سچ تو یہ ہے (۲۴واں حصہ )

 منظر۱۷۸
رحمتاں کرسی پربیٹھ کرچائے پی رہی ہے۔ اس کے سامنے ایک میزاوردوخالی کرسیاں رکھی ہوئی ہیں۔
رحمتاں۔۔۔۔۔چائے کی پیالی رکھ کر۔۔۔۔آوازدیتے ہوئے۔۔۔۔صابراں مجھے پانی کاگلاس دے جاؤ
صابراں۔۔۔۔اپنی بہن سے۔۔۔۔امی کوپانی دے آؤ
وہ رحمتاں کے سامنے پانی کاجگ اورگلاس میزپررکھتی ہے۔ پھرجگ سے گلاس میں پانی ڈالتی ہے
رحمتاں۔۔۔۔میں نے ایک گلاس کہاتھا اورتوجگ بھرکے لے آئی
رحمتاں کی بیٹی۔۔۔۔اس لیے کہ آپ کوجب بھی پیاس لگے آپ پانی پی سکیں کسی کوآوازنہ دینی پڑے
رحمتاں پانی کاگلاس ہاتھ میں پکڑتی ہے۔ ایک گھونٹ پانی پی کرگلاس رکھ دیتی ہے۔
رحمتاں۔۔۔۔اپنی بیٹی سے۔۔۔۔یہ چائے ٹھنڈی ہوگئی ہے اس میں اوردودھ ڈال کراسے دوبارہ بناکے لا
اسی دوران جاویدبھی آجاتاہے
جاوید۔۔۔۔آج توماں کی خدمت ہورہی ہے
رحمتاں۔۔۔۔۔آپ کوکوئی اعتراض ہے کیا
جاوید۔۔۔۔۔مجھے کیااعتراض ہوسکتاہے
رحمتاں۔۔۔۔اپنی بیٹی سے۔۔۔۔۔اوردودھ، پتی اورچینی ڈال کربہترین چائے کے دوکپ بناکرلے آ
جاوید۔۔۔۔بچیوں نے چائے پی لی ہے کیا
رحمتاں۔۔۔۔۔یہ چائے میں نے اپنے لیے بنوائی تھی پینے ہی والی تھی کہ پیاس محسوس ہوئی، میرے کہنے پریہ پانی لے آئی ۔اتنے میں چائے ٹھندی ہوگئی۔ یہ دوبارہ بنانے جارہی تھی کہ آپ آگئے
جاوید۔۔۔۔۔مجھے یہ اچھانہیں لگتا ہم چائے پیتے رہیں اوربچیاں کوسارادن گھرکاکام کرتی ہیں وہ نہ پییں
جاوید۔۔۔۔اپنی بیٹی سے۔۔۔۔چائے صرف دوکپ نہیں سب کے لیے بناؤ پہلے اپنی بہنوں کودینا پھراپنے لیے لے لینا پھرہمارے لیے لے آنا
جاویدکی بیٹی۔۔۔۔میں پہلے چائے آپ کودے جاؤں گی اس کے بعدبہنوں کوبھی دوں گی اورخودبھی لے لوں گی
جاوید۔۔۔۔اچھا جیسے تم چاہو
صابراں کی بہن چلی جاتی ہے
رحمتاں۔۔۔۔۔۔یہ سب کہنے کی کیاضرورت تھی
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۱۷۹
فیاض کپ میں چائے ڈال کرسجاداحمدکودیتاہے۔
سجاداحمد۔۔۔۔پہلے مہمانوں کودو
فیاض۔۔۔۔ان کوبھی دے رہاہوں
اس کے بعدفیاض مہمانوں کوباری باری چائے دیتاہے۔
ایک مہمان۔۔۔۔سجاداحمدسے۔۔۔۔آپ نے ہمیں بتایانہیں کہ یہ کپڑے کب تک مل جائیں گے
سجاداحمد۔۔۔۔تم چائے پی لو اس کے بعدبتادیتاہوں
