نیازی اے ٹی ایم پھر بچ جائے گی

 چینی آٹا اسکینڈل میں پی ٹی آئی کے بڑے بڑیبڑے سرمایہ دار اور آٹا چینی مافیہ کے لوگ شامل ہیں۔حالات بتاتے ہیں کہ ان مافیاز پر چاہے جتنے بڑے الزامات ہوں ۔ان کاکچھ بھی ہونے والا نہیں ہے۔یہ بات ہم آج نہیں ایک مدت سے کہتے چلے آرہے ہیں ۔کیونکہ انییں عمران نیازی کی ہی نہیں بلکہ ڈنڈا برداروں کی بھی حمایت حا صل ہے۔ یہ لوگ اصل نمائندہ تو انہی کے ہیں اور خاص طور پر جہانگیر ترین کے بارے میں کون نہیں جانتا؟اس وقت نیازی کی حکومت دو تین سیٹوں پر صرف اور صرف ترین کی کارستانیوں کی وجہ سے ہی کھڑی ہے۔چند ماہ قبل سینٹ میں کھیلے جانے والے کھیل سے کونسا ذی شعور پاکستانی واقف نہیں ہے۔یہ کھیل بھی ترین نے ہی نیازی کو جتوایا تھا۔کچھ بھی ہو جائے نیازی اپنے محسن کو ذلیل نہیں ہونے دے گا ! ایسے ڈرامے تو اس ملک میں چلائے جاتے رہیں گے۔اور ڈُگڈگی اور ڈیلی بانسری میڈیا پر بجانے کا کھیل بھی عوام کو بیوقوف بنانے کے لئے حکومت کی طرف سے جاری رکھا جائے گا۔

کہا جارہا ہے کہ چینی کی حتمی رپورٹ وزیر اعظم کے معاونِ خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس میں جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ کا آج ایک بہت اہم دن ہے۔اس دن کوہمیں سرہانا چاہئے کہ ہم صحیح سمت میں بڑھ رہے ہیں۔چینی بحران پر ایک مفصل رپورٹ انکوئری کمیشن نے پیش کر دی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں بڑے حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں۔جس میں لکھا گیا ہے کہ شوگر ملز کسانوں کو امدادی قیمت سے کم پر گنا خریدتے ہیں ۔کسانوں کے گنے کے وزن میں 15%سے زیادہ کٹوتی کی جاتی ہے۔ مگر اس کی لاگت زیادہ دکھائی جاتی ہے۔اس طرح کسان کو کم قیمت ادا کی جاتی رہی ہے۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کسان کو مسلسل نقصان پہنچایا جاتا رہا ہے۔ 2019میں گنا 140روپے سے بھی کم پرخریدا گیاکسان سے کٹوتی کے نام پر شوگر ملیں 15سے 30%تک مقدار کم کر کے کسانوں کو نقصان پہنچاتی رہیں۔اس ضمن میں شہزاد اکبر کا یہ بھی کہنا ہے کہ بے نامی کسٹومر کے نام پر سیل دکھا کر سیلز ٹیکس چوری کیا گیا۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ مراد علی اہ نے صرف اومنی گروپ کو فادہ پہنچانے کے لئے 2019میں چینی پر سبسڈی دی۔اس دوران پنجاب نے تین ارب روپے کی سبسڈی دی تھی جس سے چینی میں ایک روپیہ اضافہ کر کے 5.2ارب روپے کمائے گئے ۔

پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا چینی انکوئری کمیشن کی رپورٹ کے بارے میں کہنا ہے کہ رپورٹ سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے شوگر مل مالکان کو غیر قانونی سبسڈی دی۔عمران نیازی کے ماضی کے دعووں پر تو اب تک بہت سے استعفے آجانے چاہئیں تھے! رپورٹ میں عثمان بزدار حکومت اورای سی سی ارکان پر کوئی ذمہ داری ڈالی ہی نہیں گئی ہے۔عجیب بات یہ ہے کہ اب جہانگیر ترین اور مونس الٰہی کے مقابلے میں خسرو بختیار کو بچایا جا رہا ہے۔خسرو بختیار بھائی کے کاروبار کے ذمہ دار نہیں لیکن زرداری اومنی گروپ کے ذمہ دار ہیں! ان کا کہنا ہے کہ شوگر رپورٹ میں سبسڈی کی منظوری دینے والے تما م لوگوں کو بے نقاب کیاجا نا چاہئے تھا۔بزدار کو بچا کر سندھ حکومت کو گھسیٹنے کی کوشش انتقام کے سوا کچھ نہیں ہے۔بزدار کی سبسڈی کے بارے میں رپورٹ خاموش کیوں ہے؟

چینی اسکینڈل رپورٹ کو پاکستان کی دونوں بڑی سیاسی جماعتوں مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس یکطرفہ رپورٹ کے ذریعے تحریک انصاف نے اپوزیشن کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔یہ یک طرفہ رپورٹ انصاف کے تقاضے پور نہیں کرتی ہے۔

سابق وزیر اعظم خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ پریس کانفرنس میں عمران نیازی کے تمام فیصلوں کی تفصیل ،چوری چھپانے کی کوشش کیلئے کی گئی ہے۔جس میں چینی چوروں کا تو ذکر تک نہیں کیا ہے۔جس کے سب سے بڑے مہرک عمران نیازی ،حفیظ شیخ ،اسد عمر اور عثمان بزدار ہیں۔سچ تو یہ ہے کہ عمران نیازی نے خود کو اور اپنی کابینہ کو بچانے کے لئے رپورٹ کا سرکس لگایا ہواہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ قلت کے باوجودچینی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت کیوں دی گئی؟چینی کی قیمت بڑھانے کی اجازت وزیرِ اعظم اور ان کی کابینہ نے دی۔ن لیگ چینی چور وزیرِ اعظم کو بھاگنے نہیں دے گی۔

مسلم لیگ ن کے رہنماس خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ چینی اسکینڈل میں اصل ملزم عمران نیازی ہیں ۔انہیں بچانے کے لئے کچھ لوگوں کو قربانی کا بکرا بنایا گیا ہے۔ہماعا اس رپورٹ سے قبل بھی یہ ہی مطالبہ تھا کہ اس اسکینڈل کے اصل محرک عمران نیازی ہی ہیں۔ہم اس رپورٹ کے اصل حقائق سامنے لانے تک خاموش نہیں رہیں گے۔شوگر رپورٹ میں تین سوالوں کے جواب نہیں دیہئے گئے ہیں۔رپورت میں جس طرف اشارہ کیا گیا تھا ان پر کمیشن نے بات تک نہیں کی ہے۔

اسوقت افسوسناک واقعہ پی آئی اسے کا طیارہ رن وے کے قریب ماڈل کالونی میں گر تباہ ہوگیا۔ جس میں ٹوٹل 98،افراد تھے جن میں سے سات عملے کے افراد بھی شامل تھے ۔طیارے سے چار مکانات بھی تباہ ہوچکے ہیں۔مکمل ا طلاعات زخمیوں اور مرنے والوں کی ابھی تک عوام تک نہیں پہنچی ہیں۔اﷲ تعالیٰ تمام متاثرین کے خاندانوں کو صبرِ جمیل عطاء فرمائے۔
 

Prof Dr Shabbir Ahmed Khursheed
About the Author: Prof Dr Shabbir Ahmed Khursheed Read More Articles by Prof Dr Shabbir Ahmed Khursheed: 285 Articles with 213335 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.