مجھے بچپن سے دودھ بہت پسند تھا - وجہ اس کی شاید یہ بھی
رہی ہو کہ دودھ کی زیارت کم کم نصیب ہوتی تھی - اور قائدہ یہ ہے کہ انسان
کو جس چیز کے لیے ترسایا جائے اس کی ہوس اسکے اندر بڑھ سی جاتی ہے -
دودھ نہ ملتا تو میں رو رو کر دعائیں مانگتا ریتا -
آج جب کہ میں بیوی بچوں والا ہو اور خود دودھ فروش بھی ہوں تو دیر سے ہی
سہی میری دعائیں قبول ضرور ہوئی ہیں-
" تو گھر میں بھینسیں رکھ چھوڑی ہیں ؟
" نہیں تو "
" تو کیا بستی سے دودھ لاتے ہو ؟
نہیں گھر کا دودھ تو ایک گوالا بستی سے دے جاتا ہے - جب بیچنے والا دودھ
میں خود گھر میں تیار کرتا ہوں "
|