فیاض نعیم کوچائے دیتاہے ۔اس کے بعدخودبھی چائے پینے لگتاہے سجاداحمد اس کے دونوں شاگرداورچاروں مہمان خاموشی سے چائے پی رہے ہیں۔ سجاداحمدفیاض کی طرف دیکھتاہے وہ چائے پی رہاہے اورسلائی مشین کی طرف دیکھ رہاہے اسے معلوم ہی نہیں کہ اسے کوئی دیکھ رہاہے۔چاروں مہمان چائے پی چکے ہیں
سجاداحمد۔۔۔۔چاروں مہمانوں کے خالی کپ دیکھ کر۔۔۔۔۔آپ توتجربہ کارلگتے ہیں
پہلامہمان۔۔۔۔بھائی جان ہمیں کوئی تجربہ نہیں ہے ہم تو محنت مزدوری کرنے والے لوگ ہیں
سجاداحمد۔۔۔۔۔میں چائے پینے کی بات کررہاہوں ہم تینوں استادشاگردوں نے آدھے آدھے کپ بھی نہیں پیے آپ سب نے پی بھی لی
دوسرامہمان۔۔۔۔یہ باتیں توہوتی رہیں گی آپ یہ بتائیں کپڑے کب تک اٹھانے آئیں
سجاداحمدان سے ایک تھیلالے کراس میں سے کپڑے نکال کردیکھتاہے ۔پھرتھیلے میں ڈال دیتاہے سرنیچے جھکاتاہے
سجاداحمد۔۔۔۔سراٹھاکر۔۔۔۔۔بھائی جان معاف کرنا ہم نے پرانے کپڑے مرمت کرناچھوڑدیے ہیں
تیسرامہمان۔۔۔۔آپ نے یہ نہیں کرناتھا توپہلے بتادیتے
سجاداحمد۔۔۔۔۔میں پہلے بتادیتاتو آپ چلے نہ جاتے
چوتھا مہمان۔۔۔۔۔اس مارکیٹ میں اب کون سادرزی یہ کام کرتاہے
سجاداحمد۔۔۔۔اس مارکیٹ میں اب کوئی درزی یہ کام نہیں کرتا
چاروں مہمان اٹھ کرجانے لگتے ہیں
سجاداحمد۔۔۔۔۔کہاں جارہے ہو بیٹھو ہم نے پرانے کپڑوں کے لیے الگ سے دکان بنائی ہے لڑکاآپ کووہاں لے جاتاہے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۱۸۰
ایک گھرکے صحن میں پنڈال میں پانچ درجن کرسیوں اوراسٹیج پردس کرسیوں پرخواتین بیٹھی ہیں۔ ایک خاتون قرآن پاک کی تلاوت کرتی ہے۔ ایک خاتون صبیح الدین صبیح رحمانی کی لکھی ہوئی نعت شریف سناتی ہے۔ اس کے بعدگفتگوکاسلسلہ شروع ہوتاہے
پہلی خاتون۔۔۔۔آج کے اجلاس میں ہم کمیٹیاں بنائیں گی اورمقابلے کے لیے تاریخوں کااعلان کریں گی ہمیں بچیوں، لڑکیوں اورخواتین کے لیے الگ الگ کمیٹیاں بنانی ہیں ہرکمیٹی اپنے اپنے گروپ کے مقابلے کرائے گی اورانتظامات کرے گی۔ ایک سربراہی کمیٹی بنائی جائے گی جوتینوں کمیٹیوں کی نگرانی بھی کرے گی اوران کی معاونت بھی ہرکمیٹی کی ایک خاتون سربراہ اورپانچ خواتین ممبرزہوں گی۔تمام خواتین کوپندرہ منٹ کاوقت دیاجاتاہے ۔آپس میں طے کرلو کہ کس نے کس کمیٹی میں کام کرناہے ہرکمیٹی کے سربراہ اورممبران کے نام لکھ کرمجھے دے دو
کمیٹیاں بنانے کے لیے خواتین مشاورت کررہی ہیں
دس منٹ کے بعد
چارخواتین باری باری ایک ایک پرچی پہلی خاتون کودے دیتی ہیں۔
