری قدامات کررہے ہیں۔ جس کے لئے گوگل اور
نیٹ فلکس نے پی ٹی اے کو آگاہ کیا کہ وہ کس طرح کوویڈ کے تناظر میں ٹیلی
کمیونیکیشن نیٹ ورکس پر دباؤ کم کرنے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔
گوگل کی جانب سے پاکستانی صارفین کو مقامی سطح پر متعلقہ معلومات فراہم
کرنے کے لئے نئے فیچرز اور ریسورسز متعارف کرائے گئے ہیں۔ ان میں گوگل سرچ
پر’’سی اووی آئی ڈی -19 ایس او ایس‘‘ الرٹس ، معلوماتی پینلز کی توسیع اور
یو ٹیوب معلوماتی پینل بھی شامل ہیں۔یہ معلوماتی پینلز پاکستانی شہریوں کو
مقامی سطح پر متعلقہ معلومات فراہم کرنے کے لئے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ
(این آئی ایچ) سے منسلک ہیں۔ گوگل نے ’’بولو ‘‘ کے نام سے بول چال پر مبنی
ایک ایپ بھی متعارف کرائی ہے جس سے بچوں کو ان کی اپنی آواز میں اعتماد کے
ساتھ پڑھنے میں مدد ملتی ہے۔ یہ ایپ اردو زبان میں بھی دستیاب ہے۔
اس کے علاوہ پاکستان میں ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورکس پر سروس کے معیار کو
برقرار رکھتے ہوئے نیٹ فلکس ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورکس پر مختلف طریقوں سے
اپنی ٹریفک میں 25فیصد کمی کی۔
تعلیمی اداروں، کال سنٹرز وغیرہ کی سہولت کے پیش نظر19 مارچ 2020 سے اب
تک120 آئی پیزوائٹ لسٹ کر دی گئیں ہیں۔ اس دوران پی ٹی اے کی جانب سے کرونا
وائرس پر قابو پانے کے لئے کام کرنے والے سرکاری اداروں کو 14 مختلف شارٹ
کوڈ زاور 6 یو این (ٹول فری) نمبر بھی دئیے گئے ہیں۔
پی ٹی اے نے موبائل صارفین سے ’’وزیر اعظم ریلیف فنڈ 2020 برائے عالمی وبا
ء کووڈ- 19‘‘ میں عطیات جمع کر نے کے حوالے سے بھی اقدامات کئے ہیں۔ صارفین
کو14کروڑ 20 لاکھ 80 ہزار (142.08 ملین)ایس ایم ایس بھیجے گئے ہیں تاکہ اس
نیک مقصد میں حصہ لیا جا سکے۔ موبائل صارفین 6677پر ایس ایم ایس بھیج کر
20روپے عطیہ کر سکتے ہیں۔اس ایس ایم ایس مہم کے ذریعے ریلیف فنڈ میں اب تک
1کروڑ 37لاکھ روپے جمع کرائے جا چکے ہیں ۔ پی ٹی اے نے ’’وزیر اعظم ریلیف
فنڈ 2020 برائے عالمی وبا ء کووڈ- 19‘‘ میں بھی حصہ لیا۔ اس حوالے سے
چیئرمین ، اتھارٹی ممبران اور دیگر افسران نے اپنی دو دن کی تنخواہ جبکہ
دیگر ملازمین نے 1 دن کی تنخواہ ریلیف فنڈ میں عطیہ کی۔
کوویڈ 19 میں درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے پی ٹی اے آئندہ بھی
بھرپور اقدامات کرتا رہے گااور ایس ڈی جی کے تحت طے شدہ اہداف کے حصول کے
حوالے سے اپنی کاوشیں جاری رکھے گا جیسا کہ ماضی میں معاشرے کے پسماندہ
طبقات بالخصوص خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے آئی سی ٹی کے ذریعے اقدامات
کئے گئے۔مزید برآں قابل اعتماد، پائیدار اور دیرپا انفراسٹرکچر کی فراہمی
ومعقول رسائی پر توجہ اور انسانی فلاح کی حمایت وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ
آئی سی ٹی کی کارکردگی کو بہتربنایا جا سکے اس مقصد کے لئے معلومات جمع
کرنے اور اس کا تجزیہ کرنے کا کام مسلسل جاری ہے تاکہ پاکستانی عوام کے لئے
بہتر مستقبل کی تشکیل کے حوالے سے جاری اقدامات میں تیزی لائی جا سکے۔
|