معاشی الارم(حصہ اول)

یہ غیر معمولی اوقات ہیں۔ پاکستان سمیت پوری دنیا کی معیشتوں کی چیخیں اٹھنے لگی ہیں۔پاکستانی معیشت ایک ایسی معیشت جو اندرینی اور بیرونی بحران سے صحت یاب ہو رہی تھی کرونا وائرس اور اس سے ہونے والے بھیانک معاشی اور سماجی اثرات معیشت کے لئے شدیددھچکا ہےایک طرف معیشت دوسری طرف عوامی غیر سنجیدگی پاکستان کے لوگوں کے لئے خطرات بڑھتے چلے جا رئے ہیں۔ پاکستان میں ہر بڑے معاشی بحران کے دوران غیر رسمی معیشت کے پہیے بھی لڑکھڑانے لگتے ہیں۔

تین اہم عوامل ہیں جو پاکستان کے لاک ڈاؤن کو نافذ کرنا مشکل بنا دیتے ہیں۔ ایک ایسی کشیدہ معیشت ، جس کی ایک بڑی تعداد غربت میں زندگی گزار رہی ہے ۔۔ملک میں مضبوط معاشرتی تعلقات اور روایات اور آبادی کے بڑے حصوں میں مذہبی عقائد۔۔پاکستانی معاشرے کا ایک سب سے مشکل طبقہ روز مرہ کے مزدور اور خود ملازمت کرنے والے افراد ہیں جو نہ صرف اپنے اہل خانہ کو کھانا کھلانے کے لئے اپنی روز مرہ کی کمائی سے محروم ہوگئے ہیں بلکہ کرایہ ، یوٹیلیٹی بل ، اسکول کی فیس یا طبی اخراجات بھی ادا نہیں کرسکتے ہیں جو خطرناک صورتحال ہے۔پاکستان میں "کورونا وائرس سے زیادہ خطرناک صورتحال بھوک ہے"۔
 

Mehreen Fatima AbulRauf
About the Author: Mehreen Fatima AbulRauf Read More Articles by Mehreen Fatima AbulRauf: 14 Articles with 16159 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.