پہلی خاتون۔۔۔۔کمیٹیاں بنادی گئی ہیں اب مقابلے کے لیے تاریخوں کااعلان بھی ہمیں کرناہے اب خواتین اس بارے مشورہ دیں
دوسری خاتون۔۔۔۔۔میراخیال ہے اتوارکوچھٹی ہوتی ہے ہراتوارایک گروپ مردوں میں سے اورایک گروپ خواتین میں سے مقابلہ ہوناچاہیے
تیسری خاتون۔۔۔۔اس طرح توایک مہینہ لگ جائے گا دیہاتی لوگ مصروف زندگی گزارتے ہیں وہ اتناوقت نہیں دے سکیں گے
چوتھی خاتون۔۔۔۔میراخیال ہے ہمیں مقابلے اورانعامات ایک ہفتہ میں مکمل کرلیناچاہیے
پانچویں خاتون۔۔۔۔۔ہمیں ہرگروپ کوتیاری کے لیے وقت بھی دیناہوگا
پہلی خاتون۔۔۔۔۔ہم تیاری کے لیے دوماہ کاوقت دے رہی ہیں اب سے دو ماہ بعد تیسرے مہینے کے دوسرے اتوارسے تیسرے اتوارتک یہ مقابلے، نتائج اورانعامات تمام کام ہوجائیں گے ۔ مزیدتفصیلات مردوں کے اجلاس میں طے کی جائیں گی ،جوخواتین کمیٹیوں کے لیے منتخب ہوئی ہیں وہ بیٹھی رہیں باقی خواتین جاسکتی ہیں
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۱۸۱
عبدالحق۔۔۔۔بشریٰ سے۔۔۔۔۔آپ میرے کسی سوال سے ناراض تونہیں ہوجائیں گی
بشریٰ۔۔۔۔۔آپ نے جوپوچھناہے پوچھو میں ناراض نہیں ہوں گی
عبدالحق۔۔۔۔امی آپ نے بھائی سے ایسی کون سی بات کی ہے جووہ مان ہی نہیں رہے
بشریٰ۔۔۔۔۔کیاتجھے معلوم نہیں کہ وہ کون سی بات ہے
عبدالحق۔۔۔۔۔میں جانتاہوں لیکن میں آپ کی زبان سے سننا چاہتاہوں
بشریٰ۔۔۔۔۔ہم نے اس سے کہاہے کہ وہ اپنے لیے کسی اچھے روزگارکاانتظام کرے ۔
عبدالحق۔۔۔۔۔بھائی کیاکہتاہے
بشریٰ۔۔۔۔۔وہ کہتاہے روزگارتواس کے پاس ہے وہ رکشہ چلاتاہے
عبدالحق۔۔۔۔۔بھائی ٹھیک ہی توکہتے ہیں امی بھائی سے کیوں کہہ رہے ہیں وہ اپنے لیے اچھے روزگارکاانتظام کرے حالانکہ وہ رکشہ چلاتاہے
بشریٰ۔۔۔۔اس لیے کہ رکشہ چلانے والے کورشتہ کوئی نہیں دے گا
عبدالحق۔۔۔۔وہ کیوں
بشریٰ۔۔۔۔۔ہم جس گھرمیں بھی تیرے بھائی کارشتہ لے کرجائیں گے اورانہیں بتائیں گے کہ ہمارابیٹاکیاکرتاہے تووہ کہیں گے کہ یہ بھی کوئیکام ہے
عبدالحق۔۔۔۔۔بھائی کیاکہتے ہیں
بشریٰ۔۔۔۔۔عارف کہتاہے مسئلہ روزگارکانہیں یقین کاہے
عبدالحق۔۔۔۔امی آپ میرے ایک سوال کاجواب دے دیں اگرآپ کے پاس میرے سوال کا جواب ہے تو
بشریٰ۔۔۔۔۔اورکون ساسوال رہ گیاہے
عبدالحق۔۔۔۔سوال تومیں اب کرنے لگاہوں
بشریٰ۔۔۔۔کیاسوال ہے
