کچھوؤں کے بارے میں 10 اہم حقائق جو ہر کوئی نہیں جانتا

کچھوؤں کی نسل ہمارے سیارے کی قدیم ترین نسلوں میں سے ایک ہے۔ مندرجہ ذیل میں اس حیرت انگیز مخلوق کے بارے میں وہ چند دلچسپ حقائق بیان کیے جا رہے ہیں، جن سے شاید آپ ناواقف ہوں۔

قدیم ترین مخلوق
کچھوے اس دنیا کی قدیم ترین مخلوقات میں سے ایک ہیں۔ ان کے اوليں نمونے 260 ملين برس پہلے ٹریاسک دور سے تعلق رکھتے ہیں۔ خوش قسمتی سے کچھوؤں کی بل بنانے اور پانی میں رہنے کی عادت اس زمین پر ان کی طویل المدتی بقا کا سبب بنی۔

image


جانوروں کی دنیا میں طويل عمر والی مخلوق
ان میں سے تقریباً سبھی طویل عمریں پاتے ہيں۔ ایک عام کچھوے کی عمر 10 سے 80 سال کے درمیان ہو سکتی ہے ، جبکہ بڑی نسل کے کچھوے اکثر 100 سال سے بھی زیادہ عرصہ جیتے ہیں۔ چونکہ ایک صدی سے زیادہ عمر کی درست طریقے سے پیمائش کرنا مشکل ہے لہٰذا محققین کا خیال ہے کہ کچھوؤں کی عمر سینکڑوں سال بھی ہو سکتی ہے۔

image


کچھوؤں کی سینکڑوں اقسام
اس وقت کچھوؤں کی 356 معلوم قسمیں پائی جاتی ہیں۔ یہ سب رینگنے والے جانور ہيں اور ان سب کے جسم پر سخت خول ہوتا ہے۔ ان سب ميں یہ واحد مماثلت ہے۔ ان کی چند مخصوص اقسام ميں سمندری کچھوے، پیٹھ پر چمڑے کے خول والے، سنیپنگ کچھوے، تالاب کے کچھوے اور نرم شیل والے کچھوے شامل ہیں۔

image


نیم آبی اور آبی کچھوے
ان کا تعلق ٹیسٹوڈینس (سنگ پست نُما) فیملی سے ہے، جس میں رینگنے والے جانور بھی شامل ہیں اور ان کے جسم سخت بیرونی خول کی وجہ سے محفوظ ہوتے ہيں۔ کچھوؤں اور ٹورٹوا‏ئز کے مابین بنیادی فرق یہ ہے کہ ٹورٹوا‏ئز خاص طور پر زمین پر رہتے ہیں جبکہ زیادہ تر کچھوے پانی میں یا اس کے آس پاس رہتے ہیں۔

image


گوشت اور سبزی خور کچھوے
زیادہ تر کچھوے دراصل سبزی خور ہیں لیکن ان کی ایک مخصوص قسم تقریباً مکمل طور پر گوشت خور ہے۔ یہ مخصوص کچھوئے چھوٹی مچھلیوں سے لے کر پانی میں پائے جانے والے چھوٹے میملز تک کھا جاتے ہیں۔

image


انڈے صرف زمین پر
کچھوؤں کی تمام قسمیں ہی انڈے دیتی ہیں لیکن یہ اپنے بچوں کی پرورش کرنے والے جانور نہیں ہیں۔ کچھوؤں کی کوئی بھی نسل اپنے بچے خود نہيں پالتی۔ جب بچے انڈوں سے نکل آتے ہيں تو وہ اپنے آپ پرورش پاتے ہيں۔

image


کچھوے کی جنس کا تعین درجہ حرارت سے
مگرمچھوں کی طرح کچھوؤں کی جنس بھی بارآوری کے بعد طے ہوتی ہے۔ اگر درجہ حرارت 27.7 ڈگری سینٹی گریڈ سے کم ہو تو انڈے میں سے نر کچھوا پیدا ہوتا ہے۔ لیکن اگر انڈے کی ہيچنگ 31 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت سے اوپر ہو تو مادہ جنم لیتی ہے۔ جیسے جیسے سمندر گرم ہوتے جاتے ہیں، ويسے ويسے ہی زیادہ مادہ کچھوے پیدا ہوتے ہیں۔

image


سمت کا حیرت انگیز اندازہ
سمندری کچھوے عین اس ساحل پر واپس جانے کی حیرت انگیز صلاحیت رکھتے ہيں، جہاں وہ برسوں پہلے پیدا ہوئے تھے۔ بہت سے جانوروں کی طرح کچھوے بھی زمینی مقناطیسی میدان کے انفرادی خطوط کو محسوس کرتے ہوئے سمندر میں اپنے راستے تلاش کر لیتے ہیں۔ وہ ساحلی خطوں کی مقناطیسی لائنوں میں چھوٹی چھوٹی تبدیلیوں کو بھی پہچان لیتے ہیں اور جائے پیدائش تک پہنچ جاتے ہیں۔

image


انتہائی عمدہ بصارت
پانی میں کچھوؤں کے ديکھنے کی صلاحیت بہت زیادہ ہوتی ہے۔ محققین نے دریافت کیا ہے کہ وہ مختلف رنگوں کی ایک رینج دیکھ سکتے ہیں اور یہاں تک کہ کچھ رنگوں کو دوسرے رنگوں پر ترجیح دیتے ہیں۔ اگرچہ سمندری کچھوے اپنے اندرونی GPS کے ليے مشہور ہے لیکن اس بات کا ثبوت موجود ہے کہ وہ پانی سے باہر زمین پر زیادہ اچھی طرح سے نہیں ديکھ پاتے۔

image


کئی انواع خطرے سے دو چار
لاکھوں سال تک زندہ رہنے کے بعد کچھوؤں کی سات میں سے چھ اقسام کی بقا کو انسانی سرگرمیوں کے نتیجے میں خطرات لاحق ہيں۔ ہر سال ہزاروں کچھو ےمچھیروں کے نیٹس میں پھنس کر مر جا تے ہيں۔ جبکہ دنیا کے کچھ حصوں میں انہیں انڈوں، گوشت اور ان کے شلز کے حصول کے لیے مار دیا جاتا ہے۔

image

Partner Content: DW

YOU MAY ALSO LIKE: