عورت خدا کی عدالت میں سب پہلے عفت و پاک دامنی کی سب سے
اعلی مثال ہے۔ عورت کا ایک روپ جس میں عورت کے پیروں تلے رب العزت نے جنت
ہی سجا دی اور دوسرے ہی روپ میں عورت کو رحمت قرار دےدیا۔ رب کے ہاں سب سے
پاکیزہ اور پختہ نام، کام اور کراداد رکھنے والی ذات کا نام "عورت" طے پایا۔
عورت ازل سے ہی ایک مقدس ہستی رہی ہے۔ اور یہ مقام عورت کو اللہ کی طرف سے
تحفہ کی صورت میں دیا گیا۔
عورت "وفاداری، اعتماد، حقیقت، رنگ، خوشبو، نازکی، اخلاق، کردار اور بہت سی
ایسی خوبیوں کا مجموعہ ہے جس کا توازن شاید مرد کی برابری کر کےنہیں کیا جا
سکتا۔
آج کی *"عورت"* نے خود کو اپنے ہی ہاتھوں بازاروں میں روند ڈالا۔۔۔ (میرا
جسم، میری مرضی) کہنے والی ہر عورت فحاش ہے۔ بد قسمتی سے یہ بھی وہ ہی عورت
جس کے لیئے رب نے قرآن پاک میں پوری سورت بھیج دی۔۔۔افسوس! کہ یہ وہ ہی
عورت ہے جس کو سکون اور محبت کا جیتا جاگتا ثبوت قرار دیا گیا۔۔۔کون ہیں یہ
نام کی عورتیں؟ کہاں سے لائی گئیں ہیں یہ؟ مغرب کا طرز اپنا کر کیا ثابت
کرنا چاہتی ہیں؟ یہ وہ ہی عورت ہے جس نے خود کو جھلستی ہوئی آگ میں خود
اپنا آپ پیش کر دیا۔۔ہمارا معاشرہ مردوں کا معاشرہ ہے۔مرد ہی حاکم ہیں عورت
پر اور کوئی یہ حق نہیں چھین سکتا مرد سے کیونکہ اللہ نے مرد کو عورت سے
بڑا رتبہ دیا ہے۔۔۔خدارا۔۔۔اسے مرد کا معاشرہ ہی رہنے دو۔ مرد کی ذات
تمہارے ہی وجود کا حصہ ہے۔چاہو تو اقبال، عبدالستار ایدھی،قائد، راشد منہاس
جیسے جوان پیدا کرو۔۔۔ورنہ ابلیس تو تم نے بنا ہی ڈالے۔ نام کی عورت مت
بنو۔۔۔اللہ نے عورت نام کے نیچے ہی اشرف المخلوقات میں سے کسی کو عزت سے
نوازا ہو گا۔ اس عزت کو اوڑھ لو۔ یہ (میرا جسم، میری مرضی) کہنے سے فقط
تمہارے جسم کو درندے نوچیں گے تمہارے لیئے کوئی پناہ گاہ نہیں رہے گی۔
اپنے مرے ہوئے ضمیر کو جگائو، اسے دھتکارو، اور یاد کرو کون تھی تم؟ اور اب
کون ہو تم؟
اس بات کا خیال تو رکھو کہ تمہاری سرحدیں کہاں تک ہیں۔۔
تم تو نسلوں کو جوڑ کر رکھنے والی تھی۔۔تو اب ہر فساد کی وجہ تم کیوں؟
-ڈرو خدا سے اور صحیح معنوں میں عورت ہونے کا حق ادا کرو-!
|