عبدالحق۔۔۔۔امی آپ مجھے یہ بتادیں بھائی ایساکون ساکام کرے جس کے بعدآپ بھائی کارشتہ لے کرجس گھر میں بھی جائیں تواس گھروالے یہ نہ کہیں کہ یہ بھی کوئی کام ہے
بشریٰ۔۔۔۔وہ کوئی بھی کام کرلے
عبدالحق۔۔۔۔امی بھائی محنت مزدوری کرے کھیتی باڑی کرے گدھاریڑھی پرمزدوری کرے جس پرکسی کواعتراض نہ ہو
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۱۸۲
محمدافضل سکول سے واپس آکرکھاناکھاچکاہے اس کابیگ اس کے ساتھ پڑاہواہے افضل اپناسکول بیگ اٹھانے لگتاہے تونورالعین آجاتی ہے
نورالعین۔۔۔افضل بیٹا کہاں جارہے ہو
افضل۔۔۔۔۔اپنابیگ کمرے میں رکھنے جارہاہوں
نورالعین۔۔۔۔تیرا بیگ میں رکھ دیتی ہوں تودکان سے سامان لے آ
افضل۔۔۔۔امی میں تھکاہواہوں
نورالعین۔۔۔۔۔دیرہوجائے گی شام ہونے والی ہے میں نے تیاربھی کرناہے یہ سب کچھ
افضل۔۔۔۔امی کچھ دیرتو سانس لینے دیں
نورالعین۔۔۔۔دکان سے یہ سامان لے آ اس کے بعدتجھے کوئی کام نہیں بولوں گی جتناوقت توچاہے سانس لے لینا ابھی جا
افضل ۔۔۔۔دکان سے آؤں گا توکھیلنے کاوقت ہوجائے گا میں سانس نہیں لے سکوں گا
نورالعین۔۔۔۔تونہیں جائے گا تواورکون جائے گا
افضل۔۔۔۔۔میں لے آتاہوں یہ توبتائیں یہ کس لیے منگوارہی ہیں
نورالعین۔۔۔۔خاموش رہتی ہے
افضل۔۔۔۔اچھا آج جمعرات ہے بھائی آرہاہے اس لیے منگوارہی ہیں نا
یہ کہہ کرافضل گھرسے باہرچلاجاتاہے نورالعین افضل کاسکول بیگ اٹھاتی ہے اورکمرے میں چلی جاتی ہے۔کمرے سے واپس آتی ہے۔ چولھے سے راکھ نکال کرپرانی تغاری میں ڈال کرچولھے کے ایک طرف رکھ دیتی ہے۔چولھے کے اردگردصفائی کرتی ہے لکڑیاں اٹھاکے لاتی ہے اورچولھے کے ساتھ رکھ دیتی ہے کمرے سے برتن اٹھاکے لاتی ہے دوبالٹیاں اٹھاتی ہے ایک بالٹی میں پانی بھرچکی ہوتی ہے کہ دروازے پردستکہوتی ہے۔ نورالعین پانی سے بھری ہوئی بالٹی چولھے کے ساتھ رکھتی ہے تو دروازے پردوبارہ دستک ہوتی ہے نورالعین دروازہ کھولتی ہے توافضل سامنے کھڑاہے نورالعین اس سے سامان لے کرکہتی ہے اب تونے آرام کرناہے آرام کر کھیلناہے توجاکے کھیل
افضل۔۔۔۔اورکوئی کام ہے توبتائیں میں کردیتاہوں
نورالعین۔۔۔۔میں خودکرلوں گی
٭٭٭٭٭٭٭٭٭

 

Muhammad Siddique Prihar
About the Author: Muhammad Siddique Prihar Read More Articles by Muhammad Siddique Prihar: 407 Articles with 350911 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.