دیکھے خودکش حرام ھے چاہے نبض کاٹ کر کی جائے، پھانسی لگ
کر یا زہر پی کر. اب کوئی شخص مفتی سے فتویٰ مانگے اور کہے کہ مفتی صاحب
چونکہ زہر حرام ھے تو میں نبض کاٹ کر مرجاتا ہوں یا کیسی پھندے سے لٹک کر
مرجاتا ہوں تو ظاہری بات ھے مفتی یہی کہے گے کہ بھئی زہر بھی اسی لئے حرام
ھے کہ اس سے موت واقع ہوتی ھے تو اب تم زہر کھا کر مرو یا نبض کاٹ کر برابر
گناہ کے مرتکب ہوگے اور واصلِ جہنم ہوگے
اب سمجھنے کی بات یہ ھے کہ چاہے اس ارتغل ڈرامے میں مردعورت اسلام کی
سربلندی کے لئے الحمدلِلّٰہ، ماشاءاللّٰہ جیسے کلمات کہتے ہوئے آپس میں میل
جول رکھے اور چاہے اس ڈرامے سے دین پھیل رہا ھو یا اسلامی معلومات میں
اضافہ ہو رہا ھو تو یہ چیزیں اس ڈرامے کو حلال ثابت نہیں کرسکتی یہ باقی
ڈراموں کی طرح باعثِ گناہ ہی رہے گا کیونکہ اسلامی معلومات حاصل کرنے کہ
اور بھی بہت مستند زرائع ہیں جن سے استفادہ حاصل کیا جاسکتا ھے.
بہر کیف جو لوگ ویسے ہی ڈرامہ فلم دیکھنے کے عادی ہیں وہ اسے بھی دیکھ لے
مگر جنہیں اللّٰہ نے ان فضولیات سے بچایا ہوا ھے وہ اسے جائز یا اسلامی
ڈرامہ سمجھ کر نہ دیکھے بلکہ یہ نفس اور شیطان کا دیا گیا دھوکا ھے اس سے
اللّٰہ کی پناہ طلب کرے.
بلکہ میری ذاتی رائے ھے کہ یہ ڈرامہ باقی سیریلز کی نسبت امت مسلمہ کے لیے
زیادہ نقصان دہ ثابت ہوا ہے اس کی ایک وجہ تو یہ کہ چونکہ بہت زیادہ لوگ
جنہوں نے رمضان میں ڈرامے وغیرہ چھوڑ رکھے تھے انہوں نے اپنا رمضان کا
بابرکت وقت اس ڈرامے کو اسلامی ڈرامہ سمجھ کر دیکھنے میں برباد کردیا
اور دوسرا یہ کہ بہت سے لوگ جو چونکہ رمضان میں ڈرامہ فلم جیسی فضولیات سے
بچے رہتے تھے تو ان میں سے چند اللّٰہ کے فضل سے رمضان کے بعد بھی ان
لغویات کو مکمل طور پر چھوڑ دیتے تھے مگر اس بار یہ بات میرے اپنے مشاہدے
کی ھے جن لوگوں نے رمضان میں ڈرامے اور فلمیں دیکھنا چھوڑ رکھی تھی اور
رمضان کے بعد بھی نا دیکھنے کا ارادہ رکھتے تھے
وہ اب رمضان کے جانے کا انتظار کررہیں ہیں تاکہ اس اسلامی تاریخ والے ڈرامے
کو دیکھے.
اللّٰہ ہمیں ہمارے نفس اور شیطان کے دھوکوں سے بچائے. بےشک یہ دنیا اللّٰہ
نے گناہوں اور حرام لزتوں سے مزین کررکھی ھے اور مومن کو چاہیے کہ نفس کی
بندگی نہ کرے بلکہ اپنا دامن دنیا کے فریب سے بچاتے ہوئے اللّٰہ کا بندہ بن
کر زندگی گزارے تاکہ بروز حشر اللّٰہ نعمتوں والی جنت میں داخل فرمائے.
افسوس کہ اللّٰہ نے یہ زندگی آخرت بنانے کے لئے دی تھی اور ہم نے اپنا
وقت،انرجی اور صلاحیتیں دنیا کمانے میں لگادی.
منہ دیکھ لیا آئینے میں پر داغ نہ دیکھا سینے میں
جی ایسا لگایا جینے میں مرنے کو مسلماں بھول گئے
|