بھارت کی ہر چال ناکام ہوگئی ہے

پاکستان دنیا کا وہ واحد ملک ہے جس کی بنیاد کلمہ توحید ’’لا الہ الا اﷲ ‘‘ پر ہے ۔ یہی نظریہ پاکستان کی بنیاد اور تحریک پاکستان کا سبب ہے ۔ مسلمانوں نے اپنے لئے ہمیشہ اسلام کا راستہ اختیار کیا اور تاریخ شاہد ہے کہ مسلمانوں نے نے جب بھی ایمان کے راستے کی طرف قدم بڑھائے ان کے راستے میں کانٹے بچھائے گئے۔ طاقت ظلم اور تلوار سے ان کا راستہ روکا گیا بڑے سے بڑا ظالم مسلمانوں کے آگے بے بس ہوااور ہمیشہ اسلام ایک بھر پور طاقت بن کر ابھرا اور زمانے میں انقلاب برپا گیا۔ یہی اسلام جب برصغیر میں ظلم و زیادتی کے خلاف ڈٹ گیا تو دلوں میں اتر کر پاکستان کی شکل میں اسلامی مملکت کا وجود بن کر دنیا کے نقشے پر ابھرا۔پاکستان کا مطلب کیا ’’لا الہ الا اﷲ‘‘ نے مسلمانوں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کر دیا۔پاکستان کی بنیاد یہی کلمہ توحید ہے۔ پاکستان کا قیام اور پاکستانی معاشرہ اسی لئے وجود میں آیا کہ یہاں پر اسلام کے تین بنیادی اصولوں پر عمل کیا جائے یعنی اﷲ کی حاکمیت،قرآن کی آمریت اور رسول ﷺکی اطاعت۔پاکستان کا قیام ایک طویل اور جہد مسلسل کی کہانی ہے جو برصغیر کے مسلمانوں نے اپنا تشخص بر قرار رکھنے کے لئے شروع کی۔ پاکستان جب بنا تو اِسے بیشتر مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، مگر بھارت جیسے پاکستان کے ازلی دشمن نے ان مشکلات کو مزید گھمبیر بنادیا تھا ۔ قیام پاکستان سے ہی بھارت پاکستان کے خلاف سازشیں کرتا آیا ہے ۔ قیام پاکستان کے وقت بہت بڑی تعداد میں مسلمانوں کا قتل عام ہوا جسے ہم چاہ کر بھی کبھی نہیں بھلا سکتے ۔ اس کے علاوہ مسئلہ کشمیر جو کہ آج تک طلب حل ہے ، ایک اہم مسئلہ ہے جہاں پر آئے دن مسلمانوں کا قتل عام کیا جارہا ہے ۔ دراصل جموں و کشمیر کا الحاق پاکستان کے ساتھ لازمی تھا کیونکہ یہ ایک مسلم اکثریتی علاقہ تھا اور اس کی سرحدیں پاکستان کے ساتھ ملتی تھی مگر بیٹن ہندو گٹھ جوڑ کی وجہ سے یہ الحاق ممکن نہ ہوسکا اور ایک سازش کے تحت اسے بھارت کے ساتھ ملانے کی کوشش کی گئی جس کے خلاف جموں و کشمیر میں ایک بہت بڑی بغاوت کی لہر اٹھی جس کے نتیجے میں جموں و کشمیر کا تھوڑا حصہ آزاد کرالیا گیا جسے ’’آزادکشمیر‘‘ کہا جاتا ہے ، یہ بغاوت ابھی جاری ہی تھی کہ بھارت نے اقوام متحدہ کا دروازہ کھٹکٹایا جہاں پر یہ بات طے پائی گئی کہ جموں و کشمیر میں بہت جلد ریفرنڈم کروایا جائے گا جس کے بعد الحاق کا فیصلہ کیا جائیگا مگر افسوس صد افسوس کہ یہ مسئلہ آج تک جوں کا توں ہے بلکہ بھارت کشمیر کو اپنی جاگیر سمجھتے ہوئے گزشتہ 72سالوں سے معصوم کشمیریوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑرہا ہے مگر پھر بھی اقوام متحدہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔ 5اگست 2019ء کو بھارت نے جو اقدام کیا اُس کے بعد اقوام متحدہ کا خاموش رہنا بنتا ہی نہیں مگر اقوام متحدہ پھر بھی خاموش رہی ؟ آخر کیوں ؟ جس کا جواب اقوام متحدہ کو دینا ہوگا۔ آج وادی کشمیر میں تاریخ کا طویل ترین لگا ہوا ہے جہاں کشمیری ضروریات زندگی کی ہر شے سے محروم ہیں ۔ ہسپتال بند ہیں ، مساجدوں کو تالے لگے ہوئے ہیں پھر بھی اقوام متحدہ خاموش ہے ؟ مگر کیوں ؟ اقوام متحدہ آج اپنے ہی اصول و قوانین کے خلاف جارہی ہے اور یک طرفہ اقدامات کئے جارہی ہے اور بھارت وادی کشمیر میں معصوم کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑرہا ہے ۔ یہی نہیں بلکہ بھارت اس وقت بھارتی مسلمانوں کے خلاف بھی زور آزما ہے جہاں اُن کو کرونا وائرس کا قصور وار کہہ کر زخمی اور شہید کیا جارہا ہے ۔ آزادکشمیر کی لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرکے عالمی معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی کی جارہی ہے مگر پھر بھی اقوام متحدہ خاموش ہے ۔ اقوام متحدہ اگر کوئی فیصلہ نہیں کررہی تو اب وقت ہی فیصلہ کرے گا ۔ بھارت اس وقت اپنی تباہی و بربادی کو دعوت دے رہا ہے ۔ جہاں اس وقت نیپال ، چین اور پاکستان کے ساتھ اُس کے سرحدی تنازعات ہیں ، چینی فوج لداخ کے مقام پر اندر گھس آئی ہے اور 80ٹینٹ لگادیے ہیں جہاں پر بھارتی فوجیوں کو حراست میں لیا جارہا ہے اور زخمی کیا جارہا ہے ۔ بھارت نے اپنی شکست کو دیکھتے ہوئے ایک بار پھر ’’پلوامہ‘‘ ڈراما رچایا مگر پاکستان پہلے سے ہی پوری دنیا کو آگاہ کرچکا تھا اور جیسا یہ ڈرامہ تھا اِس کو دیکھتے ہوئے کوئی بھی ذی شعور شخص یہ اندازہ لگا سکتا ہے کہ یہ ڈرامہ خود بھارت کا رچایا ہوا ہے ۔ اس کے علاوہ اس وقت بھارت آزادکشمیر کی لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کررہا ہے ۔ گزشتہ روز پاک فوج نے لائن آف کنٹرول پر بھارت کا ایک اور جاسوس ڈرون مار گرایا جو کہ پاکستانی حدود میں گھس آیا تھا۔آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی جاسوس ڈرون 700 میٹر تک پاکستان کی حدود میں گھس آیا تھا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا کہنا ہے کہ یہ ڈرون ایل او سی پر کنزالوان سیکٹر سے داخل ہوا جسے نیکرون سیکٹر میں گرایا گیا۔خیال رہے کہ 27 مئی کو بھی پاک فوج نے ایل او سی کے رکھ چکری سیکٹر پر بھارت کا جاسوس ڈرون مار گرایا تھا۔ جاسوس ڈرون پاکستان کی حدود میں 650 میٹر تک گھس آیا تھا۔بھارت کے موجودہ حکمرانوں کے ہندوتوا کے اقدامات کی وجہ سے دنیا کے امن و سکون کو خطرات لاحق ہیں۔ بھارت مکمل طور پر جنگی جنون میں مبتلا ہے۔ طاقت کے نشے چور اور ہندوتوا کے فلسفے کو پھیلانے میں اندھے ہوئے بھارتی حکمرانوں کو کچھ دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ یکطرفہ طور پر کشمیر کی حیثیت کو تبدیل کرنے، کشمیریوں کو ان کے گھروں میں قید کرنے، سیاای قیادت کو گرفتار کرنے، حریت پسندوں کو شہید کرنے، خواتین کی عصمت دری، معصوم بچوں پر تشدد، میڈیا پر پابندیاں، رابطے کے ذرائع منقطع کرنا، انٹرنیٹ کی بندش سمیت بھارت پانچ اگست سے آج تک ہر وہ کام کیا ہے جس سے کشمیریوں کی آواز کو دبایا جا سکے، ان کی تحریک آزادی کے زور کو توڑا جا سکے مگر بھارت کو یہ جان لینا چاہیے کہ اُس کی ہر چال ناکام ہوگئی ہے ، بھارت اس وقت ہر طرف سے شکست سے دوچار ہے ، اگر بھارت اب بھی نہ رکا تو اُس کے یہ اقدامات اُسی کی تباہی کا نتیجہ بنیں گے ۔
 

Syed Noorul Hassan Gillani
About the Author: Syed Noorul Hassan Gillani Read More Articles by Syed Noorul Hassan Gillani: 44 Articles with 29429